سردار عزیز محمد خان کی وفات پر سردار عتیق احمد خان کا اظہار تعزیت

مظفرآباد، راولپنڈی(پی این آئی) آل جموں وکشمیر مسلم کانفرنس کے قائد و سابق وزیراعظم سردار عتیق احمد خان نے گزشتہ روز اسلام آباد میں مجاہد اول کے دیرینہ ساتھی سردار عزیز محمد خان کی وفات پر ان کی رہائش گاہ جا کر بیٹوں عبدالوہاب، عبدالقادر سے اظہار تعزیت کرتے ہوئے کہاکہ سردار عزیز محمد خان ایک

اعلیٰ پائیہ کی شخصیت تھے انہوں نے ہمیشہ مجاہد اول کا ساتھ دیا اور ان کے ساتھ چٹان کی طرح کھڑے رہے، ایسے وفادار او ر ہمدرد دوست آج ڈھونڈنے سے بھی نہیں ملتے، اللہ تعالی مرحوم کے درجات بلند کرے اور لواحقین کو صبر جمیل عطاء کرے، اس موقع پر سابق وزیر حکومت راجہ محمد یاسین خان جمعیت علمائے اسلام آزاد کشمیر کے سربراہ مولانا سعید یوسف ودیگر بھی موجود تھے۔۔۔۔۔

اپوزیشن نے کس معاملے پر این آر او مانگا ہے؟ وزیراعظم عمران خان نے آخرکار سب کچھ بتا دیا

پشاور (پی این آئی) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم والے کہتے ہیں ہم نے کب این آر او مانگا ، اپوزیشن نے نیب کے معاملے پر لکھ کر این آر او مانگا ، اپوزیشن نے جو ترامیم تجویز کیں وہ نیب کو دفن کرنے کے مترادف تھیں ، سینیٹ الیکشن وقت سے پہلے کرائیں گے ، ہارس ٹریڈنگ کے خاتمے کیلئے شو آف ہینڈز کے ذریعے سینیٹ الیکشن کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔تفصیلات کے مطابق پشاورمیں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ این آر او کسی صورت نہیں دوں گا ، اپوزیشن نے کہا نیب ختم کردیں ہم ایسا نہیں کریں گے ، اپوزیشن جلسے کرتی پھر رہی ہے ، پوری قوم نے دیکھا جب یہ جلسہ کررہے تھے تو میں کتنا پریشان تھا ، چاہوں تو اب بھی ان سے بڑے جلسے کرسکتا ہوں۔وزیراعظم نے کہا کہ مجھ پر کسی قسم کا دباو نہیں ، کیوں کہ ہماری حکومت کو اپوزیشن سے کوئی خطرہ نہیں ، اپوزیشن جن مقدمات کا سامنا کررہی ہے یہ ماضی میں ان کے دور میں ہی بنائے گئے ہیں ، میں نے پہلے دن کہا تھا یہ سارے چور ڈاکو اکٹھے ہوجائیں گے ، آج پی ڈی ایم کے نام پر یہ سارے ایک ہوچکے ہیں ، ہارس ٹریڈنگ کے خاتمے کیلئے شو آف ہینڈ کا فیصلہ کیا ، اس مقصد کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع کررہے ہیں کیوں کہ ماضی میں سینیٹ کے انتخابات پر پیسہ چلتا تھا ، اسی بناء پر ہم نے اپنے 20 ایم پی ایز کو ہارس ٹریڈنگ پر پارٹی سے نکالا۔اس سے پہلے

پشاور انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کی افتتاحی تقریب سے خطاب میں وزیراعظم نے کہا کہ ہمیں لوگ بار بار کہتے ہیں مدینہ کی ریاست کہاں ہے ، جتنا بھی ٹیکس اکٹھا ہوتا ہے اس کا آدھا تو قرضوں کی مد میں چلا جاتا ہے، خیبر پختونخوا کے تمام شہریوں کو ہیلتھ کارڈ دیئے جائیں گے ، ہیلتھ کارڈ سے پرائیویٹ یا گورنمنٹ اسپتال میں علاج کرایا جاسکے گا ، حکومت کے پاس اتنے پیسے نہیں ہیں کہ پورے ملک میں ہسپتال بنائیں ، اس کے باوجود عوام کی صحت کا خیال رکھنا حکومت کی اولین ترجیح ہے ،کیوں کہ مدینہ کی ریاست میں کمزور طبقے کی ذمہ داری لی گئی تھی ۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں