اسلام آباد (پی این آئی) براڈ شیٹ کے معاملے پر سینئیر صحافی و تجزیہ کار حامد میر نے وزیراعظم عمران خان کو مشورہ دے دیا۔ نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے سینئیر صحافی و تجزیہ کار حامد میر نے کہا کہ مریم نواز نے جو بات کی ہے کہ وہ میرے خیال سے اُن کے پاس موجود ایک ریکارڈنگ کے
حوالے سے ہے جو وہ ابھی سامنے نہیں لے کر آئیں۔لیکن جو براڈ شیٹ کا معاملہ ہے اس پر میں اپنی ذاتی معلومات کی بنیاد پر یہ بتا سکتا ہوں کہ اب تک صرف پانچ فیصد حقائق قوم کے سامنے آئے ہیں۔ 95 فیصد حقائق ابھی سامنے آنا باقی ہیں۔ حامد میر نے کہا کہ میں گذشتہ دنوں میں کچھ ایسے کرداروں کے ساتھ ملا ہوں جن کے پاس اس معاملے پر بہت ساری معلومات ہیں، ان کے پاس اُن بینک اکاؤنٹس کی بھی تفصیلات ہیں جن میں رقوم آتی رہیں اور کچھ لوگ یہاں سے ان اکاؤنٹس سے رقوم نکلواتے بھی رہے ہیں ۔اس معاملے میں بہت سے پردہ نشینوں کے نام آتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ میرے خیال میں براڈ شیٹ کے معاملے کو وزیراعظم عمران خان نے سیاسی فہم و فراست کے ساتھ ہینڈل نہیں کیا اور انہوں نے اس میں قومی مفاد کا بھی خیال نہیں کیا ۔ جو لوگ بھی اس معاملے پر ان کو ایڈوائس کر رہے ہیں وہ لوگ دراصل اُن کو ایڈوائس اس رُخ اور اس طرح سے کر رہے ہیں کہ ایڈوائس کرنے والوں کا ذاتی مفاد بچتا جائے، یہ لوگ اپنے ذاتی مفاد کو بچانے کے لیے عمران خان کو غلط ایڈوائس کر رہے ہیں۔یہ ایک آتش فشاں ہے، اگر یہ آتش فشاں پھٹ گیا تو ایک پاکستانی کی حیثیت سے کہہ رہا ہوں کہ دنیا میں ہمارا بہت تماشہ بنے گا۔ حامد میر نے کہا کہ صرف ہمارا نہیں ہمارے بہت سے اداروں کا تماشہ بھی بنے گا۔ اسی لیے اگر جسٹس (ر) عظمت سعید شیخ کو انکوائری کمیشن کا سربراہ بنا کر عمران خان کا خیال ہے کہ یہ معاملہ حل ہو جائے گا۔ یہ بالکل حل نہیں ہو گا۔مریم نواز جس طرف اشارہ کر رہی ہیں وہ ٹپ آف دی آئس برگ ہے، اُس میں عظمت سعید کی ذات پر شاید لوگ طعنہ زنی کریں گے اور بیان بازی ہو گی لیکن دراصل یہ بہت بڑا معاملہ ہے۔ حامد میر نے کہا کہ موسوی صاحب نے یہاں پر بہت سے لوگوں کو بے وقوف بنایا ہے۔ انہوں نے اپنے لوگوں کو بھی بے وقوف بنایا ہے۔ ایک براڈ
شیٹ نہیں ہے ، یہ دو تین براڈ شیٹ ہیں۔ہم دنیا کی ساتھ نیوکلئیر پاورز میں سے ایک نیوکلئیر پاور ہیں۔ یہاں جو ارباب اختیار ہیں ، اُن کو کوئی بھی باہر بیٹھا شخص بے وقوف بنا دیتا ہے کیونکہ اُن کی ترجیح یہی ہے کہ آصف زرداری اور نواز شریف کے بیرون ملک موجود پیسوں کا پتہ چل جائے۔ یہ لوگ لوگوں سے باہر جا کر وہ سودے کرتے رہے ہیں۔ جب یہ باتیں سامنے آئیں گی تو ہماری کیا عزت رہ جائے گی۔حامد میر نے کہا کہ عمران خان کو چاہئیے کہ وہ اس معاملے کو مس ہینڈل نہ کریں، وہ یہ نہ سمجھیں کہ عظمت سعید شوکت خانم کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے ممبر ہیں تو وہ میرے حق میں فیصلہ دے دیں گے، عمران خان ایک ایسا کمیشن بنائیں جو کسی کی پرواہ نہ کرے، نہ تحریک انصاف کی ، نہ پیپلز پارٹی کی، نہ مسلم لیگ ن کی اور نہ ہی کسی اور کی پرواہ کرے، عظمت سعید کی وجہ سے اس آتش فشاں کے پھٹنے کے امکانات مزید بڑھ جائیں
گے۔یاد رہے کہ وفاقی حکومت نے جسٹس ریٹائرڈ شیخ عظمت سعید براڈشیٹ انکوائری کمیٹی کا سربراہ مقرر کیا تھا۔ وفاقی کابینہ نے براڈشیٹ معاملے کی تحقیقات اور اس سے ناجائز فائدہ اُٹھانے والوں کے تعین کے لیے 5 رکنی انکوائری کمیٹی تشکیل دی تھی اور اس کی سربراہی جسٹس (ر) عظمت سعید کو سونپ دی تھی۔ تاہم جسٹس (ر) عظمت سعید کو انکوائری کمیشن کا سربراہ بنانے کے معاملے پر مسلم لیگ ن نے اعتراض کیا تھا اور جسٹس (ر) عظمت سعید کو معاملے سے کنارہ کرنے اور انکوائری کمیشن کی سربراہی نہ کرنے کا بھی مشورہ دیا تھا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں