مقبوضہ کشمیر میں مسلم آبادی کا تناسب بدلنے کی نئی سازش، مردم شماری ملتوی، 18 لاکھ سے زائد لوگوں کو کشمیر کا ڈومیسائل جاری

نئی دہلی (آئی این پی ) مقبوضہ کشمیر میں مسلم آبادی کا تناسب بدلنے کی نئی سازش ہونے لگی، اگلی مردم شماری ملتوی کرتے ہوئے نئے ڈومیسائل لا کے تحت گورکھا کمیونٹی کے 6600ریٹائرڈ فوجیوں سمیت ساڑھے 18لاکھ سے زائد لوگوں کو کشمیر کا ڈومیسائل دیا گیا ہے جبکہ لاکھوں مزید غیر کشمیریوں کو

ڈومیسائل دینے کا سلسلہ بھی جاری ہے،5لاکھ کشمیری پنڈتوں کیلئے اسرائیل کی طرز پر الگ کالونیاں بنائی جا رہی ہیں۔بھارتی میڈیا کے مطابق مودی سرکار کے بھارتی غیرقانونی زیرقبضہ جموں و کشمیر میں آبادی کا تناسب بدلنے کے گھنانے ہتھکنڈے جاری ہیں، مردم شماری دو ہزار چھبیس تک ملتوی کر دی۔لاکھوں مقامی کشمیریوں کو بے گھر اور بے زمین کرنے کا بھارت کا گھنانا منصوبہ سامنے آ گیا، مودی سرکار آرٹیکل 370کے غیر آئینی خاتمے سے مسلم اکثریت ختم کرنے کی کوششکی جا رہی ہے، اسرائیل کی طرز پر پورے بھارتی غیرقانونی زیرقبضہ جموں و کشمیر کو گیریژن سٹی بنانے کی سازش کھل کر سامنے آگئی ۔ محبوبہ مفتی نے بھی جنوری 2018 میں بھارتی فوج کی قبضہ گری کے خلاف آواز اٹھائی تھی،مودی سرکار نے بھارتی غیرقانونی زیرقبضہ جموں و کشمیر میں اگلی مردم شماری ملتوی کردی، برطانوی ارکانِ پارلیمنٹ نے بھی بھارتی عمل کی مذمت اور کشمیر میں ممکنہ ریفرنڈم کا نتیجہ تبدیل کرنے کی سازش قرار دے دیا،بھارتی غیرقانونی زیرقبضہ جموں و کشمیرمیں بی جے پی کا ہندو وزیر اعلی لانے کی سازشیں ہورہی ہیں جبکہ نئی انتخابی حد بندی ، قانون ساز اسمبلی کی7 اضافی سیٹیں ، 2لاکھ ایکڑ سے زائد اراضی بیرونی سرمایہ کاروں کیلئے خریدنا بھی بھارتی سازش ہے،متنازعہ علاقے کی ڈیمو گرافی تبدیل کرنا جنیوا کنونشن کے آرٹیکل

49کی خلاف ورزی ہے، اس گھنانے منصوبے پر انڈیا کو اندرونی اور بیرونی مذمت کا سامنا ہے۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں