اسلام آباد (پی این آئی) وزیراعظم عمران خان کے مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ مسلم لیگ ن
کی رکن قومی اسمبلی مائزہ حمید سے شکرگڑھ میں 10 کروڑ مالیت کی اراضی واگزار کرائی جا رہی ہے ، قبضہ مافیا کے سرپرست چیختے چلاتے رہیں گے لیکن حکومت کا ایکشن جاری رہے گا۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صرف پنجاب میں پچھلے 2 سال کے دوران 210
ارب روپے کی ریکوری ہوئی جب کہ 3 ارب روپے سے زائد مالیت کی اراضی واگزار کرائی جا چکی ہے ، اراضی واگزار کرانے پر لینڈ مافیا سیاسی انتقام کا واویلا کر رہا ہے۔شہزاد اکبر نے کہا کہ مسلم لیگ ن مختلف مافیاز کی سرپرستی کر رہی ہے، ان کے دور میں سرکاری اراضی پر قبضے کیے گئے ، کیوں کہ نواز شریف کا نظریہ لوٹ کھسوٹ اور زمینوں پر قبضہ ہے ، نواز شریف نے سیاست میں چھانگامانگا کا کلچر فروغ دیا، ان کا کوئی سیاسی نظریہ ہے ہی نہیں، ان کا نظریہ صرف پیسہ ہے ، جب کہ مریم نواز بھی قبضہ مافیا کے ساتھ کھڑے ہو کر ریاست کو للکار رہی تھی۔اس سے پہلے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ سول کورٹ نے کھوکھرپیلس کا اسٹے آرڈر ختم کردیا ہے، کھوکھر پیلس کا اب کوئی اسٹے نہیں ہے، واگزار کروایاگیا سرکاری رقبہ اب سرکار کی تحویل ہے،شریف برادران کو قبضہ گروپوں سے ملنے والے فوائد بند ہوگئے، مریم نواز نے کھوکھر پیلس میں حقائق کے برعکس باتیں کیں ۔ معاون خصوصی شہزاد اکبر نے کہا کہ کھرکھربرادران کی واگزار کرائی جگہ پر کھڑے ہوکر حقائق کے برعکس باتیں کیں۔پنجاب میں 200ارب سے زائد کی زمین بازیاب کروائی گئی ہے، ان بااثر قبضہ مافیا کے نام بتانا چاہتاہوں، کل مریم نوازنے خود جاکر باتیں کیں، حقیقت یہ ہے کہ آج پاکستان اور پنجاب کی سڑکوں پر جو انقلاب امڈ آیا ہے، اس کے پیچھے مالی فوائد حاصل کرنے والے لوگ شامل ہیں، کھوکھربرادران کی 45 کنال سرکاری زمین ان کے گھر میں موجود تھے، 100کنال کا عالی شان محل ہے، 45کنال سرکاری رقبہ تھا، اس کو اپنا ڈکلیئر کروایا گیا ۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں