بڑی اپوزیشن پارٹی نے نیشنل ڈائیلاگ کی پیش کش مسترد کر دی

ٹھٹھہ (این این آئی)پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ جب تک کٹھ پتلی نظام چل رہا ہے نیشنل ڈائیلاگ ممکن نہیں،پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) حقیقی اور عوامی نمائندہ، جمہوریت پسند تحریک چلانے جارہی ہے اور اس کے خلاف سازشی اور غیر جمہوری طاقتوں کی جانب سے جان بوجھ

کر میڈیا کے ذریعے سازشیں پھیلائی جارہی ہیں، میڈیا حکومتی وزرا کی سازش اور پروپیگنڈے کو زیادہ جگہ نہ دیں، پیپلز پارٹی کی جیت پی ڈی ایم اور پی ڈی ایم کی جیت پیپلز پارٹی کی جیت ہے ، ہم ایک ہیں ،ضمنی انتخابات ہوں یا سینیٹ الیکشن، ہم ہرمیدان میں حکومت کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے،،عمران خان کہتے ہیں ٹریننگ پر ہیں، 3 سال ہونے کو ہیں، اب بھی یہ کہیں تو ہم کیا کریں؟ ، حکمرانوں کے پاس مسائل کا حل نہیں تو استعفیٰ دینا چاہیے۔ اتوار کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو زر داری نے کہاکہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کی جیت پیپلز پارٹی کی جیت اور پیپلز پارٹی کی جیت پی ڈی ایم کی جیت ہے اس لیے ہم ایک ہیں۔چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ عوام کو گیس، بجلی بلز اور کھانے پینے کی اشیا کا بوجھ صرف اس لیے اٹھانا پڑ رہا ہے کہ ہم پر ناجائز، نااہل وزیراعظم مسلط کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم پورے ملک کے عوام کے ساتھ مل کر جدو جہد کریں گے اور ظالم حکمران کو گھر بھیجیں گے ۔انہوں نے کہا کہ وزیرِاعظم عمران خان اب بھی کہتے ہیں کہ وہ ٹریننگ پر ہیں، 3 سال ہونے کو ہیں، اب بھی یہ کہیں تو ہم کیا کریں؟ بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ اگر وزیراعظم کے پاس ہمارے عوام کے مسائل کا حل نہیں ہے، اگر وزیراعظم، پیپلز پارٹی کی طرح عوام کی تنخواہوں میں اضافہ نہیں کرسکتا، بجلی، گیس کی قیمتیں کم نہیں

کرسکتا، مہنگائی کا مقابلہ کرنے کا کوئی حل نہیں ہے تو اسے مستعفی ہونا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں اس ملک کو موقع دینا چاہئیں کہ ایسے شخص کو منتخب کریں جس کے پاس عوامی مسائل کا حل ہو، ہم سمجھتے ہیں کہ کوئی وجہ نہیں کہ پاکستان جیسے ملک کی شرح نمو بنگلہ دیش اور افغانستان سے بھی نیچے ہو ،پاکستان میں مہنگائی کی شرح ان دونوں ممالک سے زیادہ ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ پاکستان کا مستقبل روشن ہے، پاکستان کے عوام، معیشت کیلئے بہت سے مواقع ہیں مگر افسوس کے ساتھ ایسا نالائق شخص ہم پر مسلط کیا گیا ہے جس کے پاس عوام کے مسائل کا کوئی حل موجود نہیں ہے۔بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم ٹھٹھہ اور پاکستان کے عوام کو دعوت دیتے ہیں کہ پی ڈی ایم کا ساتھ دیں ہم مل کر کٹھ پتلی راج اور ہائبرڈ رجیم کو ہٹائیں گے اور عوامی حکومت منتخب کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم جانتے ہیں میڈیا کے کیمروں میں بڑی طاقت ہے، اتنی طاقت ہے کہ جب عمران خان اسلام آباد میں خالی کرسیوں سے خطاب کررہے تھے آپ اسے انقلاب کی طرح پیش کررہے تھے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کے خالی کرسیوں سے خطاب کو انقلاب کی طرح پیش کیا جاتا تھا، چیئرمین پیپلز پارٹی نے مطالبہ کیا کہ وفاق نیشنل ایکشن پلان پر عمل کرے، جس صوبے سے گیس کی پیداوار زیادہ ہے اسے حق نہیں مل رہا۔ایک سوال پر چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ ہمارا

ریکارڈ ہے کہ ہم نے غیر جمہوری طاقتوں کا ڈٹ کر مقابلہ کیا ہے، عوام کے ساتھ مل کر کٹھ پتلی حکومت کو گھر بھجوا دیں گے۔قومی ڈائیلاگ کے حوالے سے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ جب تک کٹھ پتلی نظام چل رہا ہے نیشنل ڈائیلاگ ممکن نہیں، قومی ڈائیلاگ اسمبلی میں ہوسکتا ہے لیکن پہلے وزیر اعظم مستعفی اورحکومت گھر جائے۔مچھ میں ہونے والی دہشت گردی کے حوالے سے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ مچھ میں ہونیوالے دہشت گردی کے واقعہ کی شدیدمذمت کرتے ہیں، حکومت نیشنل ایکشن پلان کو بھول چکی ہے، وفاقی حکومت سیاست کے بجائے کام پر توجہ دیتی تو اس طرح کے مسئلے نہ ہوتے۔۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں