حکومت کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑ گیا، نواز شریف کا لندن میں قیام مزید طویل ہو گیا

اسلام آباد(پی این آئی) سابق وزیرعظم میاں نواز شریف کو کورونا وائرس کے باعث برطانیہ میں مزید 6 ماہ قیام کی اجازت مل گئی ہے ۔ وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے کہا کہ کورونا کی وجہ سے نواز شریف کو برطانیہ میں 6 ماہ کی توسیع مل گئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ برطانوی حکومت

کے پاس ہماری باقاعدہ تحریر جاچکی ہے، برطانیہ کو لکھے گئے خط میں برطانیہ سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ نواز شریف کا ویزا ختم کردیں۔لیکن فی الحال اس حوالے سے کوئی پیش رفت سامنے نہیں آئی ہے ۔ نواز شریف کے پاس اب دو تین آپشنز ہیں جس پر وہ برطانیہ میں رہ سکتے ہیں، وہ بیماری کا کہہ کر برطانیہ میں رہ سکتے ہیں لیکن بیماری کا بتانا ہوگا، انہیں بتانا ہوگا کس علاج کے لیے آئے اور کیا پاکستان میں علاج ممکن نہیں تھا۔شہزاد اکبر نے کہا کہ نواز شریف بانی متحدہ کی طرح سیاسی پناہ کی درخواست بھی دے سکتے ہیں، نواز شریف کو واپس لانے کے لیے عدالتی احکامات پر عملدرآمد کریں گے۔ایک سوال کے جواب میں شہزاد اکبر نے کہا کہ نواز شریف کے پاس ملٹی پل 10 سال کا ویزا تھا جس بنیاد پر وہ باہر گئے، برطانوی حکومت کو نواز شریف کی ضمانت کی ٹرم اینڈ کنڈیشن سے آگاہ کیا تھا، برطانیہ کو اب آگاہ کردیا ہے کہ نواز شریف کا اسٹیٹس مفرور مجرم کا ہے، برطانوی حکومت ان کا اسٹیٹس دیکھ رہی ہے۔ واضح رہے کہ نوازشریف کے گردے میں پتھری کی تشخیص ہوئی ہے، میڈیکل معائنے میں پتا چلا کہ نوازشریف کے گردے نارمل کام نہیں کررہے، نوازشریف کو مزید علاج کیلئے ہسپتال داخل کیا جاسکتا ہے۔انہوں نے سابق وزیراعظم نوازشریف کے علاج سے متعلق اپنے بیان میں بتایا کہ نوازشریف کا کئی بار گردوں کا اسکین اور معائنہ ہوا ہے۔ اسکین اور معائنے سے نوازشریف کے گردے میں پتھری کی تصدیق ہوئی ہے۔ میڈیکل رپورٹس میں نوازشریف کے گردے کا نارمل کام نہ کرنے کی بھی تصدیق ہوئی ہے۔ نواز شریف کا علاج انڈورلوجسٹس کی خصوصی ٹیم کر رہی ہے۔ ڈاکٹر عدنان نے بتایا کہ اگر خصوصی میڈیکل ٹیم نے ضرورت محسوس کی تو نوازشریف کو مزید علاج کیلئے ہسپتال داخل کیا جاسکتا ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں