اپوزیشن کے آدھے اراکین اسمبلی کا استعفے دینے سے انکار، پی ڈی ایم اتحاد کو شدید دھچکا لگ گیا

اسلام آباد( پی این آئی) وزیراعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل نے کہا ہے کہ اپوزیشن میں آدھے لوگوں نے استعفیٰ دیا ہی نہیں اور وہ نہ ان کے کہنے پر دیں گے۔نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر شہباز گل نے کہا کہ اپوزیشن کے مطابق حکومت ہر روز گھر جاتی ہے، یہ لوگ اس وقت

بوکھلاہٹ کا شکار ہیں کیونکہ آدھے لوگ ان کے کہنے پر استعفیٰ نہیں دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن ساتھ بیٹھ کر صرف اپنے مفاد کی بات کرتی ہے ۔ یہ لوگ چاہتے ہیں کہ نیب کا خاتمہ ہوجائے اور ان کو این آر او مل جائے ، این آر او کا اختیار عمران خان کے پاس ہے لیکن وہ ان کو کبھی بھی نہیں دیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ آئین کے مطابق تیس دن پہلے الیکشن کراسکتے ہیں ۔دوسری طرف سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ٹوئٹر پر ایک ٹوئٹ میں لکھا کہ کچھ دوست سینیٹ الیکشن میں شو آف ہینڈ یا اوپن بیلٹ کو کنفیوز کر رہے ہیں۔ شو آف ہینڈ کا مقصد ہے کہ شفاف الیکشن ہو اور سینٹر بننے کے لیے خرید و فروخت نہ ہو۔ان کا مزید کہنا تھا کہ سینیٹ میں ووٹر ایک سے زیادہ بار ووٹ ڈالتا ہے اس لیے اوپن بیلٹ استعمال ہوسکتا ہے جو شو آف ہینڈ کامقصد پورا کرے گا۔ 31دسمبر سے پہلے پہ ہمارے تمام استعفے آجائیں گے، پی ڈی ایم کی سب سے بڑی جماعت نے یقین دہانی کرا دی مسلم لیگ ن کی رہنما عظمیٰ بخاری کا کہنا ہے 31 دسمبر سے پہلے ہمارے استعفے آجائیں گے۔نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے لوگ منتخب ہوکر نہیں آئے اس لیے انہیں استعفوں کے بارے میں کچھ نہیں پتا ۔ ان کا کہنا تھا کہ 2018 ء کے الیکشن میں جو کچھ ہوا وہ پوری دنیا نے دیکھا، ان کے اپنے لوگ کہتے ہیں کہ پانامہ نہ آیا ہوتا تو نوازشریف آج وزیراعظم ہوتا۔ انہوں نے پی ٹی آئی کے ڈاکٹر شہبازگل سے استفسار کرتے ہوئے کہا کہ بتائیں آپ لوگوں نے چیئرمین سینیٹ کے الیکشن میں کیا کیاتھا؟ ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے استعفے 31 دسمبر سے پہلے آجائیں گے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں