اسلام آباد (این این آئی) وزیر اعظم عمران خان نے انٹرویو میں کہا کہ دو سالوں میں مشکل وقت میں نکالا ہے ، دنیا تسلیم کرتی ہے کہ پاکستان نے کرونا کے دور ان لوگوں کی جانیں بھی بچائیں اور معاشی بھی بچائی، اگر پاکستانی فوج اور ادارے میرے ساتھ نہ کھڑے ہوتے تو میں اکیلا کیا کرسکتا تھا ۔ایک سوال پر انہوںنے کہاکہ
پہلے حکمرانوں کو پاکستانی فوج سے کیا شکایتیں تھیں ؟ نواز شریف اسٹیبلشمنٹ کی گود میں پلے ، نوازشریف جنرل ضیاء الحق کے سامنے اتنا جھک جاتے تھے جیسا لگتا تھا یہ ان کے جوتے نہ پالش کر دیں یہ آنکھوں سے دیکھا ہے ، اس کو سیاست کی الف ب نہیں آتی تھی ، پھلوں کے ٹوکرے ڈی سی کے کمروں کے باہر لے کر جاتا تھا پہلے اسے وزیر خزانہ بنایاگیا اور پھر وزیراعلیٰ بنایاگیا اس کو ہم نے دیکھا ہے ، جنرل ضیاء نے پیپلز پارٹی کے خلاف نوازشریف کو تیار کیا ، مجھے 1988میں ضیاء الحق نے مجھے اپنے چھوٹے بیٹے انوار کے ذریعے میسج بھجوایا میں آپ کو وزارت دینا چاہتا ہوں اور میرے پاس کوئی نہیں ہے ،انہوںنے نوازشریف کو بنایا ، پھر جنرل درانی کے بیان کے مطابق نوازشریف کو کیسے پیسے دیئے گئے ۔ایک سوال پر انہوںنے کہاکہ نوازشریف باربار فوج کو مخاطب کر تا ہے اس کی بھی ایک وجہ ہے ، یہ فوج کی نرسری میں پلا ہوا ہے اس کو سیاست کا کیا پتہ تھا ؟اس نے رشوت دی ، کرپشن شروع کی ؟اس نے پیسے دیکر پارٹی بنائی ؟ اس نے ملک کا بیڑہ غرق کیا اور اسٹیبلشمنٹ اس کے ساتھ تھی ،2013ء میں اسٹیبلشمنٹ نے نوازشریف کی مدد کی ؟اس کو تکلیف یہ ہے کہ2018ء میں اسٹیبلشمنٹ نے پھر مد د کیوں نہیں کی ؟فافن کی رپورٹ کے مطابق 2018ء کے الیکشن بہترین تھے۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں