بینک آف آزاد جموں و کشمیر ریاستی حکومت کو ٹیکس ادا کرنے والے ایک بڑے ادارے کے طور پر سامنے آیا ہے، صدر آزاد کشمیر سردار مسعود خانب کی بینک کے سربراہ سے بات چیت

مظفرآباد (پی این آئی) آزاد جموں و کشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے کہا کہ بینک آف آزاد جموں و کشمیر ریاست کی معاشی و سماجی ترقی میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔ بینک کی انتظامیہ نے صارفین کا اعتماد حاصل کرنے کے لیے جہاں اپنی سروسز کی بہتری پر توجہ دی وہاں فنانشل سیکٹر میں معاصر اداروں

کے ساتھ مسابقت میں آگے نکلنے کے لیے نئی ٹیکنالوجیز کی مدد سے اور اپنے برانچ نیٹ ورک کو توسیع دینے اور دور دراز کے علاقوں کے لوگوں کو اپنے گھروں کے قریب بینکنگ کی جدید سہولیات فراہم کرنے پر توجہ مرکوز کر رکھی ہے جو حکومت کے لیے باعث اطمینان ہے۔ یہ بات انہوں نے بینک کے صدر خاور سعید کی طرف سے بینک کی سالانہ رپورٹ پیش کرنے کے بعد ان سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر بینک کے ڈویژنل ہیڈ کمرشل و ریٹیل بینکنگ ڈویژن زمرد حسین بھی موجود تھے۔ صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ اپنے قیام کے بعد بینک نے نہ صرف مختصر عرصے میں شاندار ترقی کر کے مالیاتی سیکٹر میں ایک اعزاز حاصل کیا بلکہ بینک ریاستی حکومت کو ٹیکس ادا کرنے والے ایک بڑے ادارے کے طور پر سامنے آیا ہے۔ انہوں نے اس توقع کا اظہار کیا کہ وہ وقت دور نہیں جب یہ مالیاتی ادارہ شیڈول بینک کا درجہ حاصل کر کے آزاد کشمیر عوام کو مالیاتی سہولتیں ان کے گھر کی دہلیز پر فراہم کرنے میں اہم کردار ادا کرے گا۔ صدر آزاد کشمیر کو بینک کی سروسز اور کارکردگی سے آگاہ کرتے ہوئے بینک کے صدر خاور سعید نے بتایا کہ بینک آف آزاد جموں و کشمیر نے گذشتہ چودہ سال کے عرصے میں پہلی بار سال 2019-20 میں ریکارڈ منافع کما کر ایک نئی تاریخ رقم کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ تین سال کے مالی بحران سے نکال کر ایک منافع بخش ادارہ بنا دیا گیا ہے اور بینک کی انتظامیہ نئے عزم اور جزبے کے ساتھ بینک کو ترقی اور کامیابی کی راہ پر گامزن کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بینک آف آزاد جموں و کشمیر کی طرف سے مالیاتی سیکٹر میں مقابلہ آرائی اور مسابقت کے ماحول میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرنا حکومت اور ریاست کے عوام کے لیے باعث فخر ہے۔ انہوں نے صدر ریاست کو بتایا کہ جون 2017 میں بینک کا منافع 130 ملین روپے تھا جو جون 2018 میں کم ہو کر 71 ملین رہ گیا تھا اور جون 2009 میں مزید کم ہو کر صرف 12 ملین رہ گیا تھا۔ بینک کی انتظامیہ نے اس صور تحال کو اپنے لیے چیلنج سمجھتے ہوئے دن رات کام کیا جس کے نتیجہ میں بینک کا منافع سال 2020 بارہ ملین سے بڑھ کر 168 ملین کی بلند ترین سطح تک پہنچ گیا۔ منافع کی یہ شرح بارہ سوترسٹھ فیصد ہے جو ایک تاریخ ساز ریکارڈ ہے۔ اسی طرح سال 2019 بینک ڈیپازٹس گیارہ ارب ستاسی کروڑ تھے جو چھ ماہ کے مختصر عرصہ میں بڑھ کر چودہ ارب روپے تک پہنچ گئے۔ خاور سعید نے مزید بتایا کہ جون 2019 میں تر سیلات ذر 373 ملین روپے تھے جو جون 2020 میں ریکارڈ اضافہ کے ساتھ ایک ارب روپے تک پہنچ گئے اور یوں ترسیلات زر میں اضافے کی شرح 173 فیصد رہی جو بینک کی تاریخ میں ایک ریکارڈ ہے۔۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں