نئی امریکی حکومت کے آتے ہی ترکی نے امریکا سے جدید لڑاکا طیارے خریدنے کی کوششیں تیزکر دیں

انقرہ (پی این آئی) امریکہ میں نئی حکومت کی آمد کے ساتھ ہی ترکی نے امریکہ سے جدید جنگی طیارے ’’ایف 35‘‘ حاصل کرنے کی کوششیں تیز کردی ہیں۔ غیر ملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے نئی امریکی انتظامیہ پر زور دیا ہے کہ وہ ڈونلڈ ٹرمپ کی حکومت کی طرف

سے ترکی کو ‘ایف 35 ‘ لڑاکا طیاروں کی فراہمی پر عائد کردہ پابندی ختم کرے اور انقرہ کو یہ طیارے فراہم کرنے کے لیے اقدامات کرے۔ترک صدر نے کہا کہ ان کے ملک نے “F-35کے لیے بہت بڑی رقم ادا کی تھی مگر ہمیں یہ جنگی جہاز نہیں دئیے گئے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ امریکا روسی میزائل دفاعی نظام وجہ سے روکے گئے ‘ایف -35’ طیارے ترکی کے حوالے کرے۔ واشنگٹن نے روسی ساختہ ایئر ڈیفنس سسٹم ‘S-400’ کی خریداری کی وجہ سے 14 دسمبر کو ترکی پر پابندیاں عائد کی تھیں۔ان پابندیوں‌کے نتیجے میں انقرہ کو اپنی دفاعی صنعت میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ امریکا نے ترکی کی مرکزی دفاعی آلات تیار کرنے والی کمپنی کے ڈائریکٹر اسماعیل دیمر پر پابندی عاید کی اور ان کے اثاثے منجمد کردیے تھے۔ اس کے علاوہ ترکی نے تین مزید ترک عہیداروں پر پابندیاں عاید کی تھیں۔ جے ایف تھنڈر طیاروں کے بعد پاکستان کے کونسے طیاروں نے دنیا میں اپنی دھاک بٹھا دی؟ ترکی نے درجنوں طیارے خریدنے کا فیصلہ کر لیا جے ایف 17 تھنڈر کے بعد ایک اور پاکستانی طیارے کی دھوم، ترکی کا پاکستان سے معاہدہ، دوست اسلامی ملک کو سپر مشتاق طیارے فراہم کرنے کی تیاریاں۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان اور ترکی کے درمیان ہوئے دفاعی معاہدے کے تحت سپر مشتاق طیاروں کی پہلی کھیپ کی فراہمی کی تیاریاں کی جا رہی ہیں۔ عسکری ذرائع کے مطابق پاکستان کی جانب سے ترکی کو 52 سپر مشتاق طیارے فراہم کیے جائیں گے۔طیاروں کی پہلی کھیپ

تقریباً تیار ہو چکی ہے، جلد ترکی کو طیارے فراہم کر دیے جائیں گے۔ ترکی کی جانب سے سپر مشتاق طیاروں کو تربیتی مقاصد کیلئے استعمال کیا جائے گا۔ حالیہ کچھ برسوں کے دوران پاک فضائیہ نے سپر مشتاق جیسے ہلکے طیارے میں کئی اہم تبدیلیاں کر کے اسے ایک بہترین طیارے میں تبدیل کیا جس کے بعد ترکی نے ان طیاروں کی خریداری میں دلچسپی کا اظہار کیا تھا۔دوسری جانب پاکستان اور چین کے اشتراک سے تیار کیے جانے والے جنگی طیارے جے ایف 17 تھنڈر نے بھی اچھی خاصی مقبولیت حاصل کر لی ہے۔ ذرائع کے مطابق اب تک کئی ممالک جے ایف 17 تھنڈر جنگی طیاروں کی خریداری میں دلچسپی کا اظہار کر چکے۔ ان ممالک میں اب دنیا کی طاقتور ترین تنظیم جی 20 میں شامل ملک بھی شامل ہو گیا ہے۔ ارجنٹینا کی جانب سے جے ایف 17 تھنڈر کی خریداری پر سنجیدگی سے غور کیا جا رہا ہے۔بتایا گیا ہے کہ ارجینٹینا کے عسکری حکام مالی وسائل کی عدم دستیابی کے باعث برطانیہ سے مہنگے جنگی طیارے خریدنے کی بجائے پاکستان

کے تیار کردہ جے ایف 17 تھنڈر کی خریداری کے خواہاں ہیں۔ اس حوالے سے جلد اہم پیش رفت ہونے کا امکان ہے۔ واضح رہے کہ رواں سال کے آغاز میں بتایا گیا تھا کہ پاکستان نے چین کے اشتراک سے اپنی دفاعی صنعت کو مزید فروغ دینے کیلئے عملی اقدامات شروع کر دیے ہیں۔پاکستان نے چین کے اشتراک سے تیار کیے جانے والے جے ایف 17 تھنڈر جنگی طیاروں کے 4 خریدار تلاش کر لیے ہیں۔ بھارت کا دوست اور پڑوسی ملک میانمار بھی پاکستان سے جے ایف 17 تھنڈر جنگی طیارے خریدنے کا فیصلہ کر چکا ہے۔ جبکہ آذربائیجان اور ملائیشیا بھی پاکستان سے جے ایف 17 تھنڈر جنگی طیارے خریدیں گے۔ بتایا گیا ہے کہ نائیجیریا اور میانمار پاکستان سے جے ایف 17 تھنڈر طیارے خریدنے کا معاہدہ کر چکے ہیں۔جبکہ ملائیشیا، آذربائیجان، مصر اور دیگر کچھ ممالک بھی جے ایف 17 تھنڈر جنگی طیاروں کی خریداری کیلئے جلد معاہدہ

کرنے کیلئے کوشاں ہیں۔ جبکہ پاکستان بھی مزید کئی ممالک کو جے ایف 17 تھنڈر کی خریداری کیلئے راضی کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ جے ایف 17 تھنڈر جنگی طیاروں کی مانگ میں اس وقت سے زیادہ اضافہ ہوا ہے جب پاکستان نے بھارت کے جنگی طیاروں کو مار گرایا تھا۔ بین الاقوامی مارکیٹ میں جے ایف 17 تھنڈر جنگی طیاروں کی فروخت سے پاکستان کو کثیر زرمبادلہ حاصل ہوگا۔ جبکہ پاکستان کی دفاعی صنعت کو بین الاقوامی سطح پر فروغ بھی ملے گا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں