کورونا کے نئے کیسز کی تعداد بڑھنے لگی، 24 گھنٹوں کے دوران تین ہزارمریض رپورٹ

ابوظہبی (این این آئی )متحدہ عرب امارات(یو اے ای)کی وزارت صحت پورے ملک میں کورونا ویکسین کی قومی مہم جاری رکھے ہوئے ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 53 ہزار 859 افراد نے کورونا ویکسین کی خوراک لی ہے، جس کے نتیجے میں امارات میں ویکسین لینے والوں کی کل تعداد 9 لاکھ 41 ہزار 556

ہوگئی ہے۔عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق اب تک متحدہ عرب امارات کی کل آبادی کے 10 فیصد کورونا ویکسین لگوا چکی ہے۔دوسری جانب متحدہ عرب امارات میں کورونا کے نئے کیسز کی تعداد مسلسل بڑھ رہی ہے۔ پچھلے 24 گھنٹو میں دو ہزار 998 نئے مریض سامنے آئے ہیں۔ اعداد و شمار کے مطابق متاثرین کی تعداد دو لاکھ 27 ہزار 702 ہو چکی ہے۔ ایران میں امریکا اور برطانیہ کی ویکسین پر پابندی عائد کردی گئی تہران(این این آئی)ملک میں کورونا وائرس کے مریضوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے باوجود ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے کورونا وائرس کے خلاف امریکا کی فائزر بائیو این ٹیک اور برطانوی آسٹرا زینیکا ویکسین کی درآمد پر پابندی عائد کر دی ۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے کہاکہ امریکا اور برطانیہ سے ویکسین کی درآمد پر پابندی ہے۔ میں حکام سے بھی یہ کہہ چکا ہوں اور اب عوامی سطح پر بھی بتا رہا ہوں۔ ایرانی سپریم لیڈر کا مزید کہنا تھا کہ امریکا اور برطانیہ میں خود کورونا وائرس کے مریض زیادہ ہیں لہذا ان پر اعتبار نہیں کیا جا سکتا۔ ایرانی سپریم لیڈر کا کہنا تھا کہ وہ قابل اعتبار ملک سے ویکسین خریدیں گے تاہم انہوں نے کسی ملک کا نام نہیں بتایا۔ طبی ماہرین کے مطابق ایران چین اور روس کے قریب ہے اور انہی دو ملکوں میں سے کسی ایک سے خرید سکتا ہے۔تاہم خامنہ ای نے ان کوششوں

کی تعریف کی ، جن کے تحت ایران میں ہی ایک ویکسین تیار کی جا رہی ہے۔ ایران کا شمار ان ممالک میں ہوتا ہے، جو کورونا وائرس سے شدید متاثر ہوئے ہیں اور اس ملک میں ہلاکتوں کی تعداد تقریبا چھپن ہزار بنتی ہے۔ایرانی سپریم لیڈر نے یہ بھی کہا ہے کہ انہیں جوہری معاہدے کے حوالے سے امریکا کے ساتھ مذاکرات کرنے کی کوئی جلدی نہیں ہے۔ تاہم انہوں نے اصرار کیا کہ ایران کے خلاف پابندی ختم کی جانا چاہییں۔ ایرانی سپریم لیڈر کے برعکس صدر حسن روحانی ماضی میں کہہ چکے ہیں کہ وہ نئے امریکی صدر جو بائیڈن کے ساتھ مل کر کام کرنے پر تیار ہیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں