کورونا ویکسین کی آمد میں تاخیر کیوں؟ معاون خصوصی صحت نہیں آسکتے تو وزیراعظم خود آکر جواب دیں، سینیٹ کے ارکان نے سٹینڈ لے لیا

اسلام آباد (این این آئی)سینیٹ میں اپوزیشن نے کوویڈ 19 ویکسین تاحال ملک میں نہ آنے پر اظہار تشویش ور ویکسین تک عوام کی جلد اور منصفانہ رسائی کو یقینی بنانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کو مستقل وزیر صحت کی ضرورت ہے ، معاون خصوصی صحت نہیں آسکتے تو وزیراعظم خود آکر جواب

دیںجس پر حکومت کی جانب سے سینیٹ کو بتایا گیا کہ اگلے ہفتے سے فرنٹ لائن ورکرز کو ویکسین لگنا شروع ہوجائیگی ، فروری کے آخر میں ویکسین پہنچنا شروع ہوجائے گی،چیئرمین سینیٹ نے معاملہ متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کردیا۔ جمعہ کو سینیٹ اجلاس چیئرمین صادق سنجرانی کی زیرصدارت ہوا۔ مسلم لیگ ن کی سینیٹر عائشہ رضا فاروق نے کوویڈ ویکسین تک عوام کی جلد اور منصفانہ رسائی کو یقینی بنانے کیلئے توجہ دلائو نوٹس پیش کرتے ہوئے کہا کہ دسمبر میں سنا تھا کہ دو ماہ میں فائزر ویکسین آئے گی تاہم نہیں آئی، مختلف ویکسین رجسٹرڈ کی گئی ہیں جس سے نجی شعبہ کو اجازت مل جائے گی، کرونا ویکسین کی منصفانہ رسائی کو یقینی بنانے کے لیے پالیسی اپنائی جائے، بتایا جائے پاکستان میں کب اور کتنی ویکسین آئے گی ۔قائد ایوان سینیٹر شہزاد وسیم نے بتایا کہ اگلے ہفتے سے فرنٹ لائن ورکرز کو ویکسین لگنا شروع ہوجائے گی۔ ویکسین لگانے کے لیے سینکڑوں ویکسین سنٹر بنائے جارہے ہیں،ویکسین کیلئے لوگوں کو رجسٹرڈ کیا جائے گا۔ وزیرمملکت علی محمد خان نے بتایا کہ فروری کے آخر تک ویکسین پہنچنا شروع ہوجائے گی۔ ۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں