لاہور (پی این آئی) سینیئر صحافی عارف حمید بھٹی نے انکشاف کیا ہے کہ مریم نواز کیخلاف نیب کے پاس ناقابل تردید شواہد موجود ہیں لیکن انہیں جان بوجھ کر گرفتار نہیں کیا جا رہا ہے۔ نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے عارف حمید بھٹی نے کہا کہ مریم نواز جیل سے باہر رہ کر (ن) لیگ کو شدید
نقصان پہنچا رہی ہے، اس لیے حکومت چاہتی ہے کہ یہ مزید ایکسپوز ہوں۔انہوں نے مزید کہا کہ نواز شریف کو شوق تھا کہ مریم لیڈر بن جائے، یہ اب شوق پورا کروایا جارہا ہے، انہیں گرفتار کرنا کوئی مشکل کام نہیں ہے، ان کو جان بوجھ کر گرفتار نہیں کیا جارہا کہ یہ مزید ایکسپوز ہوں۔ نیب کے پاس جاتی عمرہ میں مریم نواز کی جانب سے جائیداد خریداری کی تمام تفصیلات موجود ہیں اور ناقابل تردید شواہد ہونے کے باوجود نیب مریم نواز کو گرفتار نہیں کررہی ہے۔ عارف حمید بھٹی نے مزید کہا کہ شہباز شریف نے آئینی ماہرین کو کہا ہے کہ میری ای میل گم نہ کی جائے۔ یہ مریم نواز کو ایکسپوز کرنے کے لیے کیا جا رہا ہے۔ نیب نے شہباز شریف کو گرفتار کرلیا، خواجہ آصف کو گرفتار کرلیا، اور نیب پر پتھراؤ کے باوجود مریم نواز کو گرفتار نہیں کیا گیا، آخر کچھ تو وجہ ہے کہ نیب مریم نواز کو یہ چھوٹ دے رہی ہے۔ینیئر صحافی عارف حمید بھٹی نے انکشاف کیا ہے کہ مریم نواز کیخلاف نیب کے پاس ناقابل تردید شواہد موجود ہیں لیکن انہیں جان بوجھ کر گرفتار نہیں کیا جا رہا ہے۔ نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے عارف حمید بھٹی نے کہا کہ مریم نواز جیل سے باہر رہ کر (ن) لیگ کو شدید نقصان پہنچا رہی ہے، اس لیے حکومت چاہتی ہے کہ یہ مزید ایکسپوز ہوں۔ مریم نواز بھی آصف علی زرداری کا موقف مان گئیں، ن لیگ نے اسمبلیوں سے استعفے دینے کا فیصلہ موخر کر دیا پیپلزپارٹی کے بعد ن لیگ نے بھی سینیٹ انتخابات تک استعفوں کا معاملہ مؤخر کردیا ہے۔ نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق آصف زرداری اپنی بات منوانے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔ انہوں
نے صرف 3 ماہ میں مریم نواز کو منا لیا کہ استعفے سینیٹ انتخابات کے بعد دیے جائیں۔ ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ ن لیگ کی قیادت نے فیصلہ کیا ہے کہ اگر پیپلز پارٹی سینیٹ انتخابات میں حصہ لے گی تو ن لیگ بھی انتخابات میں شرکت کرے گی۔اس سے قبل مسلم لیگ ن کے ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا گیا تھا کہ مریم نواز نے کہا کہ حکومت کو 31 جنوری تک ڈیڈلائن دی ہے تو الیکشن میں حصہ لینا چاہیے ، سینیٹ الیکشن میں حصہ کیلئے 31 جنوری کے بعد غور کیا جائے، پیپلزپارٹی سینیٹ الیکشن میں گئی تو ن لیگ بھی جائے گی۔ذرائع کے مطابق سربراہ جے یوآئی ف مولانا فضل الرحمان اور مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کے درمیان گزشتہ روز ملاقات ہوئی تھی جس میں پی ڈی ایم کی آئندہ کی حکمت عملی پر بات چیت کی گئی۔مریم نواز نے مولانا فضل الرحمان سے ضمنی الیکشن میں حصہ لینے کے بارے بھی بات کی تھی۔ مریم نواز نے کہا کہ حکومت کو 31 جنوری تک ڈیڈلائن دی ہے تو الیکشن میں حصہ لینا چاہیے۔ اسی طرح اگر پیپلزپارٹی نے سینیٹ الیکشن میں حصہ لیا تو ن لیگ بھی سینیٹ الیکشن میں جائے گی۔تاہم مسلم لیگ ن سینیٹ میں حصہ لینے یا لینے سے متعلق 31 جنوری کے بعد فیصلہ کرے گی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں