کراچی (این این آئی) شہر قائد کے مختلف علاقوں گیس کا بحران شدت اختیار کر گیا ہے۔ بلوچستان میں سردی کی شدت میں اضافے کی وجہ سے گیس کی طلب میں اضافہ ہوگیا ہے۔کوئٹہ میں گیس کی ڈیمانڈ دو سو سے بڑھ کر دو سو پچاس ایم ایم سی ایف ڈی ہو گئی۔ کراچی کو گیس کی فراہمی میں تین سو ایم ایم سی ایف ڈی کی
کمی ہے۔کراچی میں گیس کی طلب 1500 ایم ایم سی ایف ڈی سے زائد اور رسد 1200 ایم ایم سی ایف ڈی ہے۔ مختلف علاقوں میں گیس کمی کی وجہ سے لو پریشر اور گیس بندش جاری ہے۔ سی این جی اسٹیشن اور صنعتی علاقوں میں شیڈول کے علاوہ بھی لوڈ شیڈنگ جا رہی ہے۔سولجر بازار، لیاری، بلدیہ، اتحاد ٹان، کورنگی، سرجانی، ملیر، لانڈھی، شاہ فیصل کالونی، لیاقت آباد، ناظم آباد، گارڈن، اورنگی، قصبہ، پاک کالونی، کیماڑی، نارتھ کراچی، نیو کراچی، معمار، گلزار ہجری اور گولیمار کے مختلف حصوں میں گیس کی فراہمی متاثر ہے۔ایس ایس جی سی کا شکایتی مرکز نہ شکایت درج کر رہا ہے نہ شکایت پر کارروائی جارہی ہے۔ ایس ایس جی سی ترجمان کا کہنا ہے کہ کہیں لوڈ شیڈنگ نہیں کی جارہی ہے۔۔۔۔۔
عمر ایوب نے موسم سرما میں گیس کی شدید قلت کی بری خبر سنا دی، گیس کا بحران ماضی کی کرپٹ حکومتوں کی لوٹ مار کا نتیجہ ہے، الزام دوسروں کو دے دیا
حیدرآباد (این این آئی) وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب خان نے کہا ہے کہ سندھ کو اسی سال، کے پی کے کو 3
سال اور بلوچستان کو 5 سال بعد گیس کی نمایاں کمی کا سامنا ہو گا، 5 7 بلین کیوبک فٹ ضرورت کے مقابلے ملک میں مقامی 5.3 بلین فٹ گیس دستیاب ہے، مہنگائی بیروزگاری بجلی اور گیس کا بحران مسلم لیگ ن اورپی پی کی کرپٹ حکومتوں کی لوٹ مار کا نتیجہ ہے جنہوں نے 30 ہزار ارب کے قرضے، خالی خزانہ چھوڑا، بجلی کے نہایت مہنگے معاہدے کئے، نئی گیس دریافت نہیں کی، حکومت اور عوام ملک دشمنی کرنے والے پی ڈی ایم کو نہیں چھوڑیں گے، عمران خان کی حکومت اپنے عوامی مینڈیٹ 5 سال پورے کرے گی۔وہ سرکٹ یاوس میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے جس میں سابق وزیراعلی جی ڈی اے کے رہنما ارباب غلام رحیم، ایم کیو ایم کے رکن قومی اسمبلی انجینئر صابر قائم خانی، سندھ اسمبلی میں تحریک انصاف کے پارلیمانی لیڈر حلیم عادل شیخ اور دونوں جماعتوں کے دیگر ارکان اسمبلی اور عہدیدار بھی موجود تھے۔عمر ایوب نے کہا کہ آصف زرداری ٹین پرسنٹ کی حکومت نے کل قرضے 7 ہزار ارب سے 14 ہزار ارب تک پہنچا دیئے تھے، مسلم لیگ ن کی حکومت دو ہاتھ آگے نکل گئی اس نے یہ قرضے 30 ہزار ارب تک پہنچا دیئے، جب عمران خان وزیراعظم بنے دو ملک دیوالیہ ہونے کے قریب تھا صرف دو ہفتے کے زرمبادلہ کے ذخائر تھے اور کرنٹ خسارہ بڑھ کر بھیانک صورت اختیار کر گیا تھا جو اب ختم ہو گیا ہے، وفاقی وزیر
نے کہا کہ آج مسائل کا جائزہ لینے کے بعد حیسکو کی ٹیم چیمبراف کامرس سمیت تاجروں کی تنظیموں سے کہا گیا ھے وہ جلد سفارشات مرتب کر کے بھیجیں کہ کتنے گرڈ اسٹیشنز فیڈڑز ٹرانسفارمرز دیگر چیزوں کی ضرورت ھے وزارت جلد ان کو منظور کر مسائل کو حل کرے گی جب کہ بجلی چوروں کے خلاف اہریشن پوری جاری رھے گا،تاھم حکام کو گرڈ اسٹیشن سے بجلی بند کرنے کی سختی سے ممانعت کر دی گئی ھے، انہوں نے کہا سندھ میں اس سال گیس کی قلت مزید 7فیصد زیادہ ھو جائے گی کی ذمہ دار سندھ کی پی پی بد عنوان حکومت اور مسلم لیگ ن کی حکومت ہیں جنہوں نے گیس کے نئے کنویں کھدوانے اور گیس دریافت کرنے کو نظر انداز کیا اس وقت صورت یہ ھے وزیر اعظم مشترکہ مفادات کونسل میں بھی اگاہ کیا کہ ملک میں مقامی گیس بتدریج کم ھو رھی ھے پے سندھ میں اسی سال کے پی کے میں تین سال بعد بلوچستان میں ہانچ سال بعد گیس کے ذخائر ختم ھونے کی طرف جائیں گے ھماری ملکی ضرورت5.7 بلین کیوبک فٹ ھے کہ جب کہ مقامی گیس5.3 بلین کی کبوبک فٹ دستیاب ھے ایل۔این جی سے2.1 بلین کیوبک فٹ ضرورت ہوری کی جا رھی ھے ھمیں درامد شدہ گیس سے کمی پوری کرنی ھو گی انہوں نے کہا ھمیں دو گیس ٹرمینل تعمیر کرنا ھوں گے جب کہ ھماری حکومت نے گیس کے لئے نئے 20 کنویں کھودنے کے ٹھیکے دیئے ہیں تاھم اس
کا فائدہ 5 سال بعد ممکن ھو گا سندھ حکومت نے گیس لائن بچھانے کی اجازت ڈیڑھ سال تا خیر سے دی ھے جس پر اب کام شروع ھو گیا ھے ایک سوال پر عمر ایوب نے صحافی سے کہا کہ بجلی گیس جس صوبے سے بھی نکلے وہ پورے ملک کی ھے ھر جگہ دی جائے سندھ کی گیس یا تھر کی بجلی ملک کے دیگر حصوں کو جاتی ھے کے پی کے کی بجلی بھی ملک کے دیگر حصوں کو ملتی ھے سندھ کے حق پر کوئی ڈاکہ نہیں ڈالا جا رھا اپ تفرقہ نہ پھیلائیں ،انہوں نے کہا پی ڈی ایم جلسے جلوس کرے اس سے کوئی فرق نہیں ہڑتا لیکن پاکستان دشمنی کو حکومت اور عوام برداشت نہیں کریں اور تی سال بعد عوام انہیں پھر مسترد کر دیں گے
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں