اسلام آباد (این این آئی)حکومت نے کہا ہے کہ جنوری میں گیس کا کوئی بحران نہیں آ رہا، جنوری دو ہزار اکیس کیلئے جنوری دو ہزار اٹھارہ کی نسبت تیس فیصد زیادہ اور سستی ایل این جی منگوائی جا رہی ہے۔پٹرولیم ڈویڑن کے ترجمان نے ایل این جی اور گیس پوزیشن پر جاری بیان میں کہا کہ ترجمان جنوری 2021
کیلئے 12 ایل این جی کارگوز کا انتظام کر لیا ہے کچھ کارگوز میں اضافی ایل این جی کا بھی بندوبست ہو گیا ہے جنوری 2021 کیلئے جنوری 2018 کی نسبت 30 فیصد زیادہ اور سستی ایل این جی منگوائی جا رہی ہے،سردی کی لہر بڑھنے سے سوئی نادرن سسٹم میں لوڈ 9 فیصد تک اضافہ ہوا ہے ،اسی طرح سوئی سدرن کو کراچی اور کوئٹہ میں کم پریشر کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے تاہم کابینہ سے منظور شدہ لوڈ مینجمنٹ پلان کے مطابق سی این جی اور پاور کیپٹو یونٹ کی گیس بند کی جائے گی ترجمان نے عوام سے اپیل کی کہ گیس کا استعمال سمجھداری سے کریں گیس کمپیسر کا استعمال غیر قانونی ہے گیس کمپیسر سے گیس پریشر میں کمی کا سبب بھی بنتا ہے۔۔۔۔۔۔
عوام کیلئے بری خبر ،جنوری ،فروری کے دوران گیس بحران بڑھنے کا خدشہ خطرے کی گھنٹی بج گئی
کراچی(پی این آئی)موسم سرما کی شدت میں اضافہ ،ممکنہ لائن پیک کے مسائل اور ایل این جی کی خریداری میں تاخیر کے باعث ملک بھر میں جنوری اور فروری کے دوران گیس بحران میں مزید اضافے کا خدشہ ہے ۔تفصیلات کے مطابق امسال ملک بھر میں موسم سرما شدید اور نسبتا طویل ہونے کی پیش گوئی ہے جب کہ
میدانی علاقوں میں شدید سردی اور بالائی علاقوں میںبرف باری کے باعث گیس کی طلب بھی زیادہ رہنے کا امکان ہے ،موسم سرما میں عمومی طور پر گیس کمپنیوں کو لائن پیک کے مسائل کا بھی سامنا رہتا ہے جس کےنتیجے میں گیس کی پیداوار اور ترسیل میں رکاوٹ رہتی ہے ،دوسری جانب پاکستان کو عالمی اسپاٹ مارکیٹ میں ایل این جی کی خریداری میں بھی مشکلات کا سامنا ہے اور ایل این جی کی در آمد میں تاخیر بھی عوام کیلئے اس موسم سرما کو ایک کڑی آزمائش میں بدل سکتی ہے ۔جنوری کے لیے ایل این جی کی درآمد کیلئے نجی کمپنیوں کی جانب سے پیشکشیں موصول نہ ہونے نے وزارت پٹرولیم ڈویژن کو امتحان میں ڈال دیا ہے ،اس ضمن میں ذرائع نے بتایاکہ عالمی مارکیٹ میں ایل این جی کی قیمتوں میں اضافے اور توانائی کے شعبے میں گردشی قرضوں کے بڑھتے ہوئے حجم نے نجی کمپنیوں کو ایل این جی کی فراہمی کیلئے پیشکشیں کرنے سے روکے رکھا،عالمی اسپاٹ مارکیٹ میں ایل این جی کی خریداری میں ناکامی کے بعد اب حکومت کیلئے فوری طور پر قطر سے ایل این جی کی خریداری کے سوا کوئی آپشن دکھائی نہیں دیتا کیونکہ حزب اختلاف کی جماعتوں کے مشترکہ اتحاد پی ڈی ایم کی تحریک کے دوران حکومت یقینی طور پر گیس بحران پیدا ہوتا نہیں دیکھنا چاہے گی ،ایل این جی کی خریداری میں کسی بھی مشکل کی صورت میں حکومت فرنس
آئل کی در آمد میں بھی اضافہ کرسکتی ہے ۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں