اسلام آباد (پی این آئی) سینئر صحافی عارف حمید بھٹی کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف کے سینئر رہنما جہانگیر ترین کے ماڈل ٹاؤن والے گھر تحریک انصاف کے 20 سے زائد ارکان کا آنا جانا معمول ہے مگر انہوں نے ان کو بغاوت سے روک دیا ہے۔تفصیلات کے مطابق سیاسی صورتحال پر تجزیہ پیش کرتے ہوئے سینئر صحافی
طاہر ملک کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کے پارلیمانی اجلاس میں وزیراعظم عمران خان نے اظہارِ خیال کیا کہ اگر خفیہ ووٹنگ ہوئی تو ہمیں نقصان ہو گا۔ان کو لگتا ہے کہ ن لیگ کے پاس پیسہ بہت ہے تو وہ پیسے دے کر سینیٹر بنا لیں گے۔جس پر راجہ ریاض نے کہا کہ سینیٹ الیکشن پر پنجاب میں کمیٹی چئیرمین جہانگیر ترین کو بنایا جائے۔ اسی پر بات کرتے ہوئے سینئر صحافی عارف حمید بھٹی کا کہنا ہے کہ میری اطلاع کے مطابق کچھ قریبی لوگ عمران خان کو ورغلا رہے ہیں،جس سے عمران خان کو نقصان ہو گا۔مجھے معلوم ہے کہ جہانگیر ترین کے گھر تحریک انصاف کے 20ایم پی ایز کا جانا معمول ہے لیکن جہانگیر ترین نے انہیں بغاوت سے روک دیا ہے۔اس کے علاوہ جہانگیر ترین کے لیگی رہنماؤں کے ساتھ بھی رابطے ہیں۔جہانگیر ترین آزاد امیدواروں کے ساتھ بنا کر رکھنے کا ہنر جانتے ہیں، یا تو انہیں پیسوں کی آفر کی جاتی ہے یا پھر وزارت کی پیشکش کی جارتی ہے۔واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما جہانگیر ترین کو سینیٹ الیکشن پر پنجاب میں کمیٹی چئیرمین بنانے کا مطالبہ کیا تھا۔وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت اجلاس ہوا،عمران خان کی زیر صدارت اجلاس میں جہانگیر ترین کا بھی تذکرہ ہوا۔راجہ ریاض جہانگیر ترین کی حمایت میں سامنے آ گئے۔ انہوں نے تجویز پیش کی کہ سینیٹ الیکشن پر پنجاب میں کمیٹی چئیرمین جہانگیر ترین کو بنایا جائے۔چوہدری سرور،شاہ محمود قریشی ، عامر کیانی، اعجاز چوہدری کو شامل کیا جائے۔خیال رہے کہ آٹا اور چینی بحران رپورٹ میں جہانگیر ترین کا نام آنے کے بعد سے ان کے اور عمران خان میں تلخی کی خبریں گردش کر رہی ہیں جبکہ جہانگیر ترین خود اس بات کا اعتراف کر چکے ہیں کہ ان کے اور عمران خان کے تعلقا ت میں خرابی آئی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں