پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے اور بجلی کے بلوں میں جنرل سیلز ٹیکس کی وصولی کے کولاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا گیا

لاہور (آن لائن) پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی گئی ۔ جوڈیشل ایکٹوازم پینل کی جانب سے لاہور ہائیکورٹ میں متفرق درخواست دائر کی گئی۔ درخواست میں موقف اختیار کیاگیا کہ عالمی سطح پر پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم ہو رہی ہیں، اس کے

برعکس پاکستان میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا گیا ہے۔قیمتوں میں اضافے سے مہنگائی مزید بڑھے گی ۔متفرق درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کیخلاف پہلے بھی ہائیکورٹ میں درخواست دائر کررکھی ہے۔ درخواست گزار کے مطابق پٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی ٹیکس میں اضافہ کیا گیا ہے، قیمتوں میں اضافہ آئین کے آرٹیکل 9 اور 14 سے متصادم ہے۔ عدالت سے استدعا ہے کہ عالمی سطح پر پٹرولیم مصنوعات کی مناسبت سے قیمتوں کا تعین کرنے اورقیمتوں پر اضافی ٹیکس کو ختم کرنے اور کیس کو جلد سماعت کیلئے مقرر کرنے کا حکم دیا جائے۔۔۔۔
٭بجلی کے بلوں میں جنرل سیلز ٹیکس کی وصولی کے خلاف لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر٭
لاہور (آن لائن) بجلی کے بلوں میں جنرل سیلز ٹیکس کی وصولی کے خلاف لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی گئی ۔شیخ برادرز فلور ملز کی جانب سے جان محمد چودھری اور وسیم جان ایڈووکیٹ نے درخواست دائر کی۔ درخواست میں وفاقی حکومت اور ایف بی آر کو فریق بنایا گیا ہے۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ ایف بی آر نے جولائی 2019 سے فلور ملز کو جنرل سیلز ٹیکس سے استثنیٰ دے رکھا ہے، لیسکو نے درخواست گزار کے دسمبر2020 کے بجلی کے بل میں 5 لاکھ 61 ہزار روپے کا غیر قانونی جی

ایس ٹی عائد کیا، لیسکو کا بجلی کے بلوں میں جنرل سیلز ٹیکس کی وصولی سیلز ٹیکس ایکٹ 1990 کی خلاف ورزی ہے۔ عدالت سے استدعا ہے کہ درخواست کے حتمی فیصلے تک بجلی کے بلوں میں جی ایس ٹی کی وصولی فوری طور پر روکی جائے اورلیسکو کا بجلی کے بلوں میں وصولی کا اقدام غیر قانونی قرار دیکر کالعدم کیا جائے

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں