قومی خزانے میں ڈالروں کی بہار، کورونا کے باوجود 2020 کے دوران ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں ریکارڈ اضافہ سال 2020کے دوران زرمبادلہ کے مجموعی ذخائرمیں کتنا اضافہ ہوا؟

کراچی(این این آئی) کورونا کے معاشی اثرات کے باوجود سال 2020کے دوران پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر مستحکم رہے۔اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق 2019کے مقابلے میں سال 2020کے دوران زرمبادلہ کے مجموعی ذخائر میں 13فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ سال 2020میں زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر کی مالیت

میں 16فی صد، کمرشل بینکوں کے ذخائر میں 7.72فیصد اضافہ ہوا۔سال 2020کے دوران زرمبادلہ کے مجموعی ذخائر کی مالیت میں 2ارب 32کروڑ ڈالر کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ سال کے اختتام پر زرمبادلہ کے ذخائر کی مجموعی مالیت 20ارب 25کروڑ40لاکھ ڈالر کی سطح پرآگئی جبکہ سال 2020کے دوران زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر میں ایک ارب 81کروڑ48لاکھ ڈالر کا اضافہ ہوا۔زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر کی مالیت سال کے اختتام پر 13ارب15کروڑ ڈالر کی سطح پر آگئی۔دسمبر 2019میں مجموعی ذخائر 17ارب 93کروڑ ڈالر، سرکاری ذخائر کی مالیت 11ارب 33کروڑ61لاکھ ڈالر تھی۔کمرشل بینکوں کے ذخائر میں سال 2020کے دوران 50کروڑ92لاکھ ڈالر اضافہ کا اضافہ ہوا اور یہ 7ارب 10کروڑ31لاکھ ڈالر کی سطح پر آگئے۔۔۔۔

ڈالر کی قدر میں کمی، امریکی کرنسی 160روپے کی سطح سے نیچے آگئی

کراچی (پی این آئی) سال 2020 کا آخری کاروباری روز، ڈالر کی قیمت میں کمی، ملکی کرنسی مارکیٹ میں امریکی کرنسی کی قیمت 160 روپے کی سطح سے نیچے آگئی۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان سمیت دنیا بھر

میں آج سال 2020 کا اختتام ہو گیا ہے۔ معاشی لحاظ سے یہ سال پاکستان سمیت کسی بھی ملک کیلئے کچھزیادہ اچھا ثابت نہیں ہوا۔ کرونا وبا کے پھیلاو کی وجہ سے دنیا کی تمام بڑی معیشتیں بری طرح متاثر ہوئیں۔تاہم وبا کے بحران کی وجہ سے پاکستان کی معیشت نقصان کا شکار تو ضرور ہوئی، تاہم دیگر ممالک کے مقابلے میں پاکستان کی معاشی صورتحال قدرے بہتر رہی۔ سال 2020 کے دوران پاکستانی کرنسی مارکیٹ میں امریکی ڈالر کی قیمت مسلسل اتار چڑھاو کا شکار رہی۔ سال کے ابتدائی مہینوں میں پاکستانی روپے کی قدر میں زبردست اضافہ ہوا اور ڈالر کی قیمت 150 روپے سے نیچے چلی گئی تھی، تاہم بعد ازاں کرونا بحران کی جانب سے ڈالر کی قیمت میں ہوشربا اضافہ ہوا، اور امریکی کرنسی کی قیمت 168 روپے کی بلند ترین سطح سے بھی تجاوز کر گئی تھی۔پاکستان کی جانب سے کرونا وبا کی پہلی لہر پر قدرے پہلے قابو پا لینے سے معیشت میں بہتری آنا شروع ہوئی، اسی باعث پاکستانی روپیہ بھی تگڑا ہوا۔ آج بروز جمعرات سال کے آخری روز پاکستانی روپیہ مزید تگڑا ہو گیا۔ پاکستانی کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت 160 روپے سے نیچے گر گئی۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق انٹر بینک میں امریکی ڈالر 45 پیسے سستا ہو گیا جس کے بعد قیمت 160 روپے 28 پیسے سے گر کر 159 روپے 83 پیسے تک آ گئی

ہے۔سال 2020 کا آخری کاروباری روز، ڈالر کی قیمت میں کمی، ملکی کرنسی مارکیٹ میں امریکی کرنسی کی قیمت 160 روپے کی سطح سے نیچے آگئی۔ پاکستان کی ٹیکسٹائل کی صنعت کی برآمدات میں رواں سال جولائی سے نومبر کے دوران 4.88فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا جس سے اس عرصے کے دوران برآمدات 6.04ارب ڈالر تک پہنچ گئی۔ ویب سائٹ texcovery.com کے مطابق گزشتہ سال اسی عرصے کے دوران 5.76ارب ڈالر کی برآمدات ہوئی تھیں۔ پاکستان کے ادارہ شماریات کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ ماہانہ بنیادوں پر ٹیکسائل شعبے کی برآمدات میں نومبر کے مہینے میں گزشتہ سال کی نسبت 9.27 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ رواں مالی سال کے پہلے ہی مہینے میں ٹیکسٹائل برآمدات میں سالانہ بنیادوں پر ریکارڈ 14.4فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا تھا۔ رپورٹ کے مطابق ٹیکسٹائل کی برآمدات میں اس اضافے کی وجہ برآمد کنندگان کو حکومت کی طرف سے دی جانے والی مراعات قرار دی جا رہی ہیں۔ یہ مراعات کورونا وائرس کی وباءکے سبب درپیش آنے والے معاشی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے برآمد کنندگان کو دی گئی ہیں تاکہ برآمدات کو مستحکم رکھا جا سکے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں