مولانا فضل الرحمان اسلام اور ختم نبوت کے نام پر سیاست نہ کریں، وزیراعظم ریاست مدینہ کے نام پر اللہ اور رسول ﷺکاعلم بلند کئے ہوئے ہیں،وزراء کا مشترکہ مؤقف

اسلام آباد (آئی این پی)وفاقی وزراء نے کہا ہے کہ 19جنوری کو الیکشن کمیشن کے باہر اپوزیشن کوپرامن احتجاج کی اجازت ہے ، حکومت اپوزیشن کے احتجاج میں کوئی رکاوٹ نہیں ڈالے گی،امید کرتے ہیں کہ احتجاج کے دوران امن و امان برقرار رکھتے ہوئے قانون ہاتھ میں نہیں لیا جائے گا، اگر قانون ہاتھ میں لیا گیا

تو پھر ایکشن لیا جائے گا،دنیا مشرق سے مغرب ہو جائے عمران خان اسرائیل کو تسلیم نہیں کرتے،اپوزیشن سیاست کو بند گلی کی طرف لے جا رہی ہے جبکہ حکومت سیاست کو چوکوں اور چوراہوں میں لے جائے گی،الیکشن کمیشن آئینی ادارہ ہے اس کا احترام کیا جائے،پیپلز پارٹی اور (ن) لیگ فارن فنڈنگ کیس میں الیکشن کمیشن کو شواہد فراہم کریں،مولانا فضل الرحمان اسلام اور ختم نبوت کے نام پر سیاست نہ کریں، وزیراعظم عمران خان ریاست مدینہ کے نام پر اللہ تعالیٰ اور رسول اللہ کاعلم بلند کئے ہوئے ہیں،ہمارے اعصاب مضبوط ہیں،عمران خان کی قیادت میں حکومت 5سال پورے کرے گی۔جمعرات کووزارت داخلہ میں پی ڈی ایم کے احتجاج کے حوالے سے حکومت کی طرف سے قائم کردہ بین الوزارتی کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس کے بعد وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد ، وفاقی وزراء پرویز خٹک، سینیٹر شبلی فراز، فروغ نسیم اور فواد چوہدری نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہم ریاست مدینہ کا نظام چاہتے ہیں اور مذہبی جماعتوں کا احترام کرتے ہیں اور مذہبی قوتوں کو مینار سمجھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن 19جنوری کو اسی پارلیمان کے انتخاب میں حصہ لے رہی ہے جس کو وہ درست نہیں سمجھتی ہے جبکہ امید ہے کہ مارچ میں سینیٹ کے انتخاب میں بھی حصہ اپوزیشن ضرور لے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں توقع ہے کہ اپوزیشن کہیں پر

بھی لاء اینڈ آرڈر مسئلہ پیدا نہیں کرے گی، الیکشن کمیشن ایک آئینی ادارہ ہے، وہاں پر فارن فنڈنگ کا کیس بھی لگا ہوا ہے اور امید ہے کہ قانون کے دائرہ میں رہتے ہوئے احتجاج کریں گے جبکہ حکومت کی نیک نیتی کا بھی مان رکھیں گے۔ اس موقع پر وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا کہ موجودہ الیکشن کمیشن پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ کا بنایا ہوا ہے جبکہ اپوزیشن ہر ادارے کے خلاف احتجاج کرنا چاہتی ہے تو کوئی ایک ادارہ تو سلامت رہنے دیں ۔ وفاقی وزیر دفاع پرویز خٹک نے کہا کہ جب الیکشن ہوئے اور اسمبلی بنی تو اپوزیشن نے کہا کہ ہم اسمبلی چلنے نہیں دیں گے، اپوزیشن نے کہا کہ جب تک کمیٹی نہیں بنے گی ہم اسمبلی میں نہیں آئیں گے، اس کے بعد دھاندلی کے کمیٹی بنی اور میری سربراہی میں دو اجلاس میں یہ لوگ آئے پھر آنا چھوڑ دیا، اپوزیشن کو چاہیے تھا کہ دھاندلی کے خلاف کوئی ثبوت لائے لیکن بغیر ثبوت الیکشن پر اعتراضات کرتے ہیں، اگر اپوزیشن والے اتنی سچے ہیں تو کمیٹی میں ریکارڈ لانا چاہیے تھا جبکہ دھاندلی کی تحقیقات کمیٹی اب بھی ہے اور آج تک اپوزیشن نے ایک خط لکھ کر بھی نہیں بتایا کہ ہم ثبوت لانا چاہتے ہیں۔ پرویز خٹک نے کہا کہ اپوزیشن ملک میں افراتفری پھیلانے کیلئے گیم کھیل رہی ہے کیونکہ ان کے پاس دھاندلی کے حوالے سے کوئی ثبوت نہیں ہے۔ میڈیا بریفنگ میں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات شبلی فراز نے کہا کہ اپوزیشن الیکشن

کمیشن کے سامنے احتجاج کرنے آرہی ہے تو مسلم لیگ نون اور پیپلز پارٹی جو الزامات لگا رہی ہے اس کی رسیدیں اور ثبوت ساتھ لے کر آئے، صرف دھمکانے کیلئے مقصد نہیں ہونا چاہیے، الیکشن کمیشن ایک آئینی ادارہ ہے اور جو بھی کاغذات اور ثبوت آپ سے مانگے گئے ہیں وہ آ کر جمع کرائیں۔اس موقع پر وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم نے کہا کہ احتجاج کرنا ہر کسی کا بنیادی حق ہے لیکن سپریم کورٹ آف پاکستان نے فیض آباد دھرنا کیس میں کہہ چکی ہے کہ ہر جگہ دھرنا نہیں ہو سکتا ہے اور ہر جگہ احتجاج نہیں ہو سکتا ہے جبکہ اگر ہم آئین کو ماننے والے ہیں تو یہ سپریم کورٹ کا فیصلہ ہے اور احتجاج ضرور کریں لیکن قانون کے مطابق کریں، قانون کو ہاتھ میں نہ لیں، ریاست قانون اور آئین میں رہنے میں تمام حقوق کی حفاظت کرے گی اگر آئین اور قانون کے خلاف کام ہو گا تو ریاست کارروائی کا بھی حق رکھتی ہے۔ میڈیا بریفنگ میں شیخ رشید احمد نے کہا کہ ختم نبوت کے حوالے سے ہم سے زیادہ اگر کسی نے جیلیں کاٹی ہیں تو فضل الرحمان بتائیں جبکہ ایسے مذہبی نعرے نہ لگائیں جس سے اشتعال پھیلتا ہو، فضل الرحمان اسرائیلی ریلی نکالنے جا رہے ہیں جبکہ دنیا مشرق سے مغرب ہو جائے عمران خان اسرائیل کو تسلیم کرنے کا سوچ بھی نہیں سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں یہ کہنا کہ غیر مذہبی حکومت ہے یہ بات مناسب نہیں ہے، فضل الرحمان اسلام کی بات کریں،

اسلام آباد کی طرف دیکھنا چھوڑ دیں کیونکہ یہ ان کے نصیب میں نہیں ہے۔ شیخ رشید احمد نے کہا کہ الیکشن کمیشن میں تحریک انصاف نے 40ہزار سے زائد رسیدیں جمع کرائی ہیں لیکن پیپلز پارٹی اور نون نے خود کچھ جمع نہیں کرایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مدارس کے حوالے سے میر یاور وفاقی وزیر مذہبی امور پر مشتمل کمیٹی بنائی ہے، مدارس ہمارے دین کا قلعہ ہے اور ان کا احترام کرتے ہیں۔ سوال کے جواب میں شیخ رشید احمد نے کہا کہ سیاست بند گلی میں نہیں میدان میں لے آئے ہیں اور اب ہم چوکوں اور چوراہوں تک لے جانا چاہتے ہیں جبکہ عمران خان پانچ سال حکومت پورے کریں گے، عوام کی سپورٹ اور ووٹ دونوں ان کے ساتھ ہیں۔ اس موقع پر وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز نے کہا کہ اپوزیشن کو اسلام آباد آ کر احتجاج کی کھلی اجازت ہے، حکومت اپوزیشن کے احتجاج کی راہ میں کوئی رکاوٹ نہیں ڈالے گی جبکہ احتجاج کیلئے کوئی جگہ مختص ہونی چاہیے۔ وفاقی وزیر نے اپوزیشن کے احتجاج پر چائے، پانی دینے کے سوال پر کہا کہ چائے پانی کا انتظام تو ابھی نندن کیلئے بھی تھا، پھر یہ تو ہمارے اپنے لوگ ہیں جبکہ پیزا کھلانے کے سوال پر شبلی فراز نے کہا کہ یہ لوگ پیزا کھانے والے نہیں ہیں، یہ حلوے کے عادی ہیں حکومت پیزا تو نہیں حلوا دے گی۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں