نیب دفترکے سامنے احتجاج ہوگا، مولانا فضل الرحمان نے تاریخ دے دی

لاہور(آئی این پی )پاکستان ڈیموکریٹک مومنٹ ( پی ڈی ایم )کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے حکومت کو مستعفی ہونے کے لیے ایک ماہ کی مہلت دیتے ہوئے ضمنی انتخابات میں حصہ لینے کا اعلان کیا ہے ،تفصیلات کے مطابق جمعہ کو اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم)کا سربراہی اجلاس

شریف برادران کی رہائش گاہ جاتی امراء رائیونڈ میں مولانا فضل الرحمان کی زیر صدارت ہوا،جس میں نواز شریف، آصف زرداری،بلاول بھٹو زرداری بذریعہ ویڈیو لنک شریک ہوئے۔اجلاس میںمحمود خان اچکزئی، امیرحیدر خان ہوتی، میاں افتخار حسین، سردار اختر جان مینگل، آفتاب احمد خان شیرپائو، اویس احمد نورانی اور دیگر رہنما بھی شریک ہوئے۔پی ڈی ایم اجلاس میں مستقبل کی حکمت عملی کے حوالے سے مشاورت کی گئی اجلاس کے بعد (ن) لیگ کی مرکزی نائب صدر مریم نواز کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے حکومت کو مستعفی ہونے کے لیے ایک ماہ کی مہلت دیتے ہوئے اعلان کیا کہ ضمنی انتخابات میں حصہ لیں گے،پی ڈی ایم سربراہ نے کہا کہ 31جنوری کے بعد لانگ مارچ کی تاریخ کا اعلان کریں گے،سینیٹ انتخابات میں حصہ لینے ،لانگ مارچ اسلام آباد کی طرف ہوگا یا کہیں اور،اس سے متعلق بعد میں فیصلہ کریں گے انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم پہلے سے زیادہ مضبوط ہو گئی ہے،عمران خان ایک مہرہ ہے،اس نااہل حکومت سے نجات کیلئے پہلے سے زیادہ پرعزم ہیں، سب کے استعفے پارٹی قیادت تک پہنچ چکے ہیں، حکومت کو مستعفی ہونے کیلئے ایک ماہ کی مہلت دے رہے ہیں۔مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ 31جنوری کے بعد لانگ مارچ کی تاریخ کا اعلان کیا جائے گا۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اجلاس میں فیصلہ ہوا ہے ضمنی الیکشن میں حصہ لیں گے،19جنوری کونیب دفترکے سامنے احتجاج ہوگا، سینیٹ انتخابات سے متعلق فیصلہ بعد میں کریں گے، مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ محمد علی درانی بغیر پروگرام کے میرے پاس آئے، نیشنل ڈائیلاگ کا فلسفہ بیان کیا، پیپلزپارٹی کے کوئی تحفظات نہیں تھے ان کی تجاویز تھیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں