لاہور (پی این آئی) معروف صحافی کا کہنا ہے کہ نواز شریف واپس نہیں آ رہے۔اگر نواز شریف نے واپس آنا ہوتا تو وہ یہ بیانات دے رہے ہوتے جو اب دے رہے ہیں۔میاں نواز شریف نے دو دن قبل شیر جوان فورس سے خطاب کیا جو دراصل لیگی رہنماؤں سے خطاب تھا،اس خطاب میں کہا گیا کہ آپ نے لاہور کے جلسے کو
کامیاب بنانا ہے۔نواز شریف نے 5 لوگوں کو یہ ذمہ داری سونپی، لیکن دلچسپ بات یہ ہے کہ پانچوں لوگوں نے ایک میٹنگ میں یہ ذمہ داری لینے سے انکار کر دیا۔جس کے بعد نواز شریف نے دوبارہ لیگی رہنماؤں کو پیغام بھیجا کہ جن لوگوں پر آپ انحصار کر رہے تھے وہ کوئی زمہ داری لینے کو تیار نہیں ہیں۔اس کے بعد نواز شریف نے ان پانچ لوگوں سمیت تمام لیگی رہنماؤں کو کہا کہ جو میرے حکم پر عمل نہیں کریں گے ان کا پارٹی میں کوئی حصہ نہیں ہو گا۔اگلے الیکشن میں ان کوپارٹی سے فارغ سمجھا جائے۔ان پانچ رہنماؤں میں سے 3 کا تعلق راولپنڈی سے ہے جب کہ دیگر دو کا تعلق لاہور سے ہے۔رانا عظیم نے مزید کہا کہ نواز شریف نے ایک اور انتہائی خوفناک ہدایت نامہ جاری کیا ہے۔شیر جوان فورس میں ان طالب علموں کو لیا گیا ہے جو سوشل میڈیا پر ن لیگ کی ونگ کے ساتھ منسلک تھے،اس کو ڈائریکٹ مریم نواز لیڈ کریں گی،ان کے ذمے لگایا گیا ہے کہ اگر پارٹی رہنما بیانیے آگے نہیں لے جاتے تو آپ یونیورسٹیوں میں طالب علموں کے درمیان ہمارے بیانیے کے حوالے سے آگاہی پیدا کریں۔قبل ازیں رانا عظیم کا کہنا تھا کہ آئندہ دونوں میں پاکستان مسلم لیگ ن کے 13 رکن اسمبلی پارٹی سے علحیدگی اختیارکر سکتے ہیں۔ان میں 4 رکن قومی اسمبلی ہیں۔سیاسی صورتحال پر تجزیہ پیش کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ پہلےہی بتایا تھا کہ نومبر کے پہلے ہفتے میں بڑے گروپ سامنے آئیں گے۔یہ سلسلہ اب شروع ہو گیا ہے اور اسی سلسلے میں لیگی ایم پی اے نے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سے ملاقات کی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں