150 نہیں بلکہ 425استعفے آئیں گے، اپوزیشن نے حکومت کیلئے خطرے کی گھنٹی بجا دی

اسلام آباد (پی این آئی) پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال نے کہا ہے کہ جب 425 استعفے آئیں گے تو ملک میں ضمنی نہیں بلکہ عام انتخابات ہوں گے۔تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں گفتگوکرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ پر مشتمل اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد کے

پاس اس وقت پارلیمنٹ میں 425 نشستیں ہیں اور جب ان 425 نشستوں سے استعفے دیے جائیں گے تو اس صورت میں ضمنی نہیں بلکہ جنرل الیکشن ہوں گے تاہم استعفوں کے معاملے پراپوزیشن اتحاد پی ڈی ایم حکومتی ترجمانوں کے ٹائم ٹیبل پر نہیں بلکہ اپنے طے کردہ شیڈول چلے گی ۔مسلم لیگ ن کے رہنما نے دعویٰ کیا کہ حکمراں جماعت کے اراکین بھی اگلے الیکشن کے لیے اپوزیشن سے رابطے کر رہے ہیں کیوں کہ ایسی حکومت کے ساتھ کون اپنی قسمت کو جوڑے گا کہ جس کے اپنے لوگ اپوزیشن سے رابطے کررہے ہیں کہ اگلے الیکشن کیلئے ہمیں ٹکٹ دے دیں تو ہم پارٹی چھوڑنے کیلئے تیار ہیں۔ایک سوال کے جواب میں احسن اقبال نے کہا کہ اس وقت ایک عجیب پیچیدہ صورتحال ہے کہ اسٹیبلشمنٹ ایک ایسی حکومت کے ساتھ کھڑی ہوگئی ہے جو ناصرف ناکام ہے بلکہ غیر مقبول بھی ہے ، تو ایسی صورتحال میں ایک ایسا وقت بھی آئے گا جب یہ ادارے بھی سوچنے پر مجبور ہوں گے کہ وہ اپنی ساکھ کو ایک ڈوبتی ہوئی ناکام اور نالائق حکومت کے ساتھ کس حد تک کھڑے ہوسکتے ہیں۔قابل ذکر بات یہ ہے کہ حکومت مخالف تحریک کے سلسلے میں پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ نے 31 جنوری تک حکومت کو مستعفی ہونے کی ڈیڈلائن دے رکھی ہے ، صدر پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اگر حکومت مستعفی نہ ہوئی توپھریکم فروری کو اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کا اعلان کیا جائے گا،31 دسمبر تک پی ڈی ایم کے ارکان قومی و صوبائی اسمبلی اپنے

استعفے پارٹی قائدین کوجمع کروادیں گے۔صدر پی ڈی ایم نے مریم نوازاور بلاول بھٹو ودیگر رہنماؤں کے ہمراہ پی ڈی ایم اجلاس کے بعد مشترکہ میڈیا بریفنگ میں کہا کہ پہلی بات یہ ہے کہ 31 دسمبر تک پی ڈی ایم کے ارکان قومی و صوبائی اسمبلی اپنے استعفے اپنی اپنی جماعت کے قائدین کو پیش کردیں گے ، حکومت کو واضح کردینا چاہتے ہیں 31 جنوری تک حکومت مستعفی ہوجائے، اگر مستعفی نہیں ہوئی تو پھر سربراہی اجلاس میں یکم فروری کو اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کا اعلان کردے گا، پی ڈی ایم جماعتوں سے اپیل کی جارہی ہے کہ وہ لانگ مارچ کی تیاری شروع کردیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں