نئی دہلی (این این آئی)اسرائیل نے جنوب ایشیائی ملک بھوٹان سے سفارتی تعلقات استوار کرنے کا اعلان کیا ہے۔دونوں ملکوں کے حکام نے بھارت کے دارالحکومت نئی دہلی میں اسرائیلی سفیر کی اقامت گاہ پرمنعقدہ ایک تقریب میں اس ضمن میں سمجھوتے پردست خط کردیئے۔میڈیارپورٹس کے مطابق وزیر خارجہ گابی
اشکنازی نے بھوٹان کے اسرائیل سے تعلقات استوار کرنے کے فیصلے کو سراہا اور اس کو اسرائیل کے ایشیا میں بڑھتے ہوئے تعلقات کے لیے ایک اہم سنگ میل قراردیا ۔انھوں نے ایک بیان میں کہا کہ اسرائیل کو تسلیم کرنے کا دائرہ کار بڑھتا جارہا ہے۔انھوں نے توقع ظاہر کی کہ بھوٹان کے شاہ آیندہ سال اسرائیل کا دورہ کریں گے اور وہ ان کا خیرمقدم کریں گے۔اسرائیلی وزارت خارجہ نے بتایا کہ گابی اشکنازی نے بھوٹانی ہم منصب ٹانڈی درجی سے بات چیت کی ہے اور انھوں نے آبی انتظام ، زراعت اور حفظان صحت سمیت مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون بڑھانے سے اتفاق کیا ہے۔اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے بھی بھوٹان کے ساتھ سفارتی تعلقات کے قیام کا خیرمقدم کیا ہے اور اس کو امن سمجھوتوں کا ثمر قرار دیا ہے۔ان کا اشارہ امریکا کی ثالثی میں حال ہی میں چار عرب ممالک سے تعلقات استوار کرنے کے لیے طے شدہ سمجھوتوں کی جانب تھا۔انھوں نے کہا کہ ہم اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم کرنے کے خواہاں بعض دوسرے ممالک سے بھی رابطے میں ہیں۔کوہ ہمالیہ کے دامن میں واقع بھوٹان میں بدھ مت مذہب کے پیروکاروں کی اکثریت آباد ہے اور یہ بھارت اور چین کے پڑوس میں واقع ہے۔اس کے اب تک یورپی یونین سمیت دنیا کے صرف تریپن ممالک کے ساتھ سفارتی تعلقات استوار ہیں۔۔۔۔
قسمت ٹرمپ کے ساتھ ہے؟ نو منتخب امریکی جو بائیڈن کے بیٹے کیخلاف تحقیقات شروع، اقتدار کی منتقلی متاثر ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا
نیو یارک(این این آئی)نو منتخب امریکی صدر جوزف بائیڈن کی تاریخی طور پر مشکل ٹرانزیشن (اقتدار کی منتقلی)کا عمل اچانک مزید پیچیدہ ہو گیا ہے۔انکے صاحبزادے ہنٹر کی مالی لین دین کی وفاقی تحقیقات نے کانگریس کے رپبلکن ارکان کو مضبوط بنا دیا ہے، جو آنے والے صدر کے ساتھ پہلے ہی کام کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں یا انہوں نے گزشتہ ماہ ہونے والے صدارتی انتخابات میں ان کی واضح فتح کو تسلیم نہیں کیا۔امریکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یقینی طور پر یہ تحقیقات بائیڈن کی جانب سے نامزد کسی بھی اٹارنی جنرل کے لیے سینیٹ کی منظوری کو پیچیدہ بنا دیں گی جو بالآخر نئے صدر کے بیٹے کی تفتیش کی نگرانی کرسکتے ہیں۔اس سے دارالحکومت کے مزید غیرفعال ہونے کا امکان بڑھ جائے گا جو قوم کو کورونا کی وبا سمیت درپیش بڑے بحرانوں سے نمٹنے کے لیے پہلے ہی مشکلات کا سامنا کر رہا ہے۔ امریکا میں کورونا سے روزانہ کی ہلاکتیں نائن الیون کے حملوں میں ہونے والی مجموعی اموات سے بھی زیادہ رپورٹ ہو رہی ہیں، اس صورت حال میں رپبلکن پارٹی کے رہنما خاص طور پر، جن کی نظریں 2024 کے صدارتی انتخابات پر مرکوز ہیں، واضح طور پر اس معاملے میں بائیڈن پر دبا ڈالیں گے۔سینیٹر جوش ہولے آرمو نے کہا کہ جو بائیڈن کو عہد کرنے کی ضرورت ہے کہ وہ وفاقی تحقیقات میں تعاون کریں گے اور حلف
کے تحت کسی بھی سوال کا جواب دیں گے اور اگر وہ صدر کے عہدے کا حلف اٹھاتے ہیں تو ہنٹر بائیڈن کے فوجداری مقدمے میں کام کرنے والے کسی وکیل یا وفاقی تحقیقاتی اہلکار کو نہیں ہٹایا جائے گا۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں