پی ڈی ایم کا سینیٹ الیکشن مشترکہ پلیٹ فارم سے لڑنے کا اعلان، استعفوں کے آپشن سے متعلق بھی فیصلہ کر لیا گیا

اسلام آباد(پی این آئی) پی ڈی ایم جماعتوں نے سینیٹ الیکشن مشترکہ پلیٹ فورم سے لڑنے کا اعلان کردیا، سینیٹ الیکشن میں ایک دوسرے کیخلاف امیدوار نہیں کھڑے کریں گے، پی ٹی آئی کو اپنے اراکین پر اعتماد نہیں، پی ٹی آئی ارکان ناپسندیدہ لوگوں کو ووٹ دینے کو تیار نہیں ،مہنگائی کیخلاف عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق پی ڈی ایم کے صدر مولانا فضل الرحمان کی زیرصدارت اپوزیشن جماعتوں کا اجلاس ہوا، جس میں حکومت مخالف تحریک کیلئے آئندہ کی حکمت عملی بنائی گئی،اجلاس کے بعد مولانا فضل الرحمان نے نائب صدر ن لیگ مریم نوازاور چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹوکے ہمراہ میڈیا بریفنگ میں کہا کہ اجلا س میں نوازشریف، آصف زرداری نے ویڈیولنک اور دیگر جماعتوں کے رہنماؤں نے شرکت کی۔اجلاس نے اسلام آباد کی طرف فیصلہ کرلیا ہے، 26مارچ کو ملک بھر سے قافلے اسلام آباد کی طرف جائیں گے، سینیٹ الیکشن مشترکہ طور پر لڑنے پر اتفاق کیا گیا، ہمارے امیدوار مشترکہ ہوں گے۔اپوزیشن انتخابی اصلاحات کے جامع پیکج پر یقین رکھتی ہے۔پی ٹی آئی کو اپنے اراکین پر اعتماد نہیں، پی ٹی آئی کچھ ایسے ناپسندیدہ لوگوں کو سینیٹر بنانا چاہتی ہے کہ ان کے اپنے ارکان ووٹ دینے کو تیار نہیں۔مہنگائی کے حوالے سے پی ڈی ایم نے فیصلہ کیا کہ بجلی، گیس، پٹرولیم مصنوعات، اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافے سے عوام کی زندگی کو مشکل بنادیاگیا ہے، مہنگائی کیخلاف عام آدمی کے شانہ بشانہ کھڑے رہیں گے، ہرقربانی دیں گے۔حکومت نے براڈشیٹ کی تحقیقات کیلئے بنائے گئے جسٹس عظمت سعید کی سربراہی میں کمیشن کو پی ڈی ایم مسترد کرتی ہے۔آج ترقیاتی فنڈز جس انداز سے تقسیم کیے جارہے ہیں اس حوالے سے پی ڈی ایم نے مدنظر رکھا کہ عمران خان خود کہتے تھے کہ اراکین کو ترقیاتی فنڈز دینا رشوت کے مترادف ہے۔سپریم کورٹ کے ججز نے جب نوٹس لے لیا ہے تو ترقیاتی فنڈز کو رشوت کے طور پر استعمال کرنے سے روکا جائے۔انہوں نے کہا کہ 10فروری کو سرکاری ملازمین اپنا احتجاج لے کر اسلام آباد کی طرف لے کر آرہے

ہیں، پی ڈی ایم سمیت ہرشعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والے ان کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔ اسی طرح فارن فنڈنگ کے حوالے سے اسٹیٹ بینک نے جو 23اکاؤنٹس بتائے ان میں 18کو چھپایا جارہا ہے، اس تناظر میں عمران خان کے ڈرامے پر ان کوصادق اور امین نہیں کہا جاسکتا، اس کیس کا فوری فیصلہ دیا جائے۔انہوں نے کہا کہ انٹرنیشنل ٹرانسپرنسی نے ان کی کرپشن کی قلی کھول دی ہے، ساری دنیا کو چور کہنے والا آج خود کرپٹ ہے، وہ ٹرانسپرنسی کے حوالے دیتا تھا، کہ اس کا حساب کتاب شفاف ہوتا ہے، لیکن آج اس نے ہی عمران خان کو چور کہہ دیا ہے۔ایوان کی کاروائی میں ان سے تعاون نہیں کریں گے۔انہوں نے سوالا ت کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ استعفو ں کا فیصلہ سینیٹ الیکشن کے بعد کریں گے۔کل 5فروری ہے پی ڈی ایم قیادت مظفر آباد میں احتجاج کرے گی، کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیا جائے، ہماری روایت ہے کہ ہم ہرسال کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کرتے ہیں لیکن آج کشمیر کو بیچ دیا گیا ہے،اس لیے ہم ان کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔ہماری لڑائی غیرجمہوری عمل کے خلاف ہے جو بھی اس میں ملوث ہے ہمارا ان کیخلاف احتجاج ہوگا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں