سرینگر (آئی این پی ) دنیا بھر میں کشمیریوں نے بھارتی یوم جمہوریہ کو یوم سیاہ کے طور پر منا تے ہوئے کہا ہے کہ عالمی برادری سے غصب کئے گئے مسلمہ جمہوری حقوق دلانے کے لئے کردار ادا کرنے کا مطالبہ کیا ۔ منگل کو دوسری جانب آج کے روز دلی میں جہاں نام نہاد جمہوریت کا بگل بجایا گیا تو غیر قانونی
طور پر قبضہ کئے گئے جموں و کشمیر میں سات دہائیوں سے جمہوری حقوق پر قدغن کے خلاف اس روز کو کنٹرول لائن کے دونوں اطراف سمیت دنیا بھر میں بسنے والے کشمیریوں نے یوم سیاہ کے طور پر منا یا ۔ کشمیری عوام نے کہا کہ خود کو جمہوریت کا چیمپئن کہلانے والا بھارت غیر قانونی طور پر مقبوضہ وادی جموں و کشمیر میں فوجی قبضے کو دوام بخشنے کی خاطر سنگین غیر جمہوری اقدامات میں ملوث ہے۔ یوم سیاہ کے موقع پر کشمیری عالمی برادری سے غصب کئے گئے مسلمہ جمہوری حقوق دلانے کے لئے کردار ادا کرنے کا مطالبہ بھی کر رہے ہیں۔۔۔۔ پیپلزپارٹی تحریک عدم اعتماد لائی تو ہم کیا کریں گے؟ حکومت نے بھی اپوزیشن کیخلاف منصوبہ تیار کر لیا اسلام آباد(آئی این پی) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی اور (ن) لیگ میں تحریک عدم اعتماد لانے پر واضح اختلاف ہے ، پیپلزپارٹی تحریک عدم اعتماد لائے گی تو ہم پارلیمانی روایات کے مطابق مقابلہ کر کے انہیں شکست دیں گے،پیپلزپارٹی کسی صورت استعفے اور سندھ حکومت کی قربانی دینے کیلئے تیار نہیں ،اب وہ مناسب وقت کا بہانہ بنا رہے ہیں ، پھر تو استعفوں کیلئے مناسب وقت 2023کا ہے ،پی ڈی ایم سے ہمیں کوئی خطرہ نہیں ۔منگل کو پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پیپلزپارٹی اور (ن) لیگ میں
تحریک عدم اعتماد لانے پر واضح اختلاف ہے ، پیپلزپارٹی کہہ رہی ہے کہ قانون کے مطابق پارلیمنٹ میں تحریک عدم اعتماد لائیں ، پیپلزپارٹی ایسا کرے گی تو ہم پارلیمانی روایات کے مطابق مقابلہ کر کے انہیں شکست دیں گے ۔انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم سے ہمیں کوئی خطرہ نہیں ، پی ڈی ایم کے اندر یکسوئی نہیں خاصی بے چینی ہے ،پیپلزپارٹی کسی صورت استعفیٰ دینے اور سندھ حکومت کی قربانی دینے کیلئے تیار نہیں ،اب وہ مناسب وقت کا بہانہ بنا رہے ہیں ۔وزیر خارجہ نے کہا کہ استعفوں کیلئے مناسب وقت تو 2023کا ہے ۔انہوں نے کہا کہ نئی امریکی انتظامیہ کی ترجیحات ہمارے نقطہ نظر سے مطابقت رکھتی ہیں ،افغان مسئلے کا فوجی حل نہیں واحد راستہ جامع مذاکرات ہیں ، موجودہ امریکی قیادت کو بھی اس بات کا احساس ہے ، زلمے خلیل زاد کی خدمات جاری رکھنے کا فیصلہ اسی طرف اشارہ ہے ،امریکی وزیر خارجہ کو خط لکھ کر اپنے نقطہ نظر سے آگاہ کیا ہے ،چار سال میں پاکستان اورخطے میں بہت سی تبدیلیاں رونما ہوئی ہیں ،امریکی انتظامیہ کے ساتھ امن کی کاوشوں میں شریک رہیں گے ، اقوام متحدہ سمیت ہر عالمی فورم پر مسئلہ کشمیر کو اٹھایا جائے گا ، مقبوضہ کشمیر بھارت کا اندرونی مسئلہ نہیں ،مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق پامال کئے جا رہے ہیں ، سترہ ماہ سے مقبوضہ کشمیر کو جیل میں تبدیل کردیا گیا ہے ، بھارت کے ساتھ دوطرفہ تجارت کے
امکانات نہیں نہ بھارت کے ساتھ کوئی بیک چینل رابطہ ہے ۔انہوں نے کہا کہ مشکل وقت میں ساتھ دینے پر سعودی حکومت کے شکر گزار ہیں ،سعودیہ نے بیلنس آف پیمنٹ اور تیل کی فراہمی میں معاونت کی ،سعودی عرب کے ساتھ تاریخی برادرانہ تعلقات ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں