لاہور (پی این آئی) چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے کہا ہے کہ ماضی میں جن کی طرف آنکھ اٹھاکربھی نہیں دیکھا جاتا تھا نیب نے ان سے ریکوریاں کروائیں، بزنس کمیونٹی سے کسی کوآج تک نیب سےکوئی مشکل درپیش نہیں رہی ، بزنس کمیونٹی کونیب سےمشکلات ہوتیں تو کیا اسٹاک ایکسچینج کے
انڈیکیٹر اوپر جارہے ہوتے؟۔ تفصیلات کے مطابق لاہور میں ایک تقریب سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ نیب لاہورکےافسران واسٹاف تعریف کےمستحق ہیں کیوں کہ نیب لاہورنے2سال سےکم عرصہ میں عوام کواربوں روپےواپس کروائے ، سفارش اوردھمکی نیب کےدروازےکے باہرختم ہوجاتی ہے ، نیب صرف اورصرف میرٹ کاخیرمقدم کرتاہے ، نیب جس راستےپرچل رہاہےوہ ملک وقوم کی بےلوث خدمت کا راستہ ہے ، نیب کی ہمیشہ سے کوشش رہی ہے کہ قانون کی حکمرانی پر مکمل عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے،نیب کا مقصد کسی عمل کی تشہیر کرنا نہیں بلکہ متاثرین کے نقصان کا فوری ازالہ کرنا ہے۔چیئرمین نیب نے کہا کہ تاریخ میں پہلی مرتبہ پلی بارگین کے تحت 2 سال میں ڈھائی ارب ملزمان سے برآمد کروا کر متاثرین میں تقسیم کیے ، متاثرین کےچہروں پرپھیلےخوشی کےاثرات ہی نیب کی کامیابی کی ضمانت ہیں ، نیب میں ہر کسی کے عزتِ نفس کا مکمل طور پر خیال رکھا جاتا ہے کیونکہ خدمتِ خلق نیب کا نصب العین ہے۔ چیر مین نیب نے کہا کہ نیب کسی بھی دھونس و دھاندلی کو بالائے طاق رکھتے ہوئے میرٹ پر کام جاری رکھے گا،تنقید ضرور کریں مگر تنقید تعمیری ہونی چاہئے نہ کہ محض الزام تراشیوں پر مبنی ہو،نیب کی اکاؤنٹیبلٹی سب سے زیادہ ہے، کسی ملزم کو گرفتاری کے بعد فوری طور پر معزز عدالتوں کے روبرو پیش کیا جاتا ہے۔بتایاگیا ہے کہ چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے نیب لاہور کا دورہ کیا جہاں انہیں میگا کرپشن کے مقدمات میں ہونیوالی پیش رفت پر ڈی جی نیب لاہور نے تفصیلی بریفنگ دی جب کہ چیئرمین نیب نے فیروز پور ہاؤسنگ سوسائٹی اور ماڈل ہاؤسنگ انکلیو کے 3000متاثرین میں76 کروڑ مالیت کے چیک بھی تقسیم کیے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں