کراچی (پی این آئی) جمیعت علمائے اسلام (ف) کے اراکین پارلیمنٹ نے اسمبلیوں سے استعفے دینے سے انکار کردیا ہے۔ میڈیا ذرائع کے مطابق جے یو آئی ف میں ایک اور بغاوت سامنے آ گئی ہے، مولانا فضل الرحمان کی اپنی جماعت کے کئی اراکین نے استعفے نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔جے یو آئی (ف) کے اراکین کی
جانب سے استعفے جمع نہ کروانے کے فیصلے نے مولانا فضل الرحمان کا اپوزیشن کی تمام جماعتوں کے استعفے جمع ہونے کا دعویٰ غلط ثابت ہوگیا ہے۔دوسری اپوزیشن جماعتوں کے استعفے جمع کرنے والے مولانا فضل الرحمان اپنی جماعت کے لوگوں کا استعفیٰ نہیں لے سکے ہیں۔ اس حوالے سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ جمیعت علمائے اسلام (ف) کے متعدد اراکین اسمبلی استعفے دینے سے منحرف ہیں جبکہ کچھ اراکین ہچکچاہٹ کا شکار ہیں ۔ مولانا فضل الرحمٰن نے حکومت کو ایک ماہ کی مہلت دیدی، لانگ مارچ اسلام آباد کی جانب کرنا ہے یا راولپنڈی کی طرف؟ اعلان کر دیا گیا پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ(پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ تمام استعفے پارٹی قائدین کے پاس پہنچ چکےاور ایک ہدف حاصل ہوچکاہے،حکومت کو ایک ماہ کی مہلت دے رہے ہیں،اگرمستعفی نہ ہوئی تو لانگ مارچ ہوگا،اکتیس جنوری کےبعدلانگ مارچ کے رخ اور تاریخ کا فیصلہ کیا جائے گا کہ ہم نے لانگ مارچ اسلام آباد کی طرف کرنا ہے یا راولپنڈی کی طرف ۔لاہور پی ڈی ایم کے سربراہی اجلاس کے بعد میڈ یا سے گفتگو کرتے ہوئے مو لانا فضل الرحمان نے کہا کہ پی ڈی ایم کا اجلاس نہایت خوشگوار ماحول میں ہوا، جس میں مختلف معاملات پرگفتگو کی گئی،تمام جماعتوں نےکھل کراپنی رائےکااظہار کیا،میڈیاپرپی ڈی ایم کےاختلافات کی خبریں چلائی جاتی ہیں،آج کے اجلاس کے بعد پی ڈی ایم میں اختلافات کی خبریں دم توڑ چکی ہیں، آج پی ڈی ایم پہلے سے زیادہ مضبوط ہے،حکومت سے نجات کیلئےپی ڈی ایم پہلےسےزیادہ پر عزم ہے،میڈ یا سے گزارش کروں گا کہ جمہوریت کے لیے اٹھنے والی آواز کو قوم تک پوری طاقت کے ساتھ پہنچا ئے ۔مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ حکومت کے پاس ایک مہینے کی مہلت ہے اس کے بعد لانگ مارچ کی تاریخ کا اعلان کریں گے،تمام جماعتیں متفق ہیں کہ ہم نےتحریک کارخ صرف ایک مہرےکی طرف نہیں موڑنا،نیب کا ادارہ صرف اپوزیشن
کےخلاف بنایاگیاہے،خواجہ آصف کی گرفتاری کونظراندازنہیں کرسکتے،یہ احتساب نہیں بلکہ انتقام ہے انتقام کے سلسلے کو بند ہونا چاہیے کیونکہ اسے مہرے کے لیے استعمال کیا جارہا ہے،پی ڈی ایم قیادت اس بات پر متفق ہے کہ پاکستان کو ڈیپ سٹیٹ بنا کر اسٹیبلشمنٹ نے پورے نظام کو یرغمال بنا لیا ہے ،عمران خان صرف ایک مہرہ ہے،دھاندلی کرنے والوں پر تنقید ہو گی ۔ان کا کہنا تھا کہ 19جنوری کو الیکشن کمیشن کے سامنے پی ڈی ایم مظاہرہ کرے گی اور نیب دفاتر کے سامنے بھی مظاہرے کرنے کا شیڈول طے کیا جا ر ہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ کل محمد علی درانی بغیر کسی پروگرام کے ملاقات کے لیے آئے اورنیشنل ڈائیلاگ کافلسفہ بیان کیا،اِنہیں واضح کردیا کہ قومی ڈائیلاگ خارج از امکان ہیں اور بات ختم ہو گئی ۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں