اسرائیل کر تسلیم کرنے کا بیانیے کو تقویت دینے کی کوشش کی جارہی ہے، سابق وزیر اعظم کا دعویٰ، اسرائیل کو اس وقت تک تسلیم نہیں کرلیں جب تک ۔۔۔۔۔

کراچی(این این آئی)مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہاہے کہ ملک میں ایک بیانیہ مسلط کرنے کی کوشش کی جارہی ہے،اسرائیل کر تسلیم کرنے کا بیانیے کو تقویت دینے کی کوشش کی جارہی ہے،اسرائیل کو اس وقت تک تسلیم نہیں کرلیں جب تک بیت المقدس کو آزاد نہیں کیا جاتا،ہم اسرائیل کو تسلیم

کرنے کا سوچ بھی نہیں سکتے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو کراچی میں اسرائیل نامنظور ملین مارچ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ پاکستان کے عوام کو دھوکا دے کر یہ مفاد حاصل نہیں کیا جاسکتا ۔22 کروڑ عوام اس بات پر متفق ہیں کہ فلسطین پاکستان بیت المقدس اور کشمیر کے عوام کا سودا نہیں کرنے دیں گے ۔پی ڈی ایم بھی اس موقف پر متحد ہے۔ایسی حکومت لائی گئی جس سے پاکستان کمزور ہوا۔2018کا الیکشن چوری کیا گیا ۔کڑیاں آپس میں ملتی ہیں ۔جب کوئی ملک کمزور ہوتا ہے اس سے کوئی بات بھی منوائی جاسکتی ہے۔بیت المقدس کا سودا نہیں ہونے دیں گے۔انہوں نے کہا کہ بیس کروڑ عوام اس بات پر متفق ہے بیت المقدس کا سودا نہیں کرنے دیں گے۔ہم اس نظام کو درست کریں گے ۔اسرائیل نا منظور پورے ملک کی آواز ہے.پشتون خواہ ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے اپنے خطاب میں کہا کہ مدارس کے طلبہ کے خلاف پروپیگنڈہ کیا جاتا ہے ۔دنیا اپنے مقاصد کے لیے پشتونوں کو دہشت گرد قرار دیتی ہے ۔مدارس کے طلبہ کو بھی اسی وجہ سے تنقید کا نشانہ بنایا جاتاہے۔زبان و رنگ و نسل کی بنیاد پر اختلافات کے مخالف ہیں ۔مسلمانوں کی مساجد کا احترام کیا جائے تو دیگر مذاہبِ کی عبادت گاہ کا احترام کیا جائے گا۔یہودیوں کو ہر جگہ سے نکالا گیا لیکن فلسطین پر قبضہ کرلیا۔یہودیوں نے فلسطینیوں کا قتل

عام کیا۔اسرائیل نے امریکہ کی آشیر باد سے فلسطینوں پر مظالم ڈھائیدنیا کو پیغام دینا چاہتا ہوں پشتون تمام انسانوں کو آدم و حوا کی اولاد سمجھتے ہیں۔پشتون کسی کو اس کے عقیدے رنگ زبان طرز زندگی کی بنیاد پر فاصلہ نہیں رکھتے ۔پشتون دنیا کے تمام مزاہب کا احترام کرتے ہیں ۔یہودی عیسائی بدھ ہندو سکھ ہوں ہم مسلمان ہیں۔بندوق کے زور پرکوئی کسی کا مذہب عقیدہ تبدیل نہیں کرسکتا ۔دو طرفہ بین المزاہب احترام ہی زندگی گزارنے کا طریقہ ہے۔انہوں نے کہا کہ ۔تلوار اٹھاکر دوسرے مزاہب سے لڑنے والے مسلمان نہیں۔یورپ میں کوئی ایسا ملک نہیں جس نے یہودیوں پر مظالم نہ کیے ہوں۔یہودیوں پر مظالم کا ذکر قرآن میں بھی ملتا ہے۔یہودیوں کو انگلستان جرمنی پولینڈ اندلس سے نکالا گیا جب سے یہودیوں کی ریاست بنی انہوں نے فلسطینیوں پر ظلم کرنا شروع کردیے ۔یہودیوں نے لاکھوں فلسطینیوں کو بے دخل کیا۔اسرائیل نے امریکا کی شہ پر عرب ملکوں پر حملہ کیا ۔شاہ فیصل پر اسرائیل کو تسلیم کرنے پر زور دیا گیا ۔شاہ فیصل نے اسرائیل عرب ملکوں کی قبضہ علاقے خالی رکھنے کی شرط رکھی ۔اسرائیل سے ہماری کوئی ازلی دشمنی نہیں۔اسرائیل کو تسلیم کرنا فلسطین سے آزادی سے مشروط کی جائے ۔فلسطینیوں کو ان کا حق دیا جائے بیت المقدس کو آزاد کیا جائے۔فلسطینیوں کی دوبارہ ان کے گھروں میں آبادکاری کو اسرائیل کو تسلیم کرنے سے مشروط کیا جائے۔

انہوں نے کہا ک پشتون دہشت گرد نہیں لیکن خطرناک ہیں اگر ہمارے کلچر اور زمین پر حملہ کیا جائے۔قتل کو بدترین گناہ سمجھتے ہیں۔پشتون بے زبان جانوروں کو بھی نشانہ نہیں بناتا ۔پشتون کو اس کی ماں کی گود سے تربیت دی جاتی ہے کہ مظلوم کا ساتھ دیا جائے۔جماعت اسلامی پاکستان اسد اللہ بھٹو نے اپنے خطاب میں کہا کہ اسرائیل مخالف ملین مارچ کا انعقاد پاکستان کے بچے بچے نے دل کی آواز ہے ۔اسرائیل یہودیوں کی ناجائز ریاست ہے جو فلسطین کے مسلمانوں پر ظلم کررہی ہے ۔دنیا اس ظلم پر خاموش اور تماشہ دیکھ رہی ہے ۔فلسطینیوں کی حمایت کرنا ہمارے ایمان کا تقاضہ ہے۔پاکستان کے آئین کا بھی تقاضہ ہے کہ فلسطین کی حمایت کی جائے ۔ہم کسی عرب ریاست کی تقلید نہیں کریں گے ۔ہماراجینا مرنا فلسطین کے مسلمانوں کے ساتھ ہیں۔عمران خان گومگوں کی پالیسی ترک کرکے واضح موقف اختیار کریں۔پیپلز پارٹی کے رہنما اور وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی اور فلسطینیوں کا تعلق کسی سے ڈھکا چھپا نہیں ۔پاکستان کی تمام سیاسی جماعتیں اسرائیل کے معاملے میں فلسطینیوں کی رضا مندی کے بغیر اسرائیل نامنظور کا ہی نعرہ لگائیں گے ۔حکومت نے اسرائیل کو تسلیم کرنے کا شوشا چھوڑا ۔حکومت کشمیر پر سودے بازی کرچکی ہے۔عمرانی حکومت میں بھارت وہ کرگزرا جس کی 70 سال میں ہمت نہ ہوئی ۔جمعہ کے جمعہ احتجاج کا اعلان

ہوا لیکن احتجاج نہیں کیا گیا۔کشمیر کا مسئلہ کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق حل نہیں ہورہا۔کوئی بعید نہیں پاکستانیوں کے جذبات کا سودا کردیا جائے۔پاکستان کے علاوہ دوسرے ملکوں نے بھی فلسطینیوں کے خون کا سودا کیا ۔فلسطینیوں کو آج بھی پاکستان سے امید ہے۔تحریک انصاف کو ووٹ دینے والوں کی اکثریت اسرائیل سے تعلقات کی مخالف ہے۔کامیاب اور بھرپور احتجاج پر جمعیت علمائے اسلام کی قیاد ت کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں ۔آج کا احتجاج اداروں کی آنکھیں کھولنے کے لیے کافی ہے ۔پی ڈی ایم نے بحث چھیڑ دی کہ پاکستان میں عدلیہ میڈیا اور جمہوریت یا سیاسی جماعتیں آزاد ہیں یا نہیں ۔ہر الیکشن میں کراچی میں ووٹوں پر ڈاکہ ڈالا گیا ۔کراچی کے عوام کو ان کا حق نہیں دیا جارہا۔سعید غنی نے کہا کہ پی ڈی ایم کی قیادت میں پاکستان کے لیے محمد علی جناح کے خواب کو حقیقت بنائیں گے۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close