سینیٹ الیکشن کے بعد جو ہونا ہے پاکستان کےلیےبہترین ہوگا، اچھی خبر سنا دی گئی

کراچی (پی این آئی) وفاقی وزیر فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ سینیٹ الیکشن کے بعد جو ہونا ہے پاکستان کےلیےبہترین ہوگا۔ نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر آبی وسائل فیصل واوڈا نے کہا کہ شوآف ہینڈسےمتعلق سپریم کورٹ کی رائے لے رہے ہیں ، انشاءاللہ پاکستان کے لیے بہتری ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ برسوں تک ملک کولوٹنےوالوں کا انجام ہمیں نظر آرہا ہے ہمیں کچھ کرنےکی ضرورت نہیں یہ خودزوال کا شکار ہو رہے ہیں۔فیصل واوڈا نے کہا کہ ملک کولوٹنےوالوں کاعوام احتساب کررہےہیں پی ڈی ایم کےپاس بیچنےکیلئے اب کچھ ہےہی نہیں، یہ ایسی جمہوریت چاہتی ہےجہاں ان کی من مانی ہو جہاں مرضی کے فیصلے ہوں۔ مولانا فضل الرحمان پر تنقید کرتے ہوئے فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ ایک طرف کہتےہیں عمران خان سلیکٹڈہے پھر کہتے ہیں ڈکٹیٹر ہے ایک طرف کہتےہیں یہودی ایجنٹ ہے پھرکہتےہیں طالبان خان ہے اسمبلی کوجعلی کہتےہیں اورپھر وہیں صدارتی الیکشن لڑتےہیں سینیٹ الیکشن کے بعد جو ہونا ہے پاکستان کےلیےبہترین ہوگا۔ حکومت سینیٹ الیکشن قبل از وقت کیوں کروانا چاہتی ہے؟ سابق وزیراعظم کا دعویٰ سابق وزیراعظم اور پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما بلاول بھٹو زرداری نے کہاہے کہ تحریک کے خوف سے حکومت سینیٹ الیکشن پہلے کراناچاہتی ہے، آئین میں تبدیلی بذریعہ آرڈیننس نہیں پارلیمنٹ سے ہو سکتی ہے،پارلیمنٹ سپریم ادارہ ہے۔احتساب عدالت کے باہر میڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے یوسف رضا گیلانی نے کہاہے کہ لاہور کا جلسہ بہت کامیاب ہواہے،پی ڈی ایم کے تمام جلسے بہت کامیاب رہے،ان کاکہناتھا کہ گڑھی خدابخش میں بھی پی ڈی ایم کی قیادت ملے گی،بہت ساری چیزیں طے ہوں گی۔ سینیٹ الیکشن اوپن بیلٹ سے کرانے کے لیے حکمت عملی کو حتمی شکل دے دی گئی. اٹارنی جنرل آف پاکستان خالد جاوید نے کہا ہے کہ سینیٹ انتخابات اوپن بیلٹ سے کرانے کیلئے سپریم کورٹ میں ریفرنس رواں ہفتے دائر کر دیں گے۔ نجی ٹی وی سے گفتگو میں اٹارنی جنرل پاکستان خالد جاوید نے کہا کہ اوپن بیلٹ سے سینیٹ الیکشن میں شفافیت کے نکتے کو سپریم کورٹ میں اٹھایا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ ریفرنس میں حکومت سپریم کورٹ سے سینیٹ انتخابات اوپن بیلٹ سے کرانے کے متعلق رائے طلب کرے گی۔ پاکستان پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنماء اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا نے کہا ہے کہ سندھ اسمبلی تحلیل ہونے سے وہاں سینیٹ الیکشن نہیں

ہوسکے گا، ایک صوبے کا سینیٹ الیکشن نہیں ہوگا، تو الیکٹورل پورا نہیں ہوگا، جس سے سینیٹ بھی نامکمل ہوگا، استعفے دینے سے الیکشن متاثر ہوگا۔ نجی ٹیوی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ ہمیں قبل وقت الیکشن پر اعتراض نہیں ہے، ہم قواعدوضوابط پر عمل چاہتے ہیں ، سینیٹ انتخابات کا الیکشن کمیشن میں ایک سسٹم ہے، اسی طریقے کے تحت شیڈول جاری ہوتا ہے۔شیڈول میں کاغذات جمع کروانے ، سکروٹنی یا پولنگ اور حلف کس دن ہونا ہے، یہ الیکشن کمیشن کا کام ہے، انہوں نے یہ بھی دیکھنا ہوتا ہے کہ سینیٹرز کب ریٹائرڈ ہورہے ہیں۔اس لیے اس سے پہلے الیکشن ہوجائے اور ریٹائرڈ ہونے والے سینیٹرز سے قبل نئے سینیٹرز آجائیں۔سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ سینیٹ الیکشن سے پہلے اگر اپوزیشن استعفے دے دیتی ہے اور سندھ اسمبلی تحلیل ہوجاتی ہے، تو الیکٹورل پورا نہیں ہوگا، سندھ حکومت کے تحلیل ہونے سے ایک صوبے کا سینیٹ الیکشن نہیں ہوگا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں