چارسدہ (پی این آئی) صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع چارسدہ میں نجی تعلیمی اداروں نے اسکولز اور کالجز بند کرنے سے انکار کردیا۔ میڈیا ذرائع کے مطابق تعلیمی اداروں کی طرف سے اسکولوں کی بندش کے حکومتی احکامات کی خلاف ورزی جاری ہے ، جہاں پابندی کے باوجود نجی اسکولز اور کالجز میں تعلیمی سرگرمیاں
تاحال جاری ہیں۔ تفصیلات کے مطابق مالکان کی طرف سے کورونا وباء کے باعث حکومت کی طرف سے جاری کیے گئے تعلیمی اداروں کی بندش کے احکامات ماننے سے انکار کردیا گیا ، جس کے باعث خیبر پختونخوا کے ضلع چارسدہ میں بلاتعطل تعلیمی سرگرمیاں جاری ہیں۔طالبعلوں نے بتایا کہ اسکولز انتظامیہ کی طرف سے انہیں ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ہفتے میں 3 روز تک بغیر یونیفارم پہنے ہی اسکول آئیں جب کہ 3دن کے لیے اسکول بند رہیں گے جب کہ انتظامیہ کی طرف سے اتعلیمی دارے کھولنے والے مالکان کے خلاف تاحال کسی بھی قسم کی کارروائی نہیں کی گئی۔واضح رہے کہ وفاقی حکومت نے کورونا کے بڑھتے ہوئے پھیلاؤ کے پیش نظر ملک بھر کے تمام تعلیمی اداروں کو 26 نومبر سے بند کرنے کا اعلان کیا تھا لیکن پرائیویٹ اسکولز ایسوسی ایشن نے حکومتی فیصلہ مسترد کر دیا تھا تاہم پولیس کے چھاپوں کے ڈر سے نجی اسکولز مالکان کو بھی اسکولز بند کرنا پڑے تاہم اب نجی اسکولز سے متعلق ایک انکشاف سامنے آیا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق نجی اسکولز مالکان نے فیس کی لالچ میں طلبا کو بغیر وردی اسکولز میں بُلانا شروع کر دیا ہے جبکہ گلی محلوں میں ٹیوشنز اور اکیڈمیز کُھلنے کا بھی انکشاف ہوا ہے۔ رپورٹس کے مطابق گلی محلوں میں موجود پرائیویٹ اسکولز میں بچوں کو بغیر یونیفارم اسکولز بُلوایا جا رہا ہے۔ گلی محلوں میں کُھلے نجی اسکولز میں طلبا کو بُلوا کر فیسیں بٹورنے کا سلسلہ تاحال جاری ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں