عوام وزیراعظم عمران خان کو مزید وقت دیتے کو تیار ہیں، پی ڈی ایم جلسوں میں عام آدمی نے شرکت کرنے سے انکار کر دیا

اسلام آباد (پی این آئی) پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کی حکومت مخالف تحریک کے سلسلے میں ہونے والے جلسے جلوسوں میں عام آدمی نے شرکت نہیں کی ، عوام وزیراعظم عمران خان کو مزید وقت دیتے کو تیار ہیں ، ان خیالات کا اظہار تجزیہ کار سہیل وڑائچ نے کیا۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام

میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کورونا وائرس کے دوران حکومت کی طرف سے عوام کو جو امداد دی گئی وہ مستحق افراد تک پہنچی ہے ، اس سلسلے میں معاون خصوصی ثانیہ نشتر کا شروع کیے گئے مالیاتی پروگرام بہت متاثر کن رہا ہے ، جس کی وجہ سے اپوزیشن کی تحریک وہاں تک اپنا اثر نہیں دکھا سکی جہاں تک اس کو پہنچنا چاہیئے تھا ، ان کے جلسوں میں ہمیں جو لوگ نظر آئے وہ ان کے سیاسی کارکن تھے۔سہیل وڑائچ نے کہا کہ جب تک عام عوام اس تحریک میں شرکت کیلئے باہر نہیں نکلے گی تب تک کسی بھی قسم کی کوئی تبدیلی ممکن نہیں ہے ، عوام ایسا تو نہیں کہ وہ عمران خان سے بلکل مطمئن ہے لیکن وہ اس کے باوجود انہیں مزید وقت دینا چاہتے ہیں اور انتظار کرتے ہوئے دیکھنا چاہتے ہیں کہ یہ حکومت مزید کیا اقدامات کرتی ہے۔ پی ڈی ایم اتحاد اپنی موت آپ مرگیا، استعفے دینے والے استعفوں سے بھاگ رہے ہیں، وزیر اعظم عمران خان نے اسٹینڈ لے لیا وزیراعظم عمران خان نے حکومتی ترجمانوںکو اپوزیشن کی انتخابی اصلاحات پر دہری پالیسی کو بے نقاب کر نے اوران کے کارنامے عوام کو بتانے کی ہدایت کی ہے اورکہا ہے کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم)اتحاد اپنی موت آپ مرگیا، استعفے دینے والے اب استعفوں سے بھاگ رہے ہیں، اپوزیشن کا دھاندلی سے متعلق بیانیہ جھوٹا ہے، اپوزیشن انتخابی اصلاحات میں سنجیدہ ہوتی تو سینیٹ میں اوپن ووٹنگ کی مخالفت نہ کرتی، مسلم لیگ (ن) میں بڑے قبضہ مافیا موجود ہیں۔

حکومتی و پارٹی ترجمانوں کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پی ڈی ایم خود اختلافات کا شکار ہے، اپوزیشن احتساب سے بھی بھاگ رہی ہے، مولانا فضل الرحمان پیسوں اور جائیدادوں کا حساب دیں۔اجلاس کے شرکا ء نے کہا کہ مریم نواز نے پی ڈی ایم میں شامل تمام جماعتوں کی ساکھ ختم کردی ہے، آج بھی 2 ایم این ایز نے استعفی دیا پھر غائب ہوگئے۔وزیراعظم نے کہا کہ اپوزیشن کا دھاندلی سے متعلق بیانیہ جھوٹا ہے، اپوزیشن انتخابی اصلاحات میں سنجیدہ ہوتی تو سینیٹ میں اوپن ووٹنگ کی مخالفت نہ کرتی، پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن میثاق جمہوریت کی شق 23 سے بھی مکر رہی ہیں، اس میں سینیٹ الیکشن اوپن ووٹنگ سے کرانے کا کہا گیا ہے۔ وزیراعظم نے حکومتی ترجمانوں کو ہدایت کی کہ اپوزیشن کی انتخابی اصلاحات پر دہری پالیسی کو بے نقاب کیا جائے، ان کے کارنامے عوام کو بتائے جائیں۔وزیراعظم نے لینڈ مافیا کے خلاف بھی کارروائیاں جاری رکھنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ (ن) میں بڑے قبضہ مافیا موجود ہیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں