میرے پاس صرف ایک پراپرٹی ہے، اسحاق ڈار کا بی بی سی کو انٹرویو، عمران خان نے ایک کروڑ نوکریوں کا وعدہ کیا تھا، لیکن ایک کروڑ 20لاکھ لوگوں کو بیروزگار بنا دیا ہے

لندن(آئی این پی)سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ 2018 کے انتخابات میں نیب کا استعمال کر کے ہماری جماعت سے الیکٹیبلز پی ٹی آئی میں دھکیلے گئے ،آر ٹی ایس سسٹم رک گیا تھا اور اسے کئی گھنٹوں تک بند رکھا گیا۔ میرے پاس صرف ایک پراپرٹی ہے، پاکستان میں میرا گھر ہے جو موجودہ حکومت نے مجھ

سے چھین لیا ہے، ہمارے دور میں دگنی آمدن جمع ہوئی، کم ترین مہنگائی، سب سے کم سود کی شرح، جنوبی ایشیا میں سٹاک مارکیٹ کی بہترین کارکردگی، سب سے مستحکم کرنسی، مجموعی قومی پیداوار بلند ترین سطح پر رہی مغربی اداروں نے ہماری کارکردگی کی تعریف کی، پی ٹی آئی کی نالائق حکومت نے دو سال میں پاکستان کی معیشت تباہ کر دی 1952کے بعد پہلی بار پاکستان کی مجموعی قومی پیداوار منفی ہوئی ، نواز شریف جمہوریت اور پارلیمان کی بالادستی کے لیے لڑ رہے ہیں،منگل کو برطانوی نشریاتی ادارے کو دئیے گئے انٹرویو میں سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ وہ فوج پر بطور ادارہ جمہوری عمل کو کمزور بنانے کا الزام عائد نہیں کرتے بلکہ یہ کچھ لوگوں کی خواہش اور منصوبہ ہے، نواز شریف جمہوریت اور پارلیمان کی بالادستی کے لیے لڑ رہے ہیں،اسحاق ڈار نے الزام عائد کیا کہ 2018 کے انتخابات میں دھاندلی ہوئی ہے اور یہ ہم نہیں بلکہ پاکستان کے وزیر داخلہ کہہ رہے ہیں کہ اگر نواز شریف کے اداروں اور ڈیپ سٹیٹ سے مسائل نہ ہوتے تو وہ چوتھی بار بھی وزیر اعظم بن سکتے تھے اسحاق ڈار نے اپنی اور اپنے خاندان کی بیرون

ملک جائیدادوں کے حوالے سے جواب میں کہا کہ میں یہ ثابت کر سکتا ہوں کہ میرے پر لگائے گئے الزام بے بنیاد ہیں، میرا نام پاناما پیپرز میں نہیں تھا میں اپنے خلاف الزامات کے خلاف ثبوت پیش کر سکتا ہوں، میرے پاس صرف ایک پراپرٹی ہے، پاکستان میں میرا گھر ہے جو موجودہ حکومت نے مجھ سے چھین لیا ہے، انھوں نے کہا کہ جے آئی ٹی میں میرے خلاف الزام یہ تھا کہ میں نے سنہ 1981سے سنہ 2001تک 20سال کے عرصے میں پاکستان میں اپنے ٹیکس گوشوارے جمع نہیں کروائے، میں برطانیہ سے چارٹرڈ اکائونٹنٹ ہوں، جب میں برطانیہ میں تھا تو میں نے کبھی اپنے گوشوارے جمع کروانے میں کوتاہی نہیں کی، لہذا میرے خلاف یہ غلط الزام ہے، میں نے اپنے تمام اثاثے اپنے گوشواروں میں ظاہر کیے ہوئے انہوں نے دبئی اور لندن میں جائیدادوں کو محض الزامات قرار دیتے ہوئے کہا کہ میرے بچوں کا صرف ایک ولا ہے جو ان کی ملکیت ہے کیونکہ وہ 17سال سے کاروبار کر رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ میرے بچے آزاد ہیں اور میری سرپرستی میں نہیں۔ نیب سے متعلق ایک جواب میں ان کا کہنا تھا کہ نیب کا ادارہ اپنی اہمیت کھو چکا ہے نیب سیاسی مخالفین

کے خلاف انتقام کے لیے استعمال ہوتا رہا ہینیب کا ادارہ اپنی اہمیت کھو چکا ہے نیب سیاسی مخالفین کے خلاف انتقام کے لیے استعمال ہوتا رہا ہے انہوں نے کہا کہ نواز شریف سویلین بالادستی کے لیے لڑ رہے ہیں۔دونوں مقدمات جن میں نواز شریف کو سزا ہوئی ہے، دونوں فیصلوں میں لکھا گیا ہے کہ استغاثہ کوئی بدعنوانی ثابت نہیں کر سکی اسحاق ڈار نے عمران خان کی حکومت کی ساکھ پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ دنیا دھاندلی اور چوری شدہ انتخابات دیکھ چکی ہے، 2018میں رائے عامہ کے تمام جائزوں نے پیشگوئی کی تھی کہ مسلم لیگ(ن) جیت جائے گی۔ لیکن مبصرین اور ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان نے انھیں تاریخ کے بدترین انتخابات قرار دیا۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ2018 کے الیکشن میں دھاندلی ہوئی تھی اس الیکشن کو چرایا گیا تھا۔ قبل از وقت دھاندلی ہوئی۔ نیب کا استعمال کر کے ہماری جماعت سے الیکٹیبلز پی ٹی آئی میں دھکیلے گئے۔ آر ٹی ایس سسٹم رک گیا تھا اور اسے کئی گھنٹوں تک بند رکھا گیا۔اسحاق ڈارنے کہا کہ عمران خان فوج کو بدنام کرتے رہے ہیں ، عمران خان کو طالبان خان کے نام سے جانا جاتا تھااسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ نواز

شریف وزیر اعظم یا (عام شہری کی)حیثیت سے فوج کے مخالف نہیں۔ وہ کچھ افراد کو قصور وار ٹھہراتے ہیںانھوں نے کہا کہ ہمارے دور میں دگنی آمدن جمع ہوئی، کم ترین مہنگائی، سب سے کم سود کی شرح، جنوبی ایشیا میں سٹاک مارکیٹ کی بہترین کارکردگی، سب سے مستحکم کرنسی، مجموعی قومی پیداوار بلند ترین سطح پر رہی مغربی اداروں نے ہماری کارکردگی کی تعریف کی۔پاکستان 2030میں جی 20کا حصہ بننے جا رہا تھا اور ہم جلد ایسا ممکن بنانے کی کوششیں کر رہے تھے۔ ہم پرامید تھے کہ لوڈ شیڈنگ ختم ہو گی، ہم پاکستان میں دہشت گردی سے لڑ رہے تھے، میکرو اکنامک انڈیکیٹرز میں بہتری آئی تھی۔اسحاق ڈار نے کہا کہ نالائق حکومت نے دو سال میں پاکستان کی معیشت تباہ کر دی 1952کے بعد پہلی بار پاکستان کی مجموعی قومی پیداوار منفی ہوئی 5.8فیصد سے، عمران خان حکومت کے پہلے سال 1.9فیصد اور رواں سال منفی 0.4فیصد رہی ۔ ملک میں بیروزگاری ہے ہم نے چھ فیصد لوگوں کو غربت سے نکالا، پی ٹی آئی حکومت نے واپس چھ فیصد کو غربت کی لکیر سے نیچے دھکیل دیا۔عمران خان نے ایک کروڑ نوکریوں کا وعدہ کیا تھا لیکن انھوں نے اب تک ایک کروڑ 20لاکھ لوگوں کو بیروزگار بنا دیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں اس وقت ایک فاشست حکومت ہے۔ ہمارا حتمی مقصد جمہوریت کی بالادستی، فری اینڈ فیئر الیکشن اور قانون پر عمل درآمد ہے۔تمام اداروں کو پاکستان کے آئین کی حدود میں کام کرنا ہو گا۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں