ہمیں حکومت ملی تو پاکستان دیوالیہ ہونے کے قریب تھا، اس وقت دوست ممالک اگر ہماری معاونت نہ کرتے تو ۔۔۔۔ یہ کون بولا؟

ملک میں سیاسی عدم استحکام کی فضا پیدا کرنے والی قوتیں سفارتی محاذ پر پاکستان کو مشکلات سے دوچار کر رہی ہیں، معاشی سفارتکاری سے براعظم افریقہ کے لئے برآمدات میں سات فیصد کا اضافہ ہوا ہے، افغانستان کی حکومت خود اعتراف کر رہی ہے کہ پاکستان امن کوششوں میں ان کی معاونت کر رہا ہے، بائیڈن

انتظامیہ اور پاکستان کے نقطہ نظر میں افغانستان کے حوالے سے یکسانیت پائی جاتی ہے، ایران کے ساتھ دوطرفہ تعلقات میں بہتری آئی ہے، چین کے ساتھ ہمارے تعلقات کو مزید وسعت حاصل ہو رہی ہے، سعودی عرب کے ساتھ ہمارے برادرانہ تعلقات ہیں اور رہیں گے، ہمارا معاہدہ مخصوص مدت کے لئے تھا، زرمبادلہ کے ذخائر بہتر ہوئے تو اسے رقم واپس کر دی، متحدہ عرب امارات نے واضح کیا ہے کہ بھارت کے ساتھ ان کے تعلقات پاکستان کی قیمت پر نہیں ہوں گے، بھارتی حکومت کی ہندوتوا سوچ نے خطے کو خطرات سے دوچار کر دیا ہے، ہندوستان بلوچستان میں دہشت گردی کی پشت پناہی کر رہا ہے، ہندوستان کی طرف سے پاکستان کی سرحدی حدود کی مسلسل خلاف ورزیوں کا معاملہ عالمی سطح پر اٹھایا ہے، سرحدی علاقہ میں مقیم شہریوں کے لئے بنکرز بنائے جائیں گے، مسلسل بارہ بارہ سال کشمیر کمیٹی کی سربراہی کرنے والوں نے مسئلہ کشمیر کے حوالے سے چپ سادھے رکھی، گزشتہ حکومت کے حلق میں کشمیر کا لفظ اٹک جاتا تھا، ہم نے مسئلہ کشمیر کو دنیا بھرپور طریقے سے اجاگر کیا، کوئی مائی کا لعل کشمیر کا سودا نہیں کر سکتا۔۔۔۔پی ٹی آئی کے سینیٹر فیصل جاوید نے اپوزیشن سے تعاون طلب کر لیا، اپوزیشن قائدین بھی حیران رہ گئےاسلام آباد (آئی این پی)پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر فیصل جاوید نے کہا ہے کہ اپوزیشن کرپشن

کے خاتمے کیلئے حکومت کاساتھ دے ، ملک کو آگے لے کر جانے اور غریب کو حق دینے کا یہی وقت ہے لیکن یاد رکھیں وزیراعظم کبھی بھی کسی کو این آر او نہیں دیں گے، منی لانڈرنگ کر کے بیرون ملک رقوم لےجانے والوں کو معاف نہیں کیا جا سکتا۔منگل کو رہنما تحریک انصاف سینیٹر فیصل جاوید نے سپریم کورٹ آف پاکستان میں سینیٹ آئینی ترمیم کے حوالے سے کیس کی سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ووٹوں کی خریدوفروخت سے جمہوری عمل متاثر ہوتا ہے، اس لئے سینیٹ الیکشن اوپن بیلٹ سے کروانے کیلئے حکومت نے عدالت سے رائے مانگی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کرکٹ میں نیوٹرل امپائر کی تجویز بھی وزیراعظم عمران خان نے دی تھی، عام انتخابات 2013میں دھاندلی کے خلاف بھی وزیراعظم عمران خان نے دھرنا دیا تھا جبکہ سینیٹ الیکشن میں ووٹ بیچنے پر وزیراعظم نے اپنی ہی پارٹی کے 20ارکان کو پارٹی سے نکالا۔ سینیٹر فیصل جاوید نے کہا کہ جہاں بھی عوام کے مفاد کی بات آتی ہے تو اپوزیشن لین دین کی بات کرتی ہے، اپوزیشن چاہتی ہے کہ نیب بدعنوانی کے کیسز نہ دیکھے جبکہ اب اپوزیشن کے اپنے ارکان اسمبلی استعفے دینے سے انکار کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کرپشن کے خاتمے کیلئے اپوزیشن حکومت کا ساتھ دے، ملک کو آگے لے کر جانے اور غریب کو حق دینے کا یہی وقت ہے لیکن یہ بات یاد رکھیں وزیراعظم کبھی این

آر او نہیں دیں گے، عمران خان کا پیغام پاکستان کیلئے ہے اور 30سال سے پارٹیاں لینے والوں کو عوام نے رد کر دیا ہے۔۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں