عوام پر مہنگائی کا بم گرانے کی تیاریاں، بجلی کی فی یونٹ قیمت میں اضافے کا امکان

اسلام آباد (پی این آئی) سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی نے ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ میں بجلی کی قیمت ستاون پیسے فی یونٹ اضافے کی درخواست دے دی ،نیپرا کی پابندی کے باوجود مہنگے ڈیزل سے بجلی کی پیداوار کی گئی نیپرا درخواست پر سترہ دسمبر کو سماعت کرے گا،سی پی پی اے نے بجلی کی قیمت میں 57 پیسے

فی یونٹ اضافے کیلئے نیپرا کو درخواست دیدی ،درخواست کے مطابق گزشتہ ماہ 9 ارب 97 کروڑ بجلی پیدا ہوئی بجلی کی پیداواری لاگت 43 ارب 17 کروڑ رہی نیپرا کی شدید مخالفت کے باوجود گزشتہ ماہ ڈیزل پر 19 روپے 83 پیسے میں مہنگی ترین بجلی پیدا کی گئی نیپرا نے مہنگے ڈیزل اور فرنس آئل پر بجلی پیدا کرنے پر پابندی لگا رکھی ہیفرنس آئل پر 12 روپے 17 پیسے میں فی یونٹ بجلی پیدا کی گئی ایل این جی سے 6 روپے 55 پیسے اور مقامی گیس سے 6 روپے 70 پیسے فی یونٹ بجلی پیدا ہوئی گزشتہ ماہ ریفرنس پرائس 3 روپے 75 پیسے فی یونٹ مقرر کی گئی تھی بجلی کی پیداوار پر فیول لاگت 4 روپے 32 پیسے فی یونٹ رہی۔

آج ملک بھر میں سونے کی قیمت کیا رہی؟ خریداروں کیلئے اچھی خبر آگئی

پاکستان میں کاروباری ہفتے کے آخری روز (جمعہ کو) سونے کی قیمت میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔سندھ صرافہ بازار جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق ملک میں فی تولہ سونے کی قیمت میں کوئی ردو بدل نہیں ہوا اور یہ جمعرات کی سطح ایک لاکھ 10 ہزار 450 روپے پر برقرار ہے۔ 10 گرام سونے کی قدر بھی 94 ہزار 693 روپے ہے۔ دوسری جانب عالمی مارکیٹ میں بھی سونے کی قیمت گزشتہ روز کی سطح پر برقرار رہی اور بغیر کسی کمی بیشی کے 1837 ڈالر فی اونس پر برقرار رہی۔ جبکہ انٹر بینک مارکیٹ میں کاروبار کے آغاز

پر ڈالر کی قیمت میں کمی ہوئی ہے جبکہ دوسری جانب سٹاک ایکسچینج میں صبح صبح مثبت رجحان سے کاروباری افراد خوش دکھائی دے رہے ہیں ۔تفصیلات کے مطابق انٹر بینک مارکیٹ میں کاروبار کے آغازکے کچھ دیر بعد ہی ڈالر کی قیمت میں 13 پیسے کمی ہوئی جس کے بعد ڈالر 160 روپے 15 پیسے پر آ گیاہے ۔ دوسری جانب سٹاک مارکیٹ میں کاروبار کے آغاز پر مثبت رجحان دیکھنے میں آ رہاہے ، کاروبار شروع ہوا تو 100 انڈیکس 42 ہزار 305 پوائنٹس پر تھا تاہم کچھ ہی دیر میں اس میں 242 پوائنٹس کا اضافہ ہوا اور انڈیکس 42 ہزار 547 پوائنٹس پر پہنچ گیا ہے ۔واضح رہے کہ گزشتہ ما ہ نومبرکے دوران بھی بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے بھیجی جانے والی ترسیلات زر بڑھنے کی رفتار برقرار رہی اور مسلسل چھٹے مہینے ترسیلات زر کا حجم 2 ارب ڈالر سے زیادہ رہا۔اسٹیٹ بینک کے اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ ماہ نومبر میں کارکنوں کی ترسیلاتِ زر بڑھ کر 2.34 ارب ڈالر ہوگئیں جو اکتوبر سے 2.4 فیصد اور گذشتہ نومبر سے 28.4 فیصد زیادہ ہے۔مالی سال21ء کے پہلے پانچ ماہ میں کارکنوں کی ترسیلاتِ زر 11.77 ارب ڈالر کی ریکارڈ سطح پر پہنچ گئیں جو پچھلے برس کی اسی مدت سے 26.9 فیصد زیادہ ہے۔ اوسطاً کارکنوں کی ترسیلاتِ زر مالی سال 21ء کے ہر مہینے میں گذشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں تقریباً نصف ارب ڈالر (499 ملین ڈالر) زیادہ رہی ہیں۔مالی سال 21ء کے پہلے پانچ ماہ کے دوران ترسیلاتِ زرزیادہ تر سعودی عرب (3.3 ارب ڈالر)، متحدہ عرب امارات (2.4 ارب ڈالر)، برطانیہ (1.6 ارب ڈالر) اور امریکہ (1.0 ارب ڈالر) سے آئیں۔مرکزی بینک کے مطابق ترسیلاتِ زر میں مسلسل بہتری کا سبب بننے والے کچھ اہم عوامل میں پاکستان ریمی ٹنس انی شیے ٹو (پی آر آئی ) کے تحت ترسیلاتِ زر کو باضابطہ بنانے کے لیے حکومت اور اسٹیٹ بینک کی مسلسل کوششیں، محدود سرحد پار سفر کی بنا پر ڈجیٹل چینلز کا بڑھتا ہوا استعمال ،ایکسچینج مارکیٹ کے منظم حالات اور عالمی معاشی سرگرمی میں کسی قدر بہتری شامل ہیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں