نواز شریف آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی کیخلاف تقاریر نہیں کرنا چاہتے تھے مگر دورانِ حراست مریم نواز کیساتھ کیا سلوک ہوا جس کی خبر ملتے ہی انہوں نے کشتیاں جلانے کا فیصلہ کیا؟ سینئر صحافی کا بڑا انکشاف

لاہور (پی این آئی) سابق وزیراعظم نواز شریف کی حالیہ سخت تقاریر نے سب کو حیران کر دیا تھا ،نواز شریف نے آرمی چیف کو ڈائریکٹ ٹارگٹ کیا تھا۔نواز شریف نے ایسی تقاریر کیں جس کی ماضی میں کوئی مثال نہیں ملتی،لیکن سابق وزیراعظم نواز شریف کی ان سخت تقاریر کے پیچھے کیا وجہ ہے ،اسی متعلق

گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی روف کلاسرا کا کہنا ہے کہ نواز شریف نے آرمی چیف اور آئی ایس آئی چیف کے خلاف جو سخت تقریر کی ہے وہ ایسا نہیں کرنا چاہتے تھے ۔مگر نواز شریف کو بتایا گیا کہ مریم نواز جس وقت جیل میں تھی تو ان کے بیڈ روم اور کمرے میں کیمرے لگائے گئے تھے۔یہ وہ بات تھی جس کا علم ہونے پر نواز شریف بھڑک اٹھے تھے اور انہوں نے اسٹیبلشمنٹ کو اس کا ذمہ دار سمجھتے ہوئے کشتیاں جلانے کا فیصلہ کیا۔نواز شریف نے کہا کہ اگر اسٹیبلشمنٹ اس حد تک چلی گئی ہے کہ میرے بچوں کے ساتھ یہ سب کیا جارہا ہے، تو پھر انہوں نے آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی کے خلاف اٹیک کیے کیونکہ وہ سمجھتے تھے کہ مریم نواز کے ساتھ جو سلوک کیا جارہا ہے اس کے پیچھے یہی شخصیات ہیں۔واضح رہے کہ مریم نواز بھی حالیہ جلسوں کے دوران اسٹیبلشمنٹ کو ٹارگٹ کرتی رہی ہیں جس کا حکومت نے بھی بھرپور مقابلہ کیا اور کہا کہ اداروں کے خلاف مریم کا بیانیہ جلسوں کی طرح بری طرح ناکام ہو گیا۔، آخری امید پر جن کے پاس نمائندے بھیجے وہاں سے بھی انکار ہو گیا۔بات نہ بنی تو باپ بیٹی نے 11 جماعتی اتحاد کے ساتھ مل کر زہر اگلنا شروع کر دیا،قانون کی حکمرانی پر عملدرآمد کے سوا آپ کے پاس اب کوئی چارہ نہیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں