عثمان بزدار کیخلاف تحریک عدم اعتماد لائی جانی تھی لیکن وزیراعظم نے بروقت پہنچ کر کیسے کوششوں کو ناکام بنا دیا؟ سینئر صحافی کا بے لاگ تجزیہ

لاہور (پی این آئی) نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے سینئیر صحافی افتخار احمد نے کہا کہ عمران خان کے چودھری صاحبان کے گھر جانے سے ایک بات تو بالکل واضح ہو گئی کہ عمران خان کے جو دوست تھے، میرے خیال میں انہوں نے صاف کہہ دیا تھا کہ اب تمہاری گیم ہے ، اب تم نے کھیلنا ہے اور تم

نے ہی نمٹنا ہے۔ ہم اب اس سے زیادہ تمہارے ساتھ کھڑے نہیں ہو سکتے کیونکہ اب اگر ہم مزید تمہارے ساتھ کھڑے ہوئے تو ہم بہت بُرے فریق بن جائیں گے۔حالانکہ میں سمجھتا ہوں کہ وہ فریق بن چکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کے خلاف پانچ تاریخ کو غالباً تحریک عدم اعتماد آنے والی تھی اور سب تیاری مکمل تھی۔ پانچ دسمبر کو اُن کے خلاف تحریک عدم اعتماد لائی جانی تھی، جس وقت چوہدری شجاعت حسین نے نواز شریف کو اظہار تعزیت کے لیے فون کیا تھا وہیں سے گھنٹی بج گئی تھی اور بھاگ دوڑ شروع ہو گئی تھی۔یاد رہے کہ دو روز قبل وزیراعظم عمران خان نے سربراہ ق لیگ چودھری شجاعت حسین سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔ اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے چوہدری شجاعت حسین کی عیادت کی۔ وزیراعظم نے چوہدری شجاعت حسین کی جلد صحتیابی کے لیے دعا بھی کی۔اس ملاقات کے بعد پاکستان تحریک انصاف اور مسلم لیگ ق کے درمیان گلے شکوے دُور ہوگئے، سربراہ ق لیگ چوہدری شجاعت نے کہا کہ بطور اتحادی حکومت کے ساتھ کھڑے ہیں، آپ کو صحیح بات نہیں پہنچائی جاتی، پرویز الٰہی سے براہ راست بات کیا کریں، جس پر عمران خان نے یقین دہانی کروائی کہ مجھے بھی پرویز الٰہی کی طرح سمجھیں، فکر نہ کریں مل کرکام کریں گے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں