احسن اقبال بری طرح پھنس گئے، کس نے دعدہ معاف گواہ بننے کیلئے درخواست دیدی؟ تہلکہ خیز خبر آگئی

لاہور (پی این آئی) نارووال اسپورٹس کمپلیکس ریفرنس میں مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال کے شریک ملزم وعدہ معاف گواہ بننے پر تیار ہوگئے۔ اس حوالے سے موصول ہونے والی تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال کے شریک ملزم آصف شیخ نے وعدہ معاف گواہ بننے کے لیے درخواست دائر کر دی ،

جس میں کہا گیا ہے کہ وہ بیمار ہیں اور علاج کی غرض سے امریکا جانا چاہتے ہیں ، اس لیے انہیں سیکشن 26 کے تحت معاف کرکے کیس میں گواہ بنایا جائے۔بتایا گیا ہے کہ احتساب عدالت لاہور میں مسلم لیگ ن کے رہنماء احسن اقبال کے خلاف نارووال اسپورٹس سٹی کمپلیکس سے متعلق ریفرنس پر سماعت ہوئی ، سابق وزیر داخلہ احسن اقبال عدالت میں پیش ہوئے ، اس موقع پر احسن اقبال کے وکیل نے سماعت ملتوی کرنے کی استدعا کردی ، انہوں موقف اختیار کیا کہ مسعود چشتی کی بریت کا فیصلہ اس کیس پر بھی اثرانداز ہوتا ہے ، جس کی بنیاد پر احسن اقبال کی بریت کی درخواست دائر کرنا چاہتے ہیں۔دوسری طرف سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور ان کے خاندان کے خلاف دائر منی لانڈرنگ ریفرنس میں ایک اور وعدہ معاف گواہ نے اہنا بیان ریکارڈ کروادیا ، ملزم شاہد رفیق کی طرف سے منی لانڈرنگ کا اعتراف بھی کرلیا گیا ، سچائی بیان کرنے پر معافی کی بھی استدعا کردی۔ تفصیلات کے مطابق ملزم شاہد رفیق نے اپنے بیان میں بتایا کہ شہباز شریف خاندان کے لیے 24 لاکھ 30 ہزار 145 امریکی ڈالرز کی ٹی ٹیز لگوائی گئیں ، برطایہ سے پاکستان منگوائی جانے والی اس تمام رقم کی ٹی ٹیز شہباز شریف کے بیٹوں حمزہ شہباز ، سلمان شہباز اور بیٹی رابعہ عمران کے اکاؤنٹس میں لگوائی جاتی رہیں۔وعدہ معاف گواہ کے مطابق پاکستان میں رقم قاسم قیوم ، مختار احمد اور محمد رفیق کی طرف سے فراہم کی جاتی تھیں ، جس کے بدلے میں پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز اور اس کا سٹاف انہیں کمیشن بھی دیتا تھا جو ماڈل ٹاؤن سے وصول کیا جاتا تھا ، اس کے ساتھ ساتھ ایک آفتاب احمد نامی شخص کی طرف سے برطانیہ سے ایک نجی بینک کی سرکلر روڈ پر واقع برانچ میں حمزہ شہباز ، سلمان شہباز اور رابعہ عمران کے اکاؤنٹس میں پیسے بھیجے جاتے تھے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں