لاہور(پی این آئی) سینئر تجزیہ کار ہارون الرشید نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر کے الیکشن میں 28 میں تحریک انصاف کی صرف3 سیٹیں ہیں، آزاد کشمیر میں ن لیگ کے لوگ توڑے جائیں گے، ممکن ہے لوگ ٹوٹنے سے صورتحال بدل جائے،پی ٹی آئی نے ابھی تک کسی جماعت سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ یا اتحاد بھی نہیں کیا۔ انہوں
نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں اپنے تبصرے میں کہا کہ سیاست سینیٹ کے الیکشن کے گرد گھوم رہی ہے، مولانا فضل الرحمان کی انڈرسٹینگ ہوسکتی ہے، میرا خیال ہے ہوگئی ہے یا ہونے والی ہے، اسی لیے خاموش ہیں، سینیٹ الیکشن میں عمران خان کو فکر ہے پچھلے الیکشن میں ان کے 20ارکان بِک گئے تھے، ان کو نکال دیا تھا، اس کے باوجود ان کی سیٹیں بڑھ گئی تھیں۔کے پی میں پٹواری سسٹم، تعلیم اور صحت کا نظام بہتر بنایا ہے۔عمران خان چاہتے ہیں کہ سینیٹ الیکشن شوآف ہینڈ سے ہونا چاہیے، جبکہ آئینی ترمیم ہوگی نہیں۔ جہانگیرترین خاموش ہیں عام تاثر ہے کہ وہ متحرک ہوگئے ہیں لیکن اس کی کوئی علامت نظر نہیں آئی، جہانگیرترین، شاہ محمود قریشی، علیم خان اور اعجاز چوہدری کا گروپ ہے، ق لیگ کی طرف سے کامل آغا کو ٹکٹ دیں گے۔پرویز رشید کو ٹکٹ دیں گے، محمد زبیر اور راجا ظفر الحق کو ٹکٹ دیا جاسکتا ہے، ظفر الحق نے 17الیکشن لڑے اور ہار گئے۔انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر میں جولائی میں الیکشن ہونے والے ہیں، خبر یہ ہے کہ سروے ہوا ہے کہ آزاد کشمیر الیکشن میں پی ٹی آئی کی 28میں تین سیٹیں ہیں، ابھی تک سیٹ ایڈجسٹمنٹ یا اتحاد نہیں بنایا۔گلگت بلتستان یا آزاد کشمیر سے لوگ دوسری جماعتوں سے مرکز والی جماعت کی طرف جاتے ہیں۔ن لیگ کے لوگ توڑے جائیں گے، ممکن ہے لوگ ٹوٹنے سے صورتحال بدل جائے۔پی ٹی آئی سینیٹ کا الیکشن مرحلہ طے کرلے گی، اگر بلدیاتی الیکشن ہوتے ہیں تو بلدیاتی الیکشن میں بہت برے پھنس جائیں گے، اس لیے وسطی پنجاب میں ن لیگ کی مقبولیت بہت زیادہ ہے، پنجاب کی زیادہ آبادی تو وسطی پنجاب میں ہے، یہاں پر ان کے میئر منتخب ہوجائیں گے اور وسطی پنجاب پھر ان کا ہوجائے گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں