اسلام آباد(آئی این پی ) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ آصف نے کہا ہے کہ جب سے نوازشریف کو نااہل کیا گیا اس وقت سے سب کو کہا جا رہا ہے انہیں چھوڑ دیں۔ عدالت میں پیشی کے موقع پر صحافی نے خواجہ آصف سے سوال کیا کہ آپ کو کس نے کہا تھا کہ نوازشریف کو چھوڑ دیں کیسز ختم ہوجائیں گے؟ ۔ن
لیگی رہنما خواجہ آصف نے جواب دیا ہم سب کو 2 ڈھائی سال سے کہا جارہا ہے۔ پارٹی کوتوڑنے کی کوششیں 2 ڈھائی سال سے جاری ہیں۔ کوشش کی جارہی ہے نوازشریف کو کمزور کیا جائے۔ انہوں نے کہا مجھے چارج شیٹ دی گئی کہ میرے اثاثے بڑھ گئے، ابھی تک نیب نے کوئی تفتیش نہیں کی۔۔۔۔
خواجہ آصف کے پاس 4 سال تک غیرملکی اقامہ رہا، بطورکنسلٹنٹ 13کروڑ60لاکھ روپے و صول کیے، ترجمان نیب
اسلام آباد(آئی این پی)چیئرمین نیب کی منظوری کے بعدخواجہ آصف کوگرفتارکیاگیا انہیں آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں گرفتارکیا گیا ہے ، خواجہ آصف کوپہلے نیب راولپنڈی منتقل کیاگیا ۔ انہیں (آج )بدھ کو احتساب عدالت میں پیش کرکے ریمانڈلیاجائیگا ،جس کے بعد انہیں لاہور منتقل کیا جائیگا۔ ترجمان نیب نے کہا کہ خواجہ آصف کے پاس2004سے2008تک غیرملکی اقامہ رہا،بطورکنسلٹنٹ لیگل ایڈوائزرکے13کروڑ60لاکھ روپے و صول کیے،خواجہ آصف کولی گئی تنخواہ،کمپنی کودی گئی نوکری کی درخواست سمیت دیگرتفصیلات جمع کروانے کی ہدایت کی گئی تھی لیکن وہ ثبوت نہ دے سکے، دوران تفتیش مسلسل عدم تعاون کرتے رہے۔جمعیت علماء اسلام کے ترجمان نے خواجہ آصف کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن کوانتقام کانشانہ بنایاجارہاہے، نیب انتقامی کارروائی کیلئے ڈکٹیٹرکابنایاہواادارہ ہے ایسے ہتھکنڈے حکومتی بوکھلاہٹ کاثبوت ہیں۔۔۔۔۔ خواجہ آصف کو پی ٹی آئی رہنما عثمان ڈار والے کیس میں گرفتار کیا گیا؟ سوالیہ نشان لگ گیا اسلام آباد (آئی این پی )خواجہ آصف (ن) لیگ کے مشاورتی اجلاس میں شرکت کے بعد احسن اقبال کے گھر سے روانہ ہوئے تھے کہ نیب نے انہیں اسلام آباد میں گرفتار کیا۔منگل ذرائع کے مطابق خواجہ آصف کو اسی کیس میں گرفتار کیا گیا جو پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کے رہنما اور وزیراعظم عمران خان کے معاون
خصوصی برائے امور نوجوانان عثمان ڈار نے ان پر کیا تھا۔عثمان ڈار کے اسی کیس پر خواجہ آصف کو اسلام آباد ہائیکورٹ نے اسمبلی رکنیت سے نااہل قرار دیا گیا تھا تاہم بعد ازاں سپریم کورٹ نے خواجہ آصف کی اسمبلی رکنیت بحال کی تھی۔ نیب ذرائع کے مطابق خواجہ آصف دبئی سے حاصل 22 کروڑ روپے کی آمدن کے ذرائع بتانے میں ناکام رہے۔خیال رہے کہ خواجہ آصف قومی اسمبلی کے انتخابات میں عثمان ڈار کو شکست دے چکے ہیں جبکہ 6 دسمبر 2018 کو عثمان ڈار نے خواجہ آصف کے خلاف مبینہ منی لانڈرنگ کے ثبوت نیب کو دیے تھے۔ بعد ازاں وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے امور نوجوانان عثمان ڈار کا کہنا تھا کہ خواجہ آصف کیخلاف ڈیڑھ سال پہلے کیس فائل کیا تھا ،خواجہ آصف کی نیب آفس میں موٹی فائلیں دیکھیں جس پر ان کیخلاف جے آئی ٹی بننی چاہیے اور نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں ڈالنا چاہیے۔واضح رہے کہ خواجہ آصف قومی اسمبلی میں مسلم لیگ (ن) کے پارلیمانی لیڈر ہیں اور وہ سابق وزیر خارجہ اور وزیر دفاع بھی رہے ہیں۔خواجہ آصف قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 73 سیالکوٹ 2 سے مسلم لیگ(ن) کے ٹکٹ پر رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے ہیں۔گرفتاری سے قبل قومی احتساب بیورو کی جانب سے متعدد بار خواجہ آصف کو غیر ملکی اقامہ کیس اور آمدن سے زائد اثاثہ جات کے کیسز میں طلب کیا گیا ہے۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں