اسلام آباد (پی این آئی) وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ اپوزیشن اگر قومی معاملات پر بات کرنا چاہتی ہے تو ہم تیار ہیں ، کیوں کہ ہم سیاسی عمل کے قائل ہیں ، پارلیمنٹ سب سے مقدس فورم ہے تو آئیے بات کرتے ہیں ، عمران خان استعفیٰ نہیں دیں گے ، این آر او احتساب کےعمل سے بچنے کا راستہ ہے۔
تفصیلات کے مطابق انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے فیصلہ کیا ہے وہ استعفےنہیں دے گی ، سینیٹ انتخابات میں بھی حصہ لے گی اور انہیں ضمنی انتخابات میں بھی حصہ لینا ہے ، جب کہ پی ڈی ایم اجلاس میں بھی استعفے نہ دینے کا فیصلہ ہوتا دکھائی دے رہا ہے ، اس سے پہلے 31 جنوری آئے گی اور چلی جائے گی ، لیکن پیپلزپارٹی کے زیادہ ممبران کسی تاریخ پرزیادہ آمادہ دکھائی نہیں دیے اور پی پی کے زیادہ ارکان نے معاملہ نواز شریف کی واپسی سے مشروط کیا ، قوم سمجھ گئی ہے کہ پی ڈی ایم کے مقاصد کیا ہیں ، عوام کامینڈیٹ ہے اس لیے وزیراعظم عمران خان مستعفی نہیں ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ فنکشنل کے رہنماء محمد علی درانی کس کی نمائندگی کررہے ہیں یہ تو وہی بہترجواب دے سکتے ہیں ، لیکن محمد علی درانی کم ازکم تحریک انصاف کا توحصہ نہیں ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن کی قیادت کے الفاظ ہیں کہ آریا پارکا فیصلہ کرلیا ، اس پر انہوں نےکہا تھا یا آر ہوگا یا پار لیکن قوم سمجھ رہی ہے کہ ان میں ذہنی ہم آہنگی نہیں ہوگی ، کیون کہ یہ ایک یہ عارضی ، غیرفکری اوروقتی اتحاد ہے ، اسی وجہ سے ہم کہہ رہے ہیں کہ اپوزیشن قوم کے ساتھ مذاق مت کرے ، کیوں کہ اگر آپ سنجیدہ ہیں تو پھر سنجیدگی کا مظاہرہ بھی کریں ، اس ضمن میں اگر اپوزیشن کا فیصلہ مستعفی نہ ہونے اور سینیٹ انتخاب میں حصہ لینے کا ہے تو یہ ایک اچھا فیصلہ ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں