گلگت(پی این آئی)گلگت بلتستان اسمبلی کی 23 نشستوں پر انتخاب، پولنگ جاری، ووٹروں کی قطاریں، برفباری اور شدید سردی میں بھی جوش و خروش، گلگت بلتستان میں انتخابات کے دوران 23 حلقوں میں پولنگ کا آغاز ہو گیا جو شام 5 بجے تک جاری رہے گی۔ تحریک انصاف، پیپلز پارٹی اور ن لیگ میں کانٹے
کا مقابلہ متوقع ہے۔گلگت بلتستان میں ایک ہزار 160پولنگ اسٹیشنز قائم کئے گئے ہیں۔7لاکھ 45ہزار 361ووٹرز حق رائے دہی استعمال کریں گے۔ چوبیس میں سے تئیس حلقوں میں ووٹنگ جاری، ایک حلقے میں امیداوار کے انتقال کے باعث انتخاب 23 نومبر کوہوگا۔ کئی حلقوں میں آزاد امیدوار بھی مضبوط ہیں جبکہ 4 خواتین میدان میں ہیں۔گلگت بلتستان کے تین سو گیارہ پولنگ اسٹیشنز حساس اور چارسو اٹھائیس انتہائی حساس قرار دیئے گئے ہیں۔ سکیورٹی کے سخت انتظامات کے تحت پنجاب، سندھ، خیبرپختونخوا، بلوچستان اور مقامی پولیس کے دس ہزار اہلکار ڈیوٹی پر تعینات ہیں، پیراملٹری فورسز بھی فرائض انجام دے رہی ہیں۔7 لاکھ 45 ہزار 361 ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کرینگے جن میں چار لاکھ پانچ ہزار تین سو پچاس مرد اور تین لاکھ انتالیس ہزار نوسو بانوے خواتین شامل ہیں، پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)، پیپلزپارٹی (پی پی) اور مسلم لیگ ن میں کانٹے کا مقابلہ متوقع ہے۔ ووٹرز بھی اپنی اپنی پارٹی کی جیت کیلئے سرگرم ہیں۔۔سیاسی جماعتوں نے گلگت بلتستان میں بھرپورانتخابی مہم چلائی۔ حکمران جماعت پی ٹی آئی، پی پی اور نواز لیگ نے جلسے، ریلیوں اور کارنرمیٹنگز میں خوب جان ماری۔ امیدواروں نے بھی کامیابی کے دعوے کردیئے۔ چیف الیکشن کمشنر کا کہنا ہے کہ مثالی انتخابات کروا کر تاریخ رقم کردینگے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں