امریکی عوام کو قطرے پلانے میں مہینوں نہیں بلکہ کئی سال لگ سکتے ہیں، جو بائیڈن کو تشویش لاحق ہو گئی

واشنگٹن(شِنہوا)امریکی منتخب صدر جو بائیڈن نے ملک بھر میں نوول کرونا وائرس ویکسین کی فراہمی کی توقع سے کم رفتار کے لئے موجودہ انتظامیہ کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔بائیڈن ،جنہوں نے 1 ہفتے سے تھوڑا ہی عرصہ قبل ویکسین پر اعتماد کے اظہار کے لئے اپنی پہلی خوراک وصول کی تھی ، نے کہا جیسا کہ مجھے

طویل عرصہ سے خوف تھا اورمیں نے خبردار بھی کیا تھا کہ ویکسین کی تقسیم اور انتظامات کی کوششوں میں پیشرفت نہیں ہو رہی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ رفتار سے امریکی عوام کو قطرے پلانے میں مہینوں نہیں بلکہ کئی سال لگ سکتے ہیں۔منتخب صدر نے اپنے عہدہ صدارت کے پہلے 100 دنوں میں 10 کروڑ ویکسین خوراک تقسیم کرنے کا وعدہ کیا ہے۔ بائیڈن ،جو ڈلاوئیر کے ویلمنگٹن سے خطاب کررہے تھے،نے کہا کہ یہ عمل درآمد کا ایک سب سے بڑا چیلنج بننے والا ہے جس کا بحیثیت قوم ہم نے کبھی سامنا نہیں کیا ۔انہوں نے کہا کہ اس کے باوجود ہم اسے سرانجام دینے جا رہے ہیں، تاہم اس کے لیے ایک بہت بڑی نئی کوشش درکار ہے جو تاحال شروع نہیں ہوئی۔ویکسین کی تقسیم اور ٹیکہ لگانے کی موجودہ رفتار حکام کی توقعات سے کم ہے۔بیماریوں پر قابو پانے اور روک تھام کے لئے امریکی مراکز کے اعدادوشمار سے معلوم ہوا ہے کہ پاکستانی وقت کے مطابق بدھ تک ویکسین کی تقریبا 1 کروڑ 14 لاکھ خوراکیں تقسیم کی گئیں ہیں اور صرف 21 لاکھ امریکیوں نے اپنی پہلی خوراک وصول کی ہے۔اس سے حکام کے پاس سال کے آخر تک طے کئے گئے ہدف کے مطابق 2 کروڑ امریکیوں کو قطرے پلانے کے لیے صرف 2 دن رہ گئے ہیں۔امریکہ میں ہنگامی طور پر2 اقسام کی ویکسین کے استعمال کی اجازت مل گئی ہے ،جن میں فائزر۔بائیواین ٹیک

ویکسین کی 3 ہفتوں کے وقفے سے 2 خوراکیں دینے کی ضرورت ہیجبکہ موڈرنا ویکسین کی 4 ہفتوں کے وقفے سے 2 خوراکیں دینے کی ضرورت ہوتی ہے۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں