کراچی (این این آئی)سندھ ہائی کورٹ نے دفاعی اداروں کا ایندھن اوپن مارکیٹ میں فروخت کرنے کے خلاف کرپشن ریفرنس میں تحقیقات کے خلاف درخواست پر فیصلہ سنا دیا۔ عدالت نے ملزمان کی جانب سے دائر درخواست مسترد کردی۔سندھ ہائیکورٹ نے دفاعی اداروں کا ایندھن اوپن مارکیٹ میں فروخت کرنے
کر کے2 ارب37 کروڑ کرپشن نیب تحقیقات کے خلاف درخواست پر فیصلہ جاری کردیا۔ عدالت نے ملزمان کی جانب سے دائر درخواست مسترد کردی، عدالت نے ابزرویشن دیے کہ ملزمان کی خواہش پر جرمانے کا تعین نہیں کیا جا سکتا ہے، درخواست گزاروں نے موقف اختیار کیا تھا کہ ریفرنس میں نامزد ملزمان کے خلاف ریفرنس نہیں بنتا ہے، درخواست گزار پر اوگرا کی جانب سے دس ملین جرمانہ بھی عائد کیا جا چکا ہے، لہذا ایک ہی جرم کی دو سزائیں نہیں دی جاسکتی ہیں، نیب پراسیکیوٹرز شہباز سہوترا نے موقف اختیار کیا کہ ٹرائل کورٹ میں ریفرنس حتمی مراحل میں داخل ہوچکا ہے، ریفرنس میں صرف تفتیشی افسر کا بیان قلم بند ہونا باقی ہے، ملزمان نے فیول دفاعی اداروں کے بجائے اوپن مارکیٹ میں فیول فروخت کردیا تھا جس کی وجہ سے قومی خزانے کو 2 ارب37 کروڑ روپے کا نقصان ہوا۔علی وزیر اور پی ٹی ایم کے دیگر رہنماؤں کے خلاف کیس جیل میں چلانے کا فیصلہکراچی (این این آئی)انسداددہشتگردی عدالت نے قومی سلامتی کے اداروں کے خلاف عوام کو اکسانے اور نازیبا زبان استعمال کرنے کے مقدمے میں نامزد علی وزیر اور پی ٹی ایم کے دیگر رہنماؤں کے خلاف کیس جیل میں چلانے کا فیصلہ کرلیا۔ زرائع کے مطابق قومی سلامتی کے اداروں کے خلاف عوام کو اکسانے اورنازیبا زبان استعمال کرنے کے مقدمے میں نامزد رکن قومی اسمبلی علی
وزیر اور دیگر کے خلاف درج مقدمات سینٹرل جیل میں قائم انسداددہشت گردی کلفٹن کے بجائے جیل میں قائم انسداد دہشت گردی میں چلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ حکام کے مطابق کیس میںملزمان کو اے ٹی سی کلفٹن پیش کرنے کے دوران کوئی ناخوشگوار واقعہ رونما ہوسکتا ہے، اس لیے مقدمہ جیل میں قائم عدالت میں چلایا جائے
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں