خانیوال(این این آئی )محکمہ تعلیم کے بااثر کلرک نے سرکاری ملازمتوں کا جھانسہ دیکر لاکھوں روپے بٹور لیے، متاثرین کا سی ای او ایجوکیشن کے دفتر کے سامنے احتجاجی مظاہرہ،گھریلو ساما ن او رجانور فروخت کر کے رقم ادا کی،ڈپٹی ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر مردانہ جہانیاں کے کلرک یونس کے خلاف محکمہ تعلیم کے
اعلیٰ حکام اور ڈپٹی کمشنر خانیوال سے رقوم واپسی اور قانونی کاروائی کا مطالبہ کیا۔تفصیلات کے مطابق کالونی نمبر 3 کے رہائشی محمد آصف، فضل کالو نی کے رہائشی محمد منیب اور سکینہ بی بی جہانیاں کے نواحی گاؤں 114/10ـR کے رہائشی خرم عباس،محمد ارسلان، ابوبکرنے اپنے متاثرین کے ہمراہ محکمہ تعلیم خانیوال کے دفاتر کے سامنے پلے کارڈ اٹھا کر احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے میڈیا کو بتایا کہ کچھ عرصہ پہلے محکمہ تعلیم خانیوال نے نائب قاصد اور درجہ چہارم کے ملازمین کی اسامیاں مشتہر کیں۔ سائلان نے ان اسامیوں کے لیے درخواستیں جمع کروائیں اسی دوران ڈپٹی ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر مردانہ جہانیاں کے کلرک محمد یونس جاوید سے ملاقات ہوئی تو کلرک نے کہا کہ ان ملازمتوں کا کوٹہ مقامی ایم پی ایز کو دے دیا گیا ہے اگر آپ مجھے 1 لاکھ 20 ہزار روپے فی کس کے حساب سے رقم دے دیں تو میں آپ کو ملازمتیں دلوا سکتا ہوں، کیونکہ میرے مقامی ایم پی ایز اور سی ای او ایجوکیشن سے گہرے مراسم ہیں۔ہم بیروزگاری سے عاجز آچکے تھے اس لیے مجبوراً اس کے جھانسے میں آگئے اور 80 ہزار روپے فی کس کے حساب سے آڈر ز سے پہلے رقوم دینے پر امادہ ہو گئے اور رقم ادا کر دی،جبکہ بقایہ رقم 40 ہزار روپے ملازمت دلوانے کے بعد ادا کرنا طے پایا۔ متاثرین نے میڈیا کو مزید بتایا کہ ہم نے اپنا گھریلوسامان اور اپنے قیمتی جانور فروخت
کر کے بڑی مشکل سے رقو م کا بندوبست کیا اور مذکورہ کلرک کو یہ رقوم ادا کر دی، اب ہمیں باوثوق ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ ان ملازمتوں پر حکومت نے پابندی عائد کر دی ہے جب ہم نے اپنی رقوم واپسی کا مطالبہ کیا تو مذکورہ کلرک ہمیں دھمکیاں دینے پر اتر آیا او رکہا کہ جب ملازمتوں پر پابندی ختم ہو گئی تو میں آپ کو ملازمتیں دلوا دوں گا۔اگر آپ نے میرے خلاف کسی کو شکایت کی تو پھر آپ سنگین نتائج بھگتنے کے لیے تیار رہیں۔ مذکورہ کلرک چونکہ بااثر آدمی ہے اور ہم ان سے لڑ نہیں سکتے۔ ہم وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار، وزیر تعلیم، سی ای او ایجوکیشن خانیوال اور ڈپٹی کمشنر خانیوال سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ ہماری رقوم واپس دلوائیں اور مذکورہ کلرک کے خلاف قانونی کاروائی عمل میں لائیں۔جب ا س حوالے سے موقف جاننے کے لیے مذکورہ کلرک سے رابطہ کیا گیا تو اس نے کہا کہ ملازمتوں پر حکومت پنجاب نے پابندی عائد کر دی ہے جس میں میرا کوئی قصور نہیں، میں متاثرین کی رقم جلد واپس کر دوں۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں