فوج کیساتھ بات کر سکتے ہیں تو حکومت کیساتھ کیوں نہیں؟ حامد میر نے ن لیگی رہنما کو لاجواب کر دیا

اسلام آباد(پی این آئی)نجی ٹی وی کے پروگرام کے میزبان حامد میر نے اس وقت لیگی رہنما احسن اقبال کو لاجواب کردیا جب قومی ڈائیلاگ کی بات کی جا رہی تھی۔پروگرام کے دوران احسن اقبال نے نیشنل ڈائیلاگ کی بات کی جس پر حامد میر نے سوال اٹھایا کہ یہ ڈائیلاگ کس کے ساتھ ہوگا؟ احسن اقبال کا کہنا تھا کہ تمام

سیاسی جماعتوں کے ساتھ ڈائیلاگ ہوگا لیکن اس میں حکمران جماعت شامل نہیں ہوگی۔ اس پر حامد میر نے کہا کہ یہ کیسا ڈائیلاگ ہے کہ ایک اہم سیاسی جماعت کو شامل ہی نہیں کیا جارہا، اگر تحریک انصاف کے ساتھ ڈائیلاگ نہیں ہوگا تو پھر کس کے ساتھ بات ہوگی؟اس پر احسن اقبال نے کہا کہ گلگت بلتستان کے مسئلے پر جس طرح آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی کے ساتھ بات ہوئی ویسا ہی ڈائیلاگ ہوگا۔ حامد میر نے کہا کہ اپوزیشن فوج سے بات کرسکتی ہے تو عمران خان سے کیوں نہیں؟ نواز شریف ایک طرف ہر تقریر میں سیاست میں فوج کے کردار کے خلاف بات کرتے ہیں تو دوسری جانب آپ فوجی قیادت کی سربراہی میں قومی اتفاق رائے تشکیل دیتے ہیں۔ حامد میر کے سوال اٹھانے پر احسن اقبال کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان کے معاملے پر ڈائیلاگ سیاسی جماعتوں نے ہی کیا تھا لیکن آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی بطور گواہ وہاں موجود تھے۔پروگرام کے دوران مزید گفتگو کرتے ہوئے لیگی رہنما احسن اقبال کا کہنا تھا کہ حکومت اور اپوزیشن جمہوریت کی گاڑی کے دو پہیے ہیں، تحریک انصاف ون ویلنگ سے حکومت نہیں چلا سکتی۔ حکومت کی وجہ سے ملتان میں تین گھنٹوں کا جلسہ تین دنوں کا بن گیا۔ کورونا سے پہلے ہی معشیت تباہ ہوچکی تھی۔ بنی گالہ کے قریب 270ایکٹر کا بوٹینکل گارڈن بنایا جارہا ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں