تمام قیاس آرائیوں کا خاتمہ ، وزیراعظم عمران خان نے اسرائیل کو بڑا جھٹکا دیدیا، اب تک کا بڑا اعلان کر دیا

اسلام آباد (پی این آئی) وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اگر اسرائیل کو تسلیم کرنے کی بات کروں تو یہ نظریہ پاکستان کے خلاف بات ہوگی ۔ نجی ٹی وی چینل کو دیئے گئے انٹرویو میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ اپنے نظریے کی تکمیل کے لیے کمپرومائز کرنا یوٹرن نہیں ہوتا ہے، یوٹرن تب برا ہوتا ہے جب

نظریے پر سمجھوتا ہو، اسرائیل کو تسلیم کرنا پاکستان کے نظریے پر کمپرومائز ہے، جو کہ میں کبھی نہیں کر سکتا۔وزیر اعظم نے کہا کہ ہمارے دو سال بڑی مشکل میں گزرے ہیں۔ اب پاکستان کا اچھا وقت آرہا ہے۔ وزیراعظم نے نجی ٹی وی کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ میرے بیان کو بالکل غلط لیا گیا کہ میری تیاری نہیں تھی۔ میں کہا تھا کہ حکومت میں آنے سے پہلے پریزنٹیشن مل جائے تو آپ آکر کام شروع کردیں گے۔گلگت میں حکومت کو آئے 2 ماہ ہوگئے ہیں لیکن ابھی تک انہیں پریزنٹیشن دی جا رہی ہے۔حالانکہ چھوٹا سا صوبہ ہے۔ اب امریکی صدر بائیڈن جو پہلے بھی نائب صدر رہ چکا ہے اس کو تجربہ بھی ہے لیکن پھر بھی اس کو پریزینٹیشن دی جا رہی ہیں۔ میں نے کبھی یہ بہانہ نہیں کیا کہ میری تیاری نہیں تھی۔ پاکستان کا انشاء اللہ بہت اچھا وقت آئےگا۔ میری زندگی کے مشکل دو سال گزرے۔ لوگ 5 سال بعد میری کارکردگی سے متعلق فیصلہ کریں گے۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ کرنٹ اکاؤنٹ ڈیفیسیڈ میں تاریخی خسارہ تھا۔2 سال میں 20 ارب ڈالر قرض واپس کیا ہے۔ 17 سال بعد کرنٹ اکاؤنٹ پانچ ماہ سے پوزیٹیو ہے۔ ہماری ترسیلات زر اور برآمدات بڑھی ہیں۔ اس کی وجہ سے ہمارا روپیہ گرنے سے بچ گیا ہے۔ ہم مارکیٹ میں روپے کو روکنے کیلئے ڈالر نہیں پھینک رہے۔انہوں نے کہا کہ میں نے کہا تھا پیپلزپارٹی اورن لیگ سے مل کر حکومت بنانا پڑی تو اپوزیشن میں بیٹھوں گا۔ بجلی میں400 ارب روپے اس خسارے کا بھی پتا چلا جو ریکارڈ میں ہی نہ تھا۔ ہماری آدھی ٹیکس آمدن قرضوں کی قسطیں اتارنے میں چلی جاتی ہے۔ حکومت میں آکر ملک میں لوٹنے کا سلسلہ احتساب کی صورت میں ہی رک سکتا ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں