جیلوں میں بند قیدیوں میں کورونا پازیٹو، قیدیوں و حوالاتیوں کو اپنی اپنی بیرکوںمیں قرنطینہ کر دیا گیا، وجہ کیا بنی؟

میانوالی(این این آئی)سنٹرل جیل میانوالی سمیت محکمہ جیل خانہ جات سرگودہا سرکل کی 4میانوالی۔بھکر۔شاہ پور اور سرگودہا کی جیلوں میں پابند سلاسل 61سے زائد قیدیوں اور حوالاتیوں میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی ہے اور متاثرہ قیدیوں و حوالاتیوں کو اپنی اپنی جیلوں میں قرنطینہ کر دیا گیا ہے ذرائع کے مطابق متاثرہ

قیدیوں اور حوالاتیوں کے ورثاء اور دوست واحباب سے ملاقات کرنے پر سخت پابندی عائد کر دی گئی ہے جبکہ محکمہ جیل خانہ جات پنجاب آئی جی شاہد سلیم بیگ نے قیدیوں اور حوالاتیوں کو ایک سے دوسری بیرک میں منتقل کرنے پر پابندی عائد کرتے ہوء سنٹرل جیل میانوالی سمیت پنجاب بھر کے تمام سپریٹنڈنس کو مراسلہ جاری کر دیا ہے ذرائع کے مطابق جیلوں میں نئے آنے والے قیدیوں اور حوالاتیوں کو 14روز کے لیے جیلوں کے قرنطینہ کی جگہوں میں رکھا جائیگا جیلوں میں پابند سلاسل قیدیوں اور حوالاتیوں کے ٹیسٹ کرنے کا سلسلہ بھی جاری کر دیا گیا ہے اور تمام قیدیوں اور حوالاتیوں کے کورونا ٹیسٹ سیمپل لیے جارہے ہیں جبکہ متاثرہ قیدیوں اور حوالاتیوں کا علاج معالجہ شروع کر دیا گیا ہے۔ ماہرین صحت کے مطابق جیلوں کے اندر کورونا وائرس پھیلنے کی بڑی وجہ جیلوں میں گنجائش سے زائد قیدیوں اور حوالاتیوں کو رکھنا ہے ذرائع کے مطابق اسی طرح سنٹرل جیل میانوالی میں بھی 1050قیدیوں و حوالاتیوں کو رکھنے کی گنجائش ہے مگر مذکورہ جیل میں گنجائش سے زائد 2100 قیدی و حوالاتی پابند سلاسل ہیں جبکہ اسی طرح پورے پنجاب کی چھوٹی بڑی جیلوں میں گنجائش سے زائد قیدی و حوالاتی بھیڑ ۔ بکریوں کے باڑے کی طرح بند ہیں۔جسکی وجہ سے ان میں کورونا کے پھیلنے کے خدشات لاحق ہو سکتے ہیں۔۔۔۔۔

وہ یورپی ملک جہاں مارچ سےمئی کے دوران کورونا وائرس سے 45ہزار سے زائد ہلاکتیں ریکارڈ کی گئیں

بارسلونا (پی این آئی ) قومی ادارہ شماریات کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق سپین میں مارچ سےمئی کے درمیان کُل 45 ہزار 684 اموات ہوئیں۔ جن میں سے 32 ہزار 652 کی سرکاری سطح پر وائرس سے موت کی تصدیق کی گئی، جبکہ 13 ہزار 32 افراد کی اموات کو مشتبہ قرار دیا گیا۔ادارے کے مطابق رواں سال کے پہلےمہینوں میں سب سے زیادہ اموات کوویڈ 19 سے ریکارڈ کی گئیں ہیں۔مارچ اور مئی کے درمیان ہر تین میں سے ایک فرد کوویڈ کا شکار تھا یا اس میں علامات موجود تھیں۔اس عرصے کے دوران 62فیصد ہسپتال، 30 فیصدکئیرہوم، پانچ فیصد گھر کے اندر کورونا کا شکار بنے۔مارچ اور اپریل کے دوران سپین میں سال 2019 کے مقابلے میں اموات 44.8فیصد بڑھیں، اس دوران عمر رسیدہ افراد زیادہ متاثر ہوئے۔ کورونا وائرس میں مرنے والے متاثرین کی شرح 87.1فیصد اور عمر یں 69 سال سے زائد تھیں۔89.2فیصد علامات والے 74 سال سے زائد تھے۔جولائی سے دسمبر کے دوران وبائی مرض کی دوسری لہر دیکھی گئی جس میں 26 ہزار 9سو اضافی اموات ہوئیں۔سرکاری سطح پر موت کے 16ہزار سات سو تصدیقی ٹیسٹ کئے گئے جو کہ وزارت صحت کے ریکارڈ سے 10 ہزار زائد ہیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں