کشمیریوں نے حق خود ارادیت کیلئے تین نسلیں قربان کیں اور اب بھی حصول آزادی کے لئے پرعزم ہیں، محمد طاہر تبسم

اسلام آباد (پی این آئی) انسپاڈ کے صدر محمد طاہر تبسم نے کہا ہے کہ ہے کشمیریوں کو اقوام متحدہ نے حق خودارادیت دیا ہے جس پر 73 سال میں عمل درآمد نہیں ہوا۔ کشمیریوں نے اس حق کے لئے تین نسلیں قربان کیں اور اب بھی حصول آزادی کے لئے پرعزم ہیں۔ یوم حق خود ارادیت کے مو قع پر ایک بیان میں انہوں نے

کہا ہے کہ کشمیر یورپ کا حصہ ہوتا یا یہاں تیل نکل رہا ہوتا تو مسئلہ کشمیر کب کا حل ہو چکا ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ تنازعہ کشمیر برصغیر کی تقسیم کا ادھورا ایجنڈا ہے اس کے پرامن حل کے بغیر خطے میں امن کا قیام ناممکن ہے۔ اقوام متحدہ کی قراردادوں کی روشنی میں کشمیر یوں کو خود ارادیت کا حق دیا جانا وقت کی فوری ضرورت ہے ورنہ کسی وقت بھی حالات کنٹرول سے باہر ہو سکتے ہیں جس کا ذمہ دار بھارت اور اس کے ہمنوا ہو نگے۔ ڈاکٹر طاہر تبسم نے کہا ہے کہ تین کشمیری نوجوانوں کی جعلی مقابلے میں شہادت بے حد افسوس ناک ہے۔ اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں کا اس کا فوری نوٹس لینا چاہیے۔ بھارتی پنجاب کےکسانوں کے حقوق سلب کرنے کی کوشش ہندو توا اور آر ایس ایس کے ایجنڈے کا حصہ ہے اگر سکھوں کے مسائل فوری حل نہ ہوئے تو خالصتان سمیت کئی آزادی کی تحریکوں کو مزید تقویت ملے گی اور بھارت کے تقسیم کا عمل شروع ہو سکتا ہے۔۔۔۔لائن آف کنٹرول پر شہید سویلین کے ورثاء کوآزاد کشمیر حکومت نے ماہانہ 3ہزار روپےوظیفہ کی منظوری دیدی، وزیر اعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر کا اعلان وزیراعظم آزادکشمیر راجہ محمدفاروق حیدر خاننے کہا ہے کہ لائن آف کنٹرول پر شہید ہونیوالے سویلین کے ورثاء کو حکومت آزادکشمیر نے اپنے بجٹ سے ماہانہ 3ہزار روپے فی کس کی منظوری دیدی ہے،لائن آف

کنٹرول پر شہید ہونیوالے افراد کی اہل خانہ کی کفالت کی زمہ داری اب ریاست اٹھائے گی۔ آزادکشمیربھر کی عوام وادی نیلم کے غیوراوردلیر لوگوں کی شکرگزار ہے جنہوں نے بے پناہ مصائب جھیلے مگرسمجھوتہ نہیں کیا۔وزیراعظم نے کہاکہ ہماری درخواست پرسابق وزیراعظم پاکستان شاہد خاقان عباسی نے لائن آف کنٹرول پر شہید ہونیوالے افراد کامعاوضہ ڈیڑھ لاکھ سے بڑھاکر 10لاکھ روپے کردیا۔ شدید زخمی، معذور کو 5لاکھ۔۔اسی طرح جائیداد، املاک کے معاوضہ جات میں کئی گنااضافہ کیاہے۔ وہ تحصیل ہیڈکوارٹر شاردہ میں بڑے جلسہ عام سے خطاب کررہے تھے۔اس موقع پر سپیکر قانون سازاسمبلی شاہ غلام قادر، وزیر جنگلات سردار میر اکبرودیگر نے خطاب کیا۔ شاردہ آمد پر وزیراعظم آزادکشمیر کاپرجوش نعروں سے شاندار استقبال کیا۔ وزیراعظم آزادکشمیر نے اس موقع پر شاردہ واٹر سپلائی سکیم، اسپتال کی تعمیر کابھی اعلان کیا۔ راجہ فاروق حیدر نے کہاکہ نیلم ویلی کے خوبصورت حسن کو تعفن زدہ ہونے سے بچاناہوگا۔پرفضامقامات پرشاپنگ بیگ لیجانے کی مکمل پابندی ہوگی۔میاں محمد نوازشریف نیلم کو گلگت سے ملانا چاہتے تھے انہوں نے ہماری مدد کی ترقیاتی بجٹ دوگنا کیا اور ہم آپ کی خدمت کرنے کے قابل ہوئے۔ محکمہ جنگلات سمگلرز کے خلاف سخت کارروائی کرے۔مقامی لوگوں کو کوٹے کے تحت لکڑی دی جائے۔ پرانی اور کئی سالوں سے زیر التواء

امثلات کوختم کیاجائے۔ ہم پورے نیلم اور محفوظ علاقہ قراردینا چاہتے ہیں؛۔ یہاں قیمتی نباتات وجنگلی حیات کوبھی حفاظت یقینی بنائینگے۔ ٹراؤٹ فش کی تجارتی بنیادوں پرپیدوار شروع کی جائیگی جس سے مقامی سطح پر روزگار ملے گا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں