مشرق وسطیٰ میں بڑی پیش رفت، سعودی اور کویتی وزرائے خارجہ کا ٹیلی فون پر رابطہ، قطر کے ساتھ سرحدیں کھولنے کا فیصلہ

ریاض (این این آئی)سعودی عرب اور کویت کے وزرائے خارجہ کے درمیان ٹیلی فون پر رابطہ ہوا ہے جس کے دوران دونوں ملکوں کے تعلقات، مشترکہ علاقائی اور عالمی معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔سعودی خبر رساں ایجنسی کے مطابق سعودی وزیرِ خارجہ فیصل بن فرحان نے کویتی ہم منصب احمد ناصرالمحمد الصباح

کو ٹیلی فون کیا۔بعد میں کویت کے وزیرِ خارجہ نے ٹیلی ویژن پر بتایا کہ سعودی عرب قطر کے ساتھ سے زمینی، فضائی اور سمندری حدود کھول رہا ہے۔انہوں نے اس سلسلے میں قطر کے ساتھ سعودی عرب اور اتحادیوں کا سیاسی تنازع حل ہونے کا حوالہ بھی دیا۔۔۔۔ ’’سعودی حکمرانوں کی نواز شریف کو مستقل رہائش کی پیشکش ‘‘ قطر نے بھی اہم پیغام دیدیا ، برطانیہ کا بھی گرین سنگل مل گیا اسلام آباد(پی این آئی ) سابق وزیراعظم نواز شریف کو پاسپورٹ کی میعاد ختم ہونے پر کسی پریشانی کا سامنا نہیں کرنا پڑیگا، ان کیلئے مناسب، باعزت اور قانونی آپشن موجود ہیں، سعودی فرمانروا شاہ سلمان نے نواز شریف کو سعودی عرب آنے اور ملاقات کی دعوت کا پیغام بھجوایا ہے اور کہا ہے کہ اگر نواز شریف مستقل طور پر سعودی عرب رہنا چاہیں تو سعودی عرب ان کا خیرمقدم کرے گا۔قومی موقر نامے دنیا میں شائع رپورٹ کے مطابق قوی امکان ہے کہ نواز شریف مستقل طور پر نہ سہی لیکن عمرہ کی ادائیگی اور سعودی حکمرانوں شاہ سلمان اور محمد بن سلمان سے ملاقات کیلئے جلد سعودی عرب کا دورہ کریں گے، دورے کے پیش نظر نواز شریف کے سٹاف افسر، حسین نواز کے ذاتی دوست ، سکول فیلو و دیگر سٹاف کے ہمراہ سعودی عرب پہنچ گئے ہیں جہاں پر وہ نوازشریف کی حسین نواز کی رہائش گاہ پر قیام کے انتظامات میں مصروف ہیں۔ سعودی عرب دورے کے

دوران نواز شریف کا مسکن اپنے بیٹے حسین نواز کا گھر ہوگا۔رپورٹ کے مطابق برطانوی وزارت خارجہ نے بھی نواز شریف کو گرین سگنل دیدیا ہے کہ آپ اپنا علاج مکمل ہونے تک لندن میں پاسپورٹ کی میعاد ختم ہونے کے باوجود رہ سکتے ہیں، برطانوی قوانین کے تحت ساٹھ سال سے زائد عمر کا شخص جو علاج کی غرض سے برطانیہ میں موجود ہو، پاسپورٹ یا ویزا ختم ہونے کے ڈیڑھ سال بعد تک فیملی سمیت رہ سکتا ہے۔رپورٹ کے مطابق نواز شریف سعودی حکمرانوں سے ملاقات، عمرہ کیلئے سعودی عرب ضرور جائیں گے لیکن مستقل رہائش لندن میں ہی رکھیں گے، آخری آپشن کے طور پر امریکا منتقلی پر غور کیا گیا ہے تاہم اس کے امکانات کم ہیں لیکن ان کے ذاتی اور کاروباری دوست شیخ سعید ممکنہ انتظامات کیلئے منصوبہ بندی کرچکے ہیں، مذکورہ بالا صورتحال میں نوازشریف کے پاس ایک سے زائد چوائس موجود ہے۔ نواز شریف اگر قطر منتقل ہونا چاہیں تو وہاں کے حکمرانوں سے سیف الرحمان بات کرچکے ہیں جنہوں نے نواز شریف کی متوقع آمد کا خیرمقدم کیا ہے، اس بات کا امکان بہت کم ہے کہ نواز شریف لندن چھوڑ کر امریکا، سعودیہ یا قطر منتقل ہو جائیں البتہ وہ عمرہ کی ادائیگی کیلئے سعودی عرب ضرور جائیں گے۔رپورٹ کے مطابق نواز شریف کو برطانیہ میں سیاسی پناہ لینے کی بھی ضرورت نہیں، وہ علاج کی بنیاد پر مزید 18 ماہ قیام کرسکتے

ہیں جس کیلئے کامن ویلتھ ، برطانوی وزارت خارجہ نے گرین سگنل دیدیا ہے۔

مشرق وسطیٰ میں بڑی پیش رفت

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں