لاہور (پی این آئی ) پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر وسیم خان کا کہنا ہے کہ اینڈی فلاور کو مصباح الحق کی جگہ ہیڈ کوچ بنانے کی خبریں درست نہیں ہیں کیوں کہ وہ اگلے 2 سال تک مصروف ہیں، ان سے معاہدے کی خبروں میں کوئی حقیقت نہیں ہے۔ایک انٹرویو میں وسیم خان کا کہنا تھا کہ اینڈی فلاور کی
طرح اس وقت گیری کرسٹن بھی دستیاب نہیں ہیں، ہم نے کرکٹ کمیٹی میٹنگ میں مصباح الحق کو ہر چیز سے واضح طور پر آگاہ دیا ہے، مصباح الحق کو مزید مواقع دینا چاہتے ہیں، جنوبی افریقہ کی سیریز کے بعد 15 ،16 فروری کو کرکٹ کمیٹی اجلاس میں تمام کوچز بالخصوص مصباح الحق کی کارکردگی کا جائزہ لیں گے، مصباح اور وقار یونس کا 3،3 سال کا معاہدہ ہے لیکن اسے قبل از وقت ختم بھی کیا جاسکتا ہے، اگر ہمیں انہیں پیسے دینے ہوں گے تو دیں گے لیکن اس موقع پر کوچز کی تبدیلی کی باتوں میں کوئی صداقت نہیں ہے۔یاد رہے کہ سابق فاسٹ بائولر شعیب اختر نے انکشاف کیا تھا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے موجودہ ہیڈ کوچ مصباح الحق کو نکالنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ 45 سالہ شعیب اختر کے مطابق پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) 6 کے اختتام کے بعد زمبابوے کے اینڈی فلاور مصباح الحق کی جگہ لیں گے۔ مصباح کی برطرفی کے فیصلے کو حتمی شکل دیدی گئی ہے۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ اینڈی فلاور کو اجازت دیدی گئی ہے اور وہ پی ایس ایل 6 کے بعد ہیڈ کوچ کا عہدہ سنبھالیں گے۔شعیب اختر نے پی سی بی کی کرکٹ کمیٹی کو ‘ردی کی ٹوپی’ قرار دیا اور خیال ظاہر کیا کہ الزام تراشی سے بچنے کے لئے پی سی بی نے کمیٹی تشکیل دی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کرکٹ کمیٹی نام کی کوئی چیز نہیں ہے، پی سی بی حکام نے تنقید سے بچنے کے لیے یہ کمیٹی بنائی ہے تاکہ سارا الزام اس پر ڈالا جاسکے، پی سی بی کا یہ موقف انتہائی فصول ہے کہ انہوں نے کرکٹ کمیٹی کی سفارشات کی بنیاد پر فیصلے کیے تھے ۔ دنیا کے تیزترین باؤلر کا مزید کہنا تھا کہ موجودہ ٹیم مینجمنٹ کا ایک بھی بندہ باقی نہیں رہے گا کیوں کہ اینڈی فلاور اپنے لوگ لائے گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں